حکومت نے سانحہ لاہور کے مقدمہ سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی طے کرلی

جمعہ 19 ستمبر 2014 15:36

حکومت نے سانحہ لاہور کے مقدمہ سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی طے کرلی

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر 2014ء) حکومت نے آزادی اور انقلاب مارچ سے پیدا ہونے والے سیاسی دباؤ کو کم کرنے اور سانحہ لاہور کے درج مقدمہ سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی طے کر لی ہے دو سیاسی جماعتوں سے بار بار مذاکرات کے علاوہ سانحہ لاہور میں شہید و زخمی ہونے والوں کے ورثاء سے صلح کیلئے رابطے بھی شروع کر دیئے گئے ہیں، اس ضمن میں وفاقی اور صوبائی وزراء کے علاوہ مختلف مسلم لیگی شخصیات جن کا تعلق شہداء کے علاقوں سے ہے کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے کہ وہ سانحہ لاہور میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے ورثاء سے رابطہ کر کے صلح کیلئے کوشش کریں،اس حوالے سے لیگی شخصیات نے رابطے شروع کر دیئے ہیں’ مرنے والوں کے ورثاء کو صلح کی صورت میں بھاری رقوم کی پیش کش بھی کی جا رہی ہے ، مسلم لیگ (ن) کے ذمہ دار ذرائع نے اس امر کی تصدیق بھی کی ہے ، ذرائع کے مطابق سانحہ لاہور میں شہید ہونے والوں میں سے کچھ مقتولین کے ورثاء نے صلح پر آمادگی بھی ظاہر کر دی ہے مگر حکومتی قیادت اس بات کو انتہائی خفیہ رکھ رہی ہے ، سانحہ میں زخمی ہونے والوں میں سے بھی کئی افراد نے صلح نامے لکھ لیے ہیں جنہیں حکومتی سطح پر خفیہ رکھا جا رہا ہے ،اس ضمن میں تشکیل کردہ کمیٹی اور وکلاء کا پینل انتہائی رازداری سے اپنے کام میں مصروف ہے ، جلد کئی مقتولین اور زخمیوں کے ورثاء سے صلح نامے لکھوا کر مقدمہ کے تفتیشی کے سپرد کر دیئے جائیں گے جس کی روشنی میں مقدمہ کی تفتیش ایک نیا رخ اختیار کر جائے گی،قانونی ماہرین کے مطابق اگر تمام مقتولین اور مضروبین سے صلح نہ ہوئی تو مقدمے کی دفعات برقرار رہیں گی تاہم اگر تمام ورثاء اور مضروبین نے صلح نامے لکھ دیئے تو مقدمہ ختم ہو جائے گا’ بصورت دیگر اعلیٰ شخصیات کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے اپنی بے گناہی ثابت کرنا ہو گی، وزیر اعظم نواز شریف نے اس مشن پر مامور ٹیم کو اپنی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق صورتحال کا علم ہونے پر عوامی تحریک اور تحریک انصاف کی قیادت مقتولین اور مضروبین کے ورثاء سے رابطہ کر کے انہیں مقدمہ کی پیروی پر اصرار کر رہی ہے ، اب دیکھنا یہ ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے ؟

سرگودھا(قدرت نیوز) حکومت نے آزادی اور انقلاب مارچ سے پیدا ہونے والے سیاسی دباؤ کو کم کرنے اور سانحہ لاہور کے درج مقدمہ سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی طے کر لی ہے دو سیاسی جماعتوں سے بار بار مذاکرات کے علاوہ سانحہ لاہور میں شہید و زخمی ہونے والوں کے ورثاء سے صلح کیلئے رابطے بھی شروع کر دیئے گئے ہیں، اس ضمن میں وفاقی اور صوبائی وزراء کے علاوہ مختلف مسلم لیگی شخصیات جن کا تعلق شہداء کے علاقوں سے ہے کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے کہ وہ سانحہ لاہور میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے ورثاء سے رابطہ کر کے صلح کیلئے کوشش کریں،اس حوالے سے لیگی شخصیات نے رابطے شروع کر دیئے ہیں’ مرنے والوں کے ورثاء کو صلح کی صورت میں بھاری رقوم کی پیش کش بھی کی جا رہی ہے ، مسلم لیگ (ن) کے ذمہ دار ذرائع نے اس امر کی تصدیق بھی کی ہے ، ذرائع کے مطابق سانحہ لاہور میں شہید ہونے والوں میں سے کچھ مقتولین کے ورثاء نے صلح پر آمادگی بھی ظاہر کر دی ہے مگر حکومتی قیادت اس بات کو انتہائی خفیہ رکھ رہی ہے ، سانحہ میں زخمی ہونے والوں میں سے بھی کئی افراد نے صلح نامے لکھ لیے ہیں جنہیں حکومتی سطح پر خفیہ رکھا جا رہا ہے ،اس ضمن میں تشکیل کردہ کمیٹی اور وکلاء کا پینل انتہائی رازداری سے اپنے کام میں مصروف ہے ، جلد کئی مقتولین اور زخمیوں کے ورثاء سے صلح نامے لکھوا کر مقدمہ کے تفتیشی کے سپرد کر دیئے جائیں گے جس کی روشنی میں مقدمہ کی تفتیش ایک نیا رخ اختیار کر جائے گی،قانونی ماہرین کے مطابق اگر تمام مقتولین اور مضروبین سے صلح نہ ہوئی تو مقدمے کی دفعات برقرار رہیں گی تاہم اگر تمام ورثاء اور مضروبین نے صلح نامے لکھ دیئے تو مقدمہ ختم ہو جائے گا’ بصورت دیگر اعلیٰ شخصیات کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے اپنی بے گناہی ثابت کرنا ہو گی، وزیر اعظم نواز شریف نے اس مشن پر مامور ٹیم کو اپنی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

ذرائع کے مطابق صورتحال کا علم ہونے پر عوامی تحریک اور تحریک انصاف کی قیادت مقتولین اور مضروبین کے ورثاء سے رابطہ کر کے انہیں مقدمہ کی پیروی پر اصرار کر رہی ہے ، اب دیکھنا یہ ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے ؟ - See more at: http://www.qudrat.com.pk/2014/09/132258#sthash.lctUW9Hs.dpuf

متعلقہ عنوان :