دیامر بھاشا ڈیم ہر صورت میں تعمیر کیا جائے گا ، محمد اسحاق ڈار ،دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے تباہ کن سیلابوں کی روک تھا م میں مدد ملے گی اس منصوبے کو مکمل کرنے مین ایشیائی ترقیاتی بنک پاکستان کی امداد کرے گا، اس حوالے سے ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں، ایشیائی ترقیاتی بنک کے صدر ے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 17 ستمبر 2014 21:24

دیامر بھاشا ڈیم ہر صورت میں تعمیر کیا جائے گا ، محمد اسحاق ڈار ،دیامر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17ستمبر 2014ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم ہر صورت میں تعمیر کیا جائے گا ، یہ منصوبی توانائی اور آبپاشی کے حوالے سے اہمیت کاحامل ہے اور پاکستان کی ضرورت ہے ، دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے تباہ کن سیلابوں کی روک تھا م میں مدد ملے گی اس منصوبے کو مکمل کرنے مین ایشیائی ترقیاتی بنک پاکستان کی امداد کرے گا اور اس حوالے سے ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں بدھ کے روز یہاں ایک مقامی ہوٹل میں پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایشیائی ترقیاتی بنک کے صدر تا کی ہیکو ناکاؤ کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ڈیامر بھاشا اور داسو ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے کسی بھی ہمسایہ ملک کے کوئی اعتراض نہیں کیا ، دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے نہ صرف 4500 میگا واٹ بجلی میسر آئے گی بلکہ اس سے آبپاشی کے لئے پہانی ذخیرہ کرنے کا موقع بھی میسر آئے گا لہذا ہم بہر صورت دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے پر امید ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 2012ء میں جب وہ سینٹ مین قائد حزب اختلاف تھے تب ڈیموں کی تعمیر پر ہمسایہ ممالک سے این او سی لینے کا سلسلہ ختم کر دیا گیا تھا، تاہم پھر بھی انہوں نے اس حوالے سے اہم متعلقہ اتھارٹیوں، شراکت داروں سے بات چیت کی اس اس منصوبے پر ان کی رضا مندی حا صل کی ہے ، اس منصوبہ کے حوالے سے حکومت کی کمٹمنٹ ظاہر ہے اور جب اس حوالے سے زمین کا حصول بھی مکمل کر لیا گیا ہے تو اس منصوبے کو ہر صورت مین کمل کیا جائے گا کیونکہ یہ وقت کا تقاضا ہے۔

جام شورو کوئلہ سے بجلی کے ایک پیداواری منصوبہ کے حوالے سے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 2 فیصد سے بھی کم بجلی کوئلہ سے پیدا ہو تی ہے اور اس حوالے سے وہ ممالک رکاوٹین ڈال رہے ہیں جہاں 50 فیصد سے بجلی کوئلہ سے پیدا ہو تی ہے، پاکستان کوئلہ سے بجلی کی حصول کا خواہشمند ہے کیونکہ ہمارے ملک میں کوئلہ کے وافر ذخائر موجود ہیں اس حوالے سے پاکستان میں کوئلہ سے بجلی کے حصول کے لئے جدید ترین سپرکریٹیکل ٹیکنا لوجی کا استعمال ہو رہا ہے جو کہ نہ صرف محفوظ اور جدید ہے بلکی بہت زیادہ ماحول دوست ہے اور اس سے ماحولیاتی آلودگی سے بھی بچا جا سکے گا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ایشیا ئی بنک کے صدر کی پاکستان میں موجودگی بذات خود بین الاقوامی شراکت داروں کے پاکستان اور حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے، اگر بین الاقوامی ڈونرز کو پاکستان پر اعتماد نہ ہوتا تو آج ایشیائی ترقیاتی بنک ے کے سربراہ یہاں موجود نہ ہوتے۔قبل ازیں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حالیہ سیلابوں اور ریڈ زون میں جاری دھرنوں نے پاکستان کی اقتصادیات ا ور معیثت کو کافی نقصان پہنچا ہے اور اس حوالے سے حکومت کے مستقبل کے لئے کئی طے شدہ اہداف متاثر ہونے کا خدشہ ہے ، اسحاق ڈار نے کہا کہ حا لیہ سیلابوں، دھرنوں اور شمالی وزیرستان کے بے گر افراد کے باعث معیثت بری طرح متاثر ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ دھرنے دینے والوں کو چاہئے کہ وہ ملک پر رحم کریں اور دھرنوں کو کہیں اور منتقل کریں کینکہ ملک اس سے زیادہ نقصانات کا متحمل نہیں ہو سکتا ،دھرنوں کے باعث پاکستان کو متوقع بین الاقوامی فنڈ کی مد میں ملنے والے اڑھائی ارب ڈالرز کی کمی واقع ہوئی ہے حتی کہ موڈیز اورسٹینڈر ڈاینڈ پور بھی ان دھرنوں کے پاکستانی معیثت پر ہونے وا لے منفی اثرات کی نشاندہی کر چکے ہیں، تاہم اگر دھرنے ختم ہو جائیں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے بہتر انداز میں نمٹا جائے تو پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں بہتری لائی جا سکتی ہے ۔

