صحافیوں کاقتل قابل افسوس عمل ہے۔جس کی ہرسطح پر تحقیقات کی جائیگی، ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ

جمعرات 11 ستمبر 2014 17:51

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11ستمبر۔2014ء)وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ صحافیوں کاقتل قابل افسوس عمل ہے۔جس کی ہرسطح پر تحقیقات کی جائیگی۔بلوچستان میں قیام امن کویقینی بناناحکومت کی ذمہ داری ہے جس کاہم بخوبی ادراک رکھتے ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے زیراہتمام ”اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

11ستمبر۔2014ء “نیوزایجنسی کے بیوروچیف شہیدارشاد مستوئی رپورٹرشہیدعبدالرسول،اورکاؤنٹنٹ شہیدمحمدیونس کے قتل میں ملوث عناصرکی عدم گرفتاری کیخلاف لگائے گئے احتجاجی کیمپ کے دورے کے موقع پرمیڈیاسے گفتگو کے دوران کیا۔اس موقع پرصوبائی مشیرخزانہ میرخالد خان لانگو ،صوبائی وزیرعبیدا للہ بابت،مجیب الرحمن محمدحسنی،جان محمدبلیدی ودیگر بھی ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ بلوبستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ ہم سیاسی لوگ اورسیاسی جدوجہد پریقین رکھتے ہیں۔ صوبے میں موجود تمام مسائل کوسنجیدگی سے لے رہے ہیں ۔کوئٹہ شہرمیں ایک بارپھرشروع ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کاجائزہ لینے کیلئے میٹنگ طلب کرلی گئی ہیں جس میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کاہرپہلو سے جائز ہ لیاجائیگا منفی سرگرمیوں میں چاہئے جوبھی ملوث ہو ہم سب نے مل کر اسے روکناہوگا۔

انہوں نے کہاکہ صحافیوں کے قتل کے واقعات کے تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کااعلان کیاگیاتھا اس کے نتائج کے بارے میں بھی دیکھاجائیگا۔ارشاد مستوئی،اوردیگرساتھیوں کے لواحقین کوحکومتی طے شدہ پالیسی کے تحت معاوضہ اداکیاجائیگا۔جبکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھیں گے کہ میں ذاتی طورپران کے ساتھ کیاکرسکتاہوں تاہم اس وقت سب سے اہم فیصلہ قاتلوں کی گرفتاری ہے جس کیلئے ہمیں کچھ وقت درکارہیں ۔

ہم نے چنددنوں میں کچھ ایسے ملزمان کوگرفتارکئے ہے جو30سے زائدقتل کے وارداتوں میں ملوث تھے صحافیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے کارلائینگے۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے بلوچستان میں صحافت کی تاریخ زیادہ طویل نہیں۔اس وقت بمشکل ہماری دوسری یاتیسری نسل صحافت سے وابستہ ہے اگرنوجوان مایوسی کاشکارہوکرصحافت سے کنارہ کش ہوگئے تویہ ہمارابہت بڑانقصان ہوگا۔صحافی سیاسی کارکنوں سمیت سب کاتحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔مگراس وقت ہم حالت جنگ میں ہے یہاں مسائل بہت زیادہ ہے جس کے حل کیلئے ہم سب کومل کرکوششیں کرناہونگی۔