گیارہ ٹرینی بھارتی ججوں کو نشے کی حالت میں بدتمیزی کرنے پر برطرف کردیاگیا،

ریاست اترپردیش کے ایک ریستوران میں ججزنے زیادہ شراب پی کرآپس میں بھی جھگڑاکیا

جمعہ 19 ستمبر 2014 23:17

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2014ء)بھارت کی ریاست اتر پردیش میں گیارہ زیر تربیت ججوں کو نشے کی حالت میں بدتمیزی اور لڑائی کرنے پر برطرف کردیا گیا ۔ اتر پردیش کے شہر لکھن میں یہ زیر تربیت جج اپنی تربیت کے دوران ایک ریسٹورنٹ میں گئے تھے۔بھارتی میڈیاکے مطابق اس ریسٹورنٹ میں انھوں نے بہت زیادہ شراب پینے کے بعد اپنی ساتھی جج کے بارے میں غیر مہذب جملے بولے اور ایک دوسرے سے لڑ پڑے۔

اس لڑائی کے باعث ریسٹورنٹ میں توڑ پھوڑ ہوئی۔ ریسٹورنٹ میں لگے سکیورٹی کیمروں کی مدد سے اس بلوے میں شامل ججوں کی شناخت کی گئی اور کمیٹی نے تفتیش کے بعد ان گیارہ ججوں کو برطرف کرنے کی سفارش کی۔ یہ گیارہ زیر تربیت جج ان 74 انٹرنیز میں شامل تھے جو لکھن میں انسٹیٹیوٹ آف جوڈیشل ٹریننگ اینڈ ریسرچ میں تربیت لینے آئے تھے۔

(جاری ہے)

سات ستمبر کو یہ سب لوگ ایک ریسٹورنٹ گئے۔

زیادہ شراب پینے کے بعد انھوں نے گالیاں نکالیں اور ایک دوسرے سے لڑنے لگ گئے۔ ایک خاتون جج جو ریسٹورنٹ میں اپنے خاندان کے ساتھ موجود تھیں نے انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر کو اس معاملے کی اطلاع دی جنھوں نے الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس کو اطلاع کی۔ ریاست کے گورنر نے الہ آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سفارش پر ان گیارہ زیر تربیت ججوں کو نکال دیا۔