پاکستان میں ڈیم نہیں صرف عوام کوڈیم فول بنایاگیا ،ناصراقبال خان

جمعرات 11 ستمبر 2014 17:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11ستمبر۔2014ء) ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی صدرمحمدناصراقبال خان ،سیکرٹری جنرل محمدرضاایڈووکیٹ،سینئر نائب صدرفاروق چوہان ،صدرمدینہ منورہ سرفرازخان نیازی ،صدرکراچی یونس میمن، صدر پنجاب محمدیونس ملک ،نائب صد ر عزت رسول ایڈووکیٹ ،صدرشیخوپورہ عمران حیدر،صدرچنیوٹ راناشہزادٹیپو،صدرفیصل آبادچودھری ندیم مصطفی،صدر اوکاڑہ سیّد اعجازگیلانی اورنائب صدرلاہور مہران اجمل خان نے کہا ہے کہ سیاستدان سیلاب زدگان کے ساتھ بھی سیاست کررہے ہیں،یہ انتہائی افسوس اورشرم کامقام ہے۔

لاہورمیں جامعہ مسجد کی چھت گرنے سے25نمازیوں کی شہادت ہویاسیلاب کے نتیجہ میں اموات ہوں ،اس قسم کاکوئی سانحہ فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ہم غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

(جاری ہے)

متاثرین سیلاب کی تعداد کے مقابلے میں ریاستی اقدامات ناکافی ہیں۔وزیراعظم اوروزیراعلیٰ پنجاب کہاں کہاں جائیں گے ،ہرمتاثرہ ڈسٹرکٹ اورٹاؤن میں مقامی نمائندوں اورانتظامی اہلکاروں کوفعال کیا جائے۔

وہ ایک اجلا س سے خطاب کررہے تھے ۔محمدناصراقبال خان نے مزید کہا کہ پاکستان میں ڈیم نہیں صرف عوام کوڈیم فول بنایاگیا۔پاکستان کی معاشی بقاء کیلئے شاہراہوں سے زیادہ ڈیم نا گزیر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمانی پارٹیاں نام نہاد جمہوریت بچانے کیلئے متحدہوسکتی ہیں توکالاباغ ڈیم کی تعمیر کیلئے ان کے درمیان اتفاق کیوں نہیں ہوتا۔ صوبہ سرحدکانام تبدیل کرنے کیلئے سیاسی پارٹیاں راتوں رات ایک پیج پر آ سکتی ہیں تودوسرے قومی مفادات کے حامل منصوبوں کوصوبائیت ، منافرت اورتعصبات کانشانہ کیوں بنایا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگرملک میں قومی ضرورت کے مطابق ڈیم تعمیر کئے گئے ہوتے توحالیہ سیلاب سے بڑے پیمانے پر قیمتی انسانی جانوں ،ہمارے کسانوں کی فصلوں اورجانوروں کاضیاع نہ ہوتا۔بھارت ہربرس آبی جارحیت کاارتکاب کرتا ہے جبکہ ہمارے حکمران عالمی عدالت انصاف کادروازہ کھٹکھٹاناتودرکنار احتجاