صوبہ خیبر پختونخوا میں ملک کی تاریخ میں پہلی بار محکمہ پولیس ہی کرپشن سے پاک محکمہ میں تبدیل ہو چکا ہے، محمدسعید خان وزیر

جمعرات 11 ستمبر 2014 17:51

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11ستمبر۔2014ء) ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس محمدسعید خان وزیر نے کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں ملک کی تاریخ میں پہلی بار محکمہ پولیس ہی کرپشن سے پاک محکمہ میں تبدیل ہو چکا ہے یہی وجہ ہے کہ صوبے میں محکمہ پولیس میں تقرریاں خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر ہوئی ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے بُدھ کے روز تھانہ گدون انڈسٹریل اسٹیٹ میں تھانہ جات ٹوپی ، آئی ڈی ایس اور اُتلہ کی ڈی آر سی کمیٹیوں کے عہدیداروں کی حلف وفاداری تقریب سے خطاب کے دوران کیا ۔

جس میں ایم پی اے حاجی محمد شیراز خان اور ضلعی جر گہ کے رکن غلام باچا نے اعلیٰ ترین کار کر دگی کا مظاہرہ کر نے پر ڈی آئی جی محمد سعید خان وزیر جب کہ حاجی غریب شاہ جدون ، نعمان شاہ جدون اور ذوالفقار خان نے جر گہ کی جانب سے ڈی پی او صوابی سجاد خان کو شیلڈ دیئے اسی طرح ڈی آئی جی سعید خان وزیر نے ڈی ایس پی صوابی زین خان جدون، چھوٹا لاہور اظہار شاہ خان ، سرکل ٹوپی شاہ ممتاز خان ، ایس ایچ اوز مشتاق حسین خان ، قمر زمان خان ، ہارون خان ، ٹریفک انچارج نیاز گل خان، یونس خان ، مد محرر تھانہ ٹوپی ضیاء ، ضلعی ممبر جر گہ غلام باچا اور حاجی غریب شاہ جدون کو ایوارڈز اور انعامات دیئے گئے ۔

(جاری ہے)

ڈی آئی جی محمد سعید خان وزیر نے والدین پر زور دیا کہ وہ ایک پُر امن معاشرے کے قیام اور جرائم کے خاتمے کو ممکن بنانے کے لئے اپنے بچوں کو تعلیم سے آراستہ کریں کیونکہ تعلیم ہی کے حصول سے ملک اور علاقے میں امن آسکتا ہے انہوں نے کہا کہ ڈی آر سی کمیٹیوں کے قیام سے مقامی سطح پر چھوٹے چھوٹے تنازغات کا خاتمہ ہو جائیگا۔ اور اسی طرح تھانوں اور عدالتوں پر بوجھ بھی ہلکا ہو جائیگا انہوں نے کہا کہ صوبے کے آئی جی پی ناصر خان درانی نے چارج سنبھالنے پر محکمہ پولیس میں انقلابی تبدیلیاں لا کر پولیس پر عوام کا اعتماد بحال کیا جب کہ ڈی آر سی کمیٹیوں کے قیام کا فیصلہ کر کے اس کے ذریعے ممبران عوام کے مقامی سطح پر مسائل حل کر رہے ہیں یہ آئی جی پی کا تاریخی کارنامہ ہے جب کہ اسی طرح قیام پاکستان سے اب تک محکمہ پولیس کا احتساب نہیں ہو ا تھا لیکن موجودہ دور میں 432پولیس آفسران و اہلکاران جو کرپشن اور دیگرالزامات میں ملوث پائے گئے تھے کو بر طرف اور جبراً ریٹائرڈ کر دیئے گئے انہوں نے سیاسی قیادت اور پختون قوم سے اپیل کی کہ وہ ایک سسٹم متعارف کرائیں تاکہ غریب کو انصاف میسر ہو ں انہوں نے کہا کہ قوموں کی ترقی تعلیم میں مضمر ہے قر آن و سنت پر عمل کر نے سے ہی خوشحالی اور سکون آسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر علاقے کے بااثر افراد منشیات فروشوں کی سفارش نہ کریں تو منشیات فروشی پر قابو پایا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل صوابی بد امنی کی لپیٹ میں تھا مگر آج پولیس فورسز کی قر بانیوں کی وجہ سے امن کا گہوارہ ہے ۔ ان کی قر بانیاں رائیگا ں نہیں جائے گی

متعلقہ عنوان :