Live Updates

عوام محاذ آرائی اور دھرنا سیاست مسترد کر چکے ہیں ،ہر روز میں دھرنے میں شرکاء کی تعداد کم ہورہی ہے ، پرویز رشید ،پاکستان تحریک انصاف کے تمام آئینی مطالبات تسلیم کرلئے گئے ، بعض تکنیکی معاملات طے ہونا باقی ہیں ، عمران خان کا غیر ذمہ دارانہ بیان پاکستان اور چین کے دوستانہ تعلقات کے لئے نقصان دہ ہے ، متاثرین کو ریلیف اور بحالی کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے ،وزیر اطلاعا ت کا انٹرویو

جمعرات 11 ستمبر 2014 19:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11ستمبر۔2014ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ عوام محاذ آرائی اور دھرنا سیاست مسترد کر چکے ہیں ،ہر روز میں دھرنے میں شرکاء کی تعداد کم ہورہی ہے ، پاکستان تحریک انصاف کے تمام آئینی مطالبات تسلیم کرلئے گئے ، بعض تکنیکی معاملات طے ہونا باقی ہیں ، عمران خان کا غیر ذمہ دارانہ بیان پاکستان اور چین کے دوستانہ تعلقات کے لئے نقصان دہ ہے ، متاثرین کو ریلیف اور بحالی کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے ۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان استعفیٰ کے مطالبہ کے حوالے سے کنفیوژن کا شکار ہیں۔ وہ یہاں دھرنے کے ذریعے وزیراعظم کا استعفیٰ لینے آئے تھے لیکن ان کی پارٹی کو خود استعفے دینے پڑ گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوام نے محاذ آرائی اور دھرنے کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔ دھرنا دینے والوں کے دلائل میں کوئی وزن ہے نہ اس کا کوئی جواز موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ استعفے کا مطالبہ پی ٹی آئی کا سیاسی سلوگن تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے دوسرے صوبوں کے ارکان اسمبلی سے استعفے دلوانا اور خیبر پختونخوا میں استعفے نہ دینا دوہرا معیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور جمہوری قوتیں عوام کے منتخب نمائندوں کو پارلیمنٹ سے دور نہیں رکھنا چاہتیں اسی لئے اسپیکر قومی اسمبلی نے ان کے استعفے ابھی تک منظور نہیں کئے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو عوامی مینڈیٹ کا خیال رکھتے ہوئے پارلیمنٹ میں موجود رہنا چاہئے اور پارلیمنٹ کے اندر اس مقصد کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے جس کے لئے عوام نے انہیں مینڈیٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سیاسی ذرائع استعمال کرتے ہوئے دھرنے کا معاملہ حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت کی یہ کوشش کامیاب ہوگی کیونکہ اس عمل کو پارلیمنٹ کی تمام سیاسی و جمہوری قوتوں کی حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے خود ہی شکایت کنندہ، خود ہی وکیل اور خود ہی جج بن جاتے ہیں اور فیصلے صادر فرماتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے مطالبات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے تمام آئینی مطالبات تسلیم کرلئے گئے ہیں اور اس حوالے سے صرف بعض تکنیکی معاملات اور ٹی او آرز طے ہونا باقی ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی کے ارکان پارلیمانی انتخابی اصلاحات کمیٹی میں شرکت نہیں کر رہے جو انتخابی نظام میں اصلاحات اور بہتری لانے کے لئے تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات مسلم لیگ (ن) کے منشور کا بھی حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنوں نے قومی معیشت کو بھاری نقصان پہنچایا اور پاکستانی کرنسی کی قدر میں بھی کمی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ چین کی طرف سے پاکستان میں توانائی کے شعبہ سمیت مختلف شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری آ رہی تھی تاہم دھرنوں کی صورتحال کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا آزمودہ دوست ہے اور ملک میں 10400 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے لئے سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ ملک میں توانائی کی قلت پر قابو پایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ تین سال میں چینی منصوبوں سے 25 ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں دستیاب ہوگی جس سے پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری ہو سکیں گی۔ عمران خان کا غیر ذمہ دارانہ بیان پاکستان اور چین کے دوستانہ تعلقات کے لئے نقصان دہ ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ سول نافرمانی کی تحریک کو معاشرہ کے تمام طبقات حتیٰ کہ پی ٹی آئی کے اپنے ارکان نے مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے میں مصروف ہے اور متاثرین کو ریلیف اور بحالی کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کا تحفظ کرنا جمہوری حکومت کے فرائض میں شامل ہے اور اس سلسلے میں کارکن صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات