مجھے یقین ہے سکاٹ لینڈ ریفرنڈم نتائج کا احترام کرے گا، ملکہ برطانیہ،کئی ماہ کی بحث، مباحثے اور سوچ کے بعد اب ہم ریفرنڈم کے نتائج جانتے ہیں اور برطانیہ بھر میں ہم سب اس نتیجے کا احترام کرینگے،میں سمجھ سکتی ہوں کہ اس ریفرنڈم کے بعد متضاد جذبات جنم لیں گے لیکن ان کو اعتماد ہے کہ سکاٹ لینڈ ان کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھے گا،پیغام

ہفتہ 20 ستمبر 2014 22:00

مجھے یقین ہے سکاٹ لینڈ ریفرنڈم نتائج کا احترام کرے گا، ملکہ برطانیہ،کئی ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20ستمبر 2014ء) ملکہ برطانیہ نے کہا ہے کہ سکاٹ لینڈ کی آزادی کے ریفرینڈم کے بعد سکاٹ لینڈ ’باہمی احترام‘ میں متحد ہو جائے گا۔برطانوی میڈیا کے مطابق ملکہ برطانیہ کا یہ پیغام سکاٹ لینڈ میں ریفرنڈم میں برطانیہ سے علیحدگی کے خلاف ووٹ کے بعد آیا ہے۔انھوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ سمجھ سکتی ہیں کہ اس ریفرنڈم کے بعد متضاد جذبات جنم لیں گے لیکن ان کو اعتماد ہے کہ سکاٹ لینڈ ان کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ کئی ماہ کی بحث، مباحثے اور سوچ کے بعد اب ہم ریفرنڈم کے نتائج جانتے ہیں اور برطانیہ بھر میں ہم سب اس نتیجے کا احترام کریں گے۔ سکاٹ لینڈ میں دوستوں، ہمسایوں اور اہل و عیال کے درمیان متضاد جذبات ہوں گے اور یہی جمہوری نظام کا حصہ ہے جو اس ملک میں ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل سکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر ایلیکس سیمنڈ نے ریفرینڈم میں شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ’ یہ کہنا اہم ہو گا کہ ریفرینڈم کا عمل رضامندی اور منظوری پر مبنی تھا اور سکاٹ لینڈ کی اکثریت نے اس وقت علیحدہ ملک بننے کے بارے میں طے نہیں کیا۔

انھوں نے کہا کہ وہ لوگوں کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں تمام سکاٹ لینڈ سے کہتے ہیں کہ وہ تمام سکاٹ لینڈ سے کہتے ہیں کہ جمہوری فیصلے کو قبول کریں۔فرسٹ منسٹر ایلکس سیلمنڈ نے مرکزی جماعتوں سے کہہ کہ وہ سکاٹ لینڈ کی پارلیمان کو زیادہ بااختیار بنانے کے وعدے پر اچھی طرح سے عمل کریں۔سکاٹ لینڈ میں برطانیہ سے علیحدگی حاصل کرنے یا ساتھ رہنے کے فیصلے پر ریفرینڈم میں سکاٹ لینڈ نے برطانیہ کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یادرہے کہ گزشتہ روزبرطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے ریفرنڈم کے نتائج کے بعد خطاب میں کہا تھا کہ انھیں اس بات پر خوشی ہوئی ہے کہ برطانیہ متحد رہے گا اور اضافی اختیارات دینے کے وعدوں کا احترام کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں موجود تین مرکزی جماعتیں اب سکاٹش پارلیمنٹ کو زیادہ اختیارات کے عزم کو قابل عمل بنانا ہو گا۔دوسری جانب اس ریفرنڈم میں ووٹروں سے سوال پوچھا گیا ہے کہ کیا سکاٹ لینڈ کو آزاد ملک ہونا چاہیے اور اس پر ووٹرز ’ہاں‘ یا ’نہ‘ میں جواب دیا تھا۔اس ریفرنڈم میں جیت کے لیے فریقین کو جیتنے کے لیے کْل 1,822,942 درکار تھے۔

متعلقہ عنوان :