دھرنوں سے زر مبادلہ لے ذخائر میں ہونے والا 2 ارب 40 کروڑ کامتوقع اضافہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے جن میں سکوک کا اجراء ، او جی ڈی سی ایل کے شئیرز کی تقسیم کا معاملہ اور عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے پاکستان کو ملنے والی امدادی قسط کا معاملہ شامل ہیں، ان دھرنوں کے باعث عالمی مالیاتی فنڈ کی چوتھی قسط التوا کا شکا ر ہو سکتی ہے ،دھرنو ں کی وجہ سے او جی ڈی سی ایل کی نجکاری اور اسلامی سکوک بانڈ کا اجرا تاخیرکا شکا ر ہو اہے اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے کہاکہ عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے قسط بھی لیٹ ملے گی جس سے خزانے کو 2.4ارب ڈالر کا نقصان ہو گا۔

وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہاکہ اے ڈی بی ہماری میکر و اکنامک پالیسیوں سے مطمئن ہے ، حکومت کے شروع کردہ اقتصادی اصلاحات کے پروگرام پر عملدرآمد جاری رہے گا اور دھرنے ختم ہونے کے بعد ہونے والے نقصانات کی تلافی کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا ۔ وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ دھرنوں میں خواتین اور بچوں کو ہیومن شیلڈ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جس کے باعث حکومت طاقت کا استعمال نہیں کرنا چاہتی تا کہ ان کا نقصان نہ ہو ، حکومت مسئلہ کو بات چیت کے زریعے حل کرنا چاہتی ہے پر امن مذارکات مسئلی کے حل میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں اور مذاکرات کے زریعے ہی دونوں فریقین ون ون صورتحال میں مسئلہ کو حل کر سکتے ہیں، وزیر اعطم نواز شریف نے بھی مظاہرین پر طاقت کے استعمال سے گریز کرنے کی ہدایت دی ہے تاہم حکومت ملک کے بہتر ترین مفاد مین اور قومی خواہشات سامنے رکھتے ہوئے اس مسئلہ کو بہتر انداز میں جلد از جلد حل کرنے کی خواہشمند ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایشیائی ترقیاتی بنک کے ساتھ مختلف موضوعات پر مفید بات چیت ہوئی ہے اور بنک سمیت دیگر عالمی اداروں نے پاکستان کی معیثت کی ترقی اور اس کی کارکردگی کو سراہا ہے جبکہ شمالی وزیرستان ایجنسی میں بے گھر ہونے والے افراد کی بحالی کے لئے غیر ملکی اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون کا خیر مقدم کیا جائے گا تا کہ ان کی مشکلات کو ختم کیا جا سکے۔

سحق ڈارنے کہاکہ انھوں ے اے ڈی بی کے صدر کے ساتھ دیامیر بھاشا ڈیم اور داسو ڈیم کے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا ہے اور ایشیائی ترقیاتی بنک یہ سمجھتاہے کہ یہ انتہائی اہمیت کے حامل منصوبے ہیں ،وزیر خزانہ نے کہاکہ تربیلا ڈیم کی توسیع کی وجہ سے سیلا ب کی تباہ کاریاں کم ہوئی ہیں اگر تربیلا ڈیم کی توسیع نہ کی گئی ہوتی توسیلاب زیادہ تباہ کن ہوتا ، انھوں نے کہاکہ آٹھ اکتوبر کو امریکہ میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کے دوران دیامیر بھاشا ڈیم کی مارکیٹنگ کی جائے گی انھوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ داسو اور دیامیر بھاشاڈیم دونوں ملکر چلیں گے اور اگر دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں مشکلات پیش آئیں تو حکومت اپنے وسائل سے یہ ڈیم تعمیر کرے گی ،وزیر خزانہ نے کہاکہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے افراد اور سیلاب متاثرین کے لئے ریلیف آپریشن حکومت اپنے وسائل سے کر ے گی تاہم متاثرین کی بحالی کے لئے ایشیائی ترقیائی بنک سمیت دیگربین الاقوامی اداروں سے مدد طلب کی جائے گی امدادی اداروں کی جانب سے دی جانے والی امداد کو شفاف طریقے سے خرچ کی جائے گی ، اسحق ڈار نے کہاکہ بحالی کے کاموں کے لئے جاپان ، ترکی اور سعودی عرب نے امداد فراہم کرنے کے اشارے دئیے ہیں تاہم حکومت نقصان کا پورا اندازہ لگانے کے بعد ہی بحالی کے کاموں پر توجہ دے گی ،انھوں نے کہاکہ پنجاب میں سیلاب کی وجہ سے فصلوں کی تباہی ہوئی ہے اور اس سے انفراسٹرکچر تباہ ہوا ہے جس کی وجے اقتصادی ترقی کی شرح پر منفی اثرات پڑے ہیں۔

