صحافیوں کاقتل افسوسناک ہے، ہرسطح پر تحقیقات کی جائیں گی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، قیام امن کویقینی بناناحکومت کی ذمہ داری ہے، تمام مسائل کوسنجیدگی سے لے رہے ہیں ،صحافیوں کے احتجاجی کیمپ کے دورے کے موقع پر میڈیاسے بات چیت

جمعرات 11 ستمبر 2014 19:44

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11ستمبر۔2014ء) وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ صحافیوں کاقتل قابل افسوس عمل ہے جس کی ہرسطح پر تحقیقات کی جائیگی۔بلوچستان میں قیام امن کویقینی بناناحکومت کی ذمہ داری ہے جس کاہم بخوبی ادراک رکھتے ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے زیراہتمام ”آن لائن “نیوزایجنسی کے بیوروچیف شہیدارشاد مستوئی رپورٹر شہید عبدالرسول،اورکاؤنٹنٹ شہیدمحمدیونس کے قتل میں ملوث عناصرکی عدم گرفتاری کیخلاف لگائے گئے احتجاجی کیمپ کے دورے کے موقع پر میڈیاسے گفتگو کے دوران کیا۔

اس موقع پرصوبائی مشیرخزانہ میرخالد خان لانگو ،صوبائی وزیرعبیدا للہ بابت،مجیب الرحمن محمدحسنی،جان محمدبلیدی ودیگر بھی ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ بلوبستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ ہم سیاسی لوگ اورسیاسی جدوجہد پریقنی رکھتے ہیں۔ صوبے میں موجود تمام مسائل کوسنجیدگی سے لے رہے ہیں ۔کوئٹہ شہرمیں ایک بارپھرشروع ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کاجائزہ لینے کیلئے میٹنگ طلب کرلی گئی جس میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کاہرقہلو سے جائز ہ لیاجائیگا منفی سرگرمیوں میں چاہئے جوبھی ملوث ہو ہم سب نے مل کر اسے روکناہے انہوں نے کہاکہ صحافیوں کے قتل کے واقعات کے تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کااعلان کیاگیاتھا اس کے نتائج کے بارے میں بھی دیکھاجائیگا۔

ارشاد مستوئی،اوردیگرساتھیوں کے لواحقین کوحکومتی طے شدہ پالیسی کے تحت معاوضہ دیاجائیگا۔جبکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھنگے کہ میں ذاتی طورپران کے ساتھ کیاکرسکتاہوں تاہم اس وقت سب سے اہم فیصلہ قاتلوں کی گرفتاری ہے جس کیلئے ہمیں کچھ وقت درکارہیں ۔ہم چنددنوں میں کچھ ایسے ملزمان کوگرفتارکیاہے جو30سے زائدقتل کے وارداتوں میں ملوث تھے صحافیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے کارلائینگے۔

انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے بلوچستان میں صحافت کی تاریخ زیادہ طویل نہیں۔اس وقت بمشکل ہماری دوسری یاتیسری نسل صحافت سے وابستہ ہے اگرنوجوان مایوسی کاشکارہوکرصحافت سے کنارہ کش ہوگئے تویہ ہمارابہت بڑانقصان ہوگا۔صحافی سیاسی کارکنوں سمیت سب کاتحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔مگراس وقت ہم حالت جنگ میں ہے یہاں مسائل بہت زیادہ ہے جس کے حل کیلئے ہم سب کومل کرکوششیں کرناہونگی۔

متعلقہ عنوان :