موجودہ حکومت کے 3 وزراء کیخلاف بدعنوانی کی شکایت کی تصدیق کاعمل ابتدائی مراحل میں ہے،سید خالد اقبال،

موجودہ حکومت میں گریڈ 20 اور 21 کے افسران کیخلاف کرپشن کے کیسزحتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں ان کیخلاف ثبوت اورشواہد ملنے پربغیرکسی دباؤ کے کاروائی کی جائیگی۔ نیب کا عملہ بلا تفریق اس عمل پر کام کررہا ہے اگر عوام ٹھوس شواہد کے ساتھ نیب سے رجوع کریں تو ہم عوام کی لوٹی جانے والی دولت کو واپس لا سکتے ہیں اگر کہیں پر کرپشن ہورہی ہے تو اس کی بھی اطلاع دیں تاکہ بروقت اس کا سدباب کیا جاسکے سابقہ دور حکومت میں ہونے والی کرپشن کے کیسز پر تحقیقات کا عمل جاری ہے سابق وزیراعلیٰ پرناجائز اثاثے رکھنے کے الزام میں نیب کے بورڈآف ڈائریکٹرز نے ابتدائی تحقیقات کی منظوری دیدی ہے نیب کی کارروائی کے بعد انصاف کے حصول کے لئے ہر شخص کو عدالت سے انصاف کی فراہمی کیلئے رجوع کرنے کی قانون میں اجازت ہے ،نیب بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل کا نیب بلوچستان کمپلیکس میں ” رشوت لینا کیوں حرام ہے“؟ کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت

بدھ 17 ستمبر 2014 22:20

موجودہ حکومت کے 3 وزراء کیخلاف بدعنوانی کی شکایت کی تصدیق کاعمل ابتدائی ..

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17ستمبر 2014ء) نیب بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل سید خالد اقبال نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے 3 وزراء کیخلاف بدعنوانی کی شکایت کی تصدیق کاعمل ابتدائی مراحل میں ہے جبکہ موجودہ حکومت میں گریڈ 20 اور 21 کے افسران کیخلاف کرپشن کے کیسزحتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں ان کیخلاف ثبوت اورشواہد ملنے پربغیرکسی دباؤ کے کاروائی کی جائیگی۔

نیب کا عملہ بلا تفریق اس عمل پر کام کررہا ہے اگر عوام ٹھوس شواہد کے ساتھ نیب سے رجوع کریں تو ہم عوام کی لوٹی جانے والی دولت کو واپس لا سکتے ہیں اگر کہیں پر کرپشن ہورہی ہے تو اس کی بھی اطلاع دیں تاکہ بروقت اس کا سدباب کیا جاسکے سابقہ دور حکومت میں ہونے والی کرپشن کے کیسز پر تحقیقات کا عمل جاری ہے سابق وزیراعلیٰ پرناجائز اثاثے رکھنے کے الزام میں نیب کے بورڈآف ڈائریکٹرز نے ابتدائی تحقیقات کی منظوری دیدی ہے نیب کی کارروائی کے بعد انصاف کے حصول کے لئے ہر شخص کو عدالت سے انصاف کی فراہمی کیلئے رجوع کرنے کی قانون میں اجازت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب بلوچستان کمپلیکس میں ” رشوت لینا کیوں حرام ہے“؟ کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ نیب بغیر کسی دباؤ اور پریشر کے اپنا کام کررہا ہے جوکہ کیسز ہمیں ملے ہیں ہم کرپشن کے حوالے سے ان کی انکوائری کررہے ہیں موجودہ حکومت کے تین وزراء کی کرپشن کے حوالے سے انکوائری کی جارہی ہے اور تصدیق کا عمل تکمیل کے مراحل میں ہے اس کے علاوہ نیب کا عملہ بلا تفریق سیاسی اور منتخب نمائندوں سمیت بیورو کریسی کے خلاف کام کررہا ہے اس وقت بھی بیورو کریسی کے 20 سے 21 گریڈ کے افسران کے کیسز کی انکوائری بھی چل رہی ہے انہوں نے کہاکہ یہ تاثر غلط ہے کہ نیب کسی کے ساتھ بھی رعایت برت رہا ہے نیب بلا تفریق اپنا کام کررہا ہے انہوں نے کہاکہ کسی بھی کیس کے بعد ہر آدمی کو حق حاصل ہے کہ وہ انصاف کے حصول کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکٹھائے اور انصاف حاصل کرنے کے لئے اپنی صفائی پیش کرے انہوں نے کہا کہ سابقہ دور میں ہونے والی کرپشن کے بارے میں تمام لوگ باتیں تو کرتے ہیں لیکن کوئی بھی شخص شواہد پیش نہیں کرتا اور نہ ہی منتخب نمائندوں رکن قومی یا صوبائی اسمبلی کے کسی جگہ پر دستخط یا کوئی ثبوت موجود ہیں انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس جو شکایات آتی ہے اس کے بعد ہم اس کی تصدیق کا عمل شروع کرتے ہیں جس کے بعد ٹھوس شواہد کے بعد حتمی ثبوت اکٹھے کرکے اس پر کارروائی کی جاتی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ نیب بلوچستان کے آفیسران اور عملے پر کرپشن کی تحقیقات اور رشوت ستانی روکنے کیلئے کسی قسم کا کوئی سیاسی یا سوشل دباؤ نہیں تاہم اگردباؤ پڑابھی تو اسے قبول نہیں کرینگے۔

(جاری ہے)

نیب کا عملہ بلا تفریق اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھا رہا ہے اور بیورو کریسی کے آنے جانے سے کسی بھی سیٹ اپ پر کوئی فرق نہیں پڑتا ہم تحقیقات کرتے ہیں اس کے بعد جو چیز سامنے آتی ہے شواہد کے ساتھ اس پر کارروائی کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ نیب نے عوام میں شعور اجا گر کرنے کے لئے شروع سے ہی سیمینارز سمیت مختلف تقاریب منعقد کرنے کا پروگرام شروع کر رکھا ہے جو تواتر کے ساتھ جاری ہے ہماری کوشش ہے کہ عوام کو کرپشن کے اثرات اور اسلام میں اس کی ممانعت سمیت انسان کی ذہنی کیفیت کے حوالے سے مختلف پروگرام منعقد کروائے اس حوالے سے مختلف پروگرام ہوتے رہتے ہیں اور ہم نے نوجوان نسل کو کرپشن کے حوالے سے اس کے اثرات کے بارے میں آگاہی کے لئے کوششیں کی ہے اور مجھے اندازہ ہے کہ آج کے پروگرام کے بعد بھی اس میں شرکت کرنے والے بہت سے نوجوانوں نے کرپشن جیسے ناسور کے خاتمے کے لئے کچھ نہ کچھ سبق ضرور حاصل کیا ہوگا کہ وہ تو نہ خود کرپشن کریں گے اور نہ ہی اپنے بڑوں کوکرنے دیں گے کرپشن کی روک تھام کے حوالے سے اپنے دیگر ساتھیوں کو بھی آگاہ کریں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں بتایا کہ حکومت اس وقت بلوچستان سب سے زیادہ فنڈز تعلیم پر خرچ کررہی ہے کیونکہ موجودہ حکومت نے بر سر اقتدار آنے سے پہلے یہ نعرہ دیا تھا کہ ہر بچہ کلاس اور استاد سکول میں حاضر ہوں تو ہماری کوشش ہے کہ اس میں ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے شہری کو تعاون کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ میرا اپنا ذاتی طور پر یہ خیال ہے کہ نئے سکول تعمیر کرنے کے بجائے پرانے سکولوں میں طالب علموں کو کلاسوں اور اساتذہ کی حاضری کو سکولوں میں یقینی بنائیں تاکہ نوجوان نسل کو تعلیم طرف راغب کرسکیں انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ حکومت سیاستدانوں ، تعلیمی ماہرین سمیت بیورو کریسی، طلباء اور اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ ملاکر صوبے میں معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے پروگرام شروع کرینگے کیونکہ تعلیم سب پر لازم ہے انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں ہونے والی کرپشن کو روکنے کیلئے کام کیا جارہا ہے اگر ڈاکٹروں کی حاضری کو ہسپتالوں میں یقینی اور ادویات کو ہسپتالوں تک پہنچا کر غریب عوام کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تو بہت سے مسائل حل ہوسکتے ہیں کیونکہ تعلیم صحت جیسے شعبے ہی بلوچستان میں سب سے زیادہ متاثر ہے انہوں نے کہا کہ معاشرے سے کرپشن کے خاتمے کے لئے نیب ہاتھ سے روکنے کی پالیسی نہیں اپناتا بلکہ قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے عملدرآمد کرتا ہے انہوں نے کہا کہ کرپشن اور رشوت کی اسلام میں ممانعت کے حوالے سے نیب نے علماء کرام، مذہبی سکالر اور ڈاکٹرز سے منعقدہ تقریب میں شعور اجاگر کرنے کے لئے بندوبست کیا ہے ہماری کوشش ہے کہ جو چیزیں اسلام میں حرام ہے انہیں عوام الناس تک پہنچایا جائے اور انہیں شعور اجاگر کیا جائے کہ اسلام اور قانون میں یہ چیزیں منع ہے ہمیں اس پر عملدرآمد کرنا ہے معاشرے کا ہر شخص اسلامی قانونی، اور معاشرتی طور پر اچھے برے میں تمیز کے فرق کو محسوس کرنے کے باوجود غلط کام رشوت ستانی کا شکار ہوتا ہے ہمیں اپنے عصاب میں مضبوطی لاتے ہوئے اسلامی اور ملکی قوانین کی پابندی کرنا ہوگی اور صوبے میں معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے کام کرنا ہوگا کیونکہ تمام سرکاری اداروں میں حکومت نے سہولیات فراہم کی ہے ہمیں ان سہولیات کے حصول کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے سرکاری تعلیمی اداروں میں جب تعلیم صحیح نہیں دی جاتی تو ہم اپنے بچوں کو مہنگے تعلیمی اداروں میں بھاری فیسیں ادا کرکے تعلیم دلواتے ہیں اور ہم بھی یہ کام کرکے کرپشن کرنے والوں کا ساتھ دیتے ہیں حالانکہ تو یہ ہونا چاہئے کہ سرکاری اداروں میں اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے اور فرائض میں غفلت کرنے والوں کا محاسبہ کرنا چاہئے تاکہ کرپشن کے فروغ کو روکا جاسکیں۔

انہوں نے کہاکہ معاشرے میں یہ ایک رواج چل پڑا ہے اگر ایک شخص غلط کام کرتا ہے تو اس کو دیکھ کر دوسرا وہی کام کرتا ہے ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو احساس کرتے ہوئے کرپشن کی روک تھام کے لئے کردار ادا کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ نیب نے انسداد بد عنوانی کے موضوع پر مبنی نغمے کے مقابلے کا اعلان کیا ہے جس میں بلوچستان بھر سے نوجوان شرکت کریں گے اور شرکت کی آخری 25 اکتوبر 2014ء ہے، اس مقابلے میں پہلی ، دوسری اور تیسری پوزیشن پر آنے والے نوجوانوں کو انعام اور سرٹیفکیٹ سے نواز جائے گا۔

متعلقہ عنوان :