اس موقع پر وہاں موجود ایشیائی ترقیاتی بنک کے سربراہ تا کی ہیکو ناکاؤ نے کہا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود پاکستان میں ترقی کے وسیع تر امکانات موجود ہیں، شمالی وزیرستان میں بے گھر افراد کی بھالی سے لئے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب نے پاکستان مین خاصی تباہی اور نقصانات کئے ہیں تاہم حکومت پاکستان موثر انداز میں امدادی کاروائئوں مین مصورف ہے، پاکستان کے ساتھ آبپاشی، پانی اور توانائی کے شعبوں میں بھرپور تعاون کیا جائے گا۔

دیا مر بھاشا ڈیم، داسو ڈیم ، جامشورو اور تاپی گیس پائپ لائن منصوبے پاکستان کے لئے نہایت اہمیت کے حامل ہیں اور ان کی تکمیل کے سے پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار بہتر ہو گینہوں نے کہا کہ جاپان کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے والے ممالک کی حمایت کرتا ہے اور اس منصوبہ میں پاکستان کو دیگر ممالک کی کمپنیوں کا تعاون بھی حاصل ہے، پاکستان مین کوئلہ کے وافر ذخائر موجود ہیں اور پاکستان ان سے بجلی بنانے کا خواہشمند ہے اس مسئلہ پر ایشائی ترقیاتی بنک کی پالیسیا ں وہی ہیں اور ان میں کسی قسم کی کوئی تبیلی نہیں آئی کیونکہ ان ممالک کو توانائی بالخصوص بجلی کی ضرورت ہیاور کوئلہ کے وسیع ذخائر کو بجلی کی پیداوار کے لئے بھی استعمال ہونا چاہئے۔

، انہوں نے کہا کہ تاپی علاقائی ممالک اور وسط ایشیا ئی ممالک کے تعاون کا عکاس ہے اور بہتر انداز میں آگے بڑھ رہا ہے اس سے پاکستان کی توانائی کی صورتحال بہتر بنانے میں مدد ملے گی ۔ انہون نے پاکستان کے ویژن 2015 ء کی بھی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان نے مستقبل کے حوالے سے 2025 کی اہم حکمت عملی تیارکی ہے جس میں تمام اہم شعبوں بشمول توانائی، ہیومن ریسورس کیپیٹل اور منصوبہ بندی پر توجہ رکھتے ہوئے ایک ویژن تیار کیا گیا ہے ، 60 کی دھائی میں ایشیا اتنا خوشحال نہین تھا تا ہم بعض ممالک بالخصوص جنوبی کوریا نے اس خطہ میں اپنی مستقبل کے لئے بہتر حکمت عملی کے باعث کافی کامیابیاں دیکھیں ہیں۔

ایشیائی ترقیاتی بنک کے صدر تاکی ہیکو نکاؤ نے کہاہے کہ پاکستان کے اندر حالیہ سیلاب نے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا ہے اور اے ڈی بی بحالی کے کام میں پاکستان کو مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے انھوں نے حکومتی پالیسیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ اقتصادی ترقی کی شرح میں بہتری آئی ہے اور مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے اور اس سلسلے میں حکومتی اقدامات قابل تعریف ہیں ، توانائی ، مواصلات اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے کی جانے والی اصلاحات قابل تعریف ہیں ،انھوں نے کہاکہ بنک پاکستان کے وژن 2025اور پانچ سالہ پروگرام کی حمایت کرتاہے ، اے ڈی بی کے صدر نے کہاکہ پاکستان کے اندر پانچ سالوں کے بعد جمہوری طریقے سے اقتدار ایک حکومت سے دوسری حکومت کو منتقل ہوا ہے جو اچھا اقدام ہے، ،ایک سوال کے جواب میں ایشیا ئی ترقیاتی بنک کے صدر نے کہاکہ دیامیر بھاشا ڈیم پاکستان کی ضرورت ہے اس سے نہ صر ف بجلی پیدا ہو گی بلکہ سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملے گی اور ملک کے اند ر پانی کا ذخیرہ موجود ہو گا ،انھوں نے یہ واضح کیا کہ بنک اس منصوبے پر مدد فراہم کرے گا تاہم اس منصوبے کا لیڈر نہیں بنے گا، تاپی گیس منصوبے پر اظہارخیال کرتے ہوئے صدر نکاؤ نے کہاکہ اس سلسلے میں بہت جلد فریقین کے درمیان معاہد ے ہوجائیں گے،۔