پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کا شہر قائد میں روزانہ کی بنیاد پر درجنوں بے گناہ پاکستانیوں کے قتل عام پر تشویش کا اظہار

جمعرات 11 ستمبر 2014 17:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11ستمبر۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے سینئر نائب صدر سید شاہ محمد شاہ، صوبائی سیکریٹری اطلاعات علی اکبر گجر، سیکریٹری مالیات رانا محمد احسان صوبائی نائب صدور ہادی بخش ملک، لالہ میر حسن،حافظ محمد صادق سمیجو ، انور خان نیازی، پروفیسر مظہر عیسانی، کنور جعفر راجپوت، ملک ریاض اعوان ،فقیر عنائت ہسبانی، انجنیئرشاہ میر خان، حاجی محمد امین مانا ، اورنگزیب جدون، زاہد ممتاز شورو، سعید تنولی، صوبائی جوائنٹ سیکریٹریز ڈاکٹر حمید راجپوت، میر اشفاق بلوچ، عمر فاروق قریشی،سردار فیصل دستی، سلطان انصاری، سعید اللہ آفریدی، عاشق نیازی، چوہدری فاروق جاوید سینئر صوبائی رہنماؤں حاجی چن زیب، عصمت انور محسود، اقبال خاکسار، علی عاشق گجر نے ایک مشترکہ بیان میں کراچی کی امن و امان کی تشویشناک صورتحال کو انتہائی نازک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کو فرقہ واریت کی آگ میں دھکیلنے کی سازش کو ناکام بنا نے کئے صوبائی حکومت کے اقدامات کمزور پڑ چکے ہیں․ ایک سال سے جاری آپریشن کے نتائج پر سندھ کے عوام کا عدم اطمینان قومی سلامتی کے اداروں کے لئے بھی چیلنج ہے․ حکمران مسلم لیگ(ن) سندھ کے سینئر نائب صدر سید شاہ محمد شاہ نے شہر قائد میں روزانہ کی بنیاد پر درجنوں بے گناہ پاکستانیوں کے قتل عام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک دن میں گیارہ بے گناہوں کے قتل سے بانی پاکستان کا یوم وفات شہر قائد کے کتنے ہی گھرانوں کے لئے بھی یوم سوگ بن گیا ہے․ کراچی کے رہنے والے سوچ رہے ہیں کہ قائد اعظم کی روح کے ایصال ثواب کے لئے ہاتھ اٹھائیں یا شہر میں بے گناہ ہموطنوں کی گرنے والی لاشوں کا ماتم کریں․ پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے سیکریٹری اطلاعات علی اکبر گجر نے ملک کے نامور عالم دین مفتی نعیم کے داماد، پاکستان کے نامور پارلیمنٹیرین حیدر عباس رضوی کے کوآرڈینیٹر سمیت گیارہ افراد کے بیہمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی وفاقی حکومت کی مکمل معاونت اور صوبائی امور میں عدم مداخلت کے باوجود سندھ کے شہری بدستور امن کو ترس رہے ہیں․ علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے کے قتل سمیت روزانہ کی بنیاد پرکتنے ہی بے گناہ اور معصوم شہری اندھی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں پاکستان کے استحکام اور قومی ہم آہنگی کی دشمن قوتیں بانی پاکستان کے یوم وفات کو بھی لہو رنگ کر رہی ہیں․ پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کی قیادت اور کارکنا ن کراچی سمیت سندھ بھر میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے بارے میں انتہائی فکر مند ہے جس کی وجہ سے صوبے کی ترقی، خوشحالی اور تعمیر نو کے منصوبے تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں․ کراچی میں علمائے کرام اور مذہبی رہنماؤں کے علاوہ ڈاکٹر اور صنعتکار دہشت گردی کا آسان ہدف بنے ہوئے ہیں لیکن تاحال صوبے میں بد امنی کے پیچھے چھپے عناصر کا کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا․ کراچی آبادی کے اعتبار سے ہی پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ نہیں اس شہر کی معیشت ، صنعت اور تجارت کا حجم بھی سب سے زیادہ ہے لیکن بد امنی کی صورتحال نے نہ صرف دو کروڑ سے زائد شہریوں کو غیر محفوظ بنا رکھا ہے بلکہ پاکستان کی معیشت کے انجن کی حیثیت رکھنے والے اس شہر کی تجارت، صنعت اور معیشت کو بھی تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے․ پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کی قیادت نے مفتی محمد نعیم کے دماد مولانا مسعود بیگ،حیدر عباس رضوی کے کوآرڈینیٹر سلمان کاظمی اور دیگر دس شہریوں کی تارگٹ کلنگ کی مزمت کرتے ہوئے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک سال سے جاری آپریش کے نتائج اور افادیت کا ازسر نو جائزہ لیا جائے اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کی وفاقی حکومت کی معاونت سے استفادہ کر کے صوبے میں مستقبل امن کے قیام کے لئے از سر نو منصوبہ بندی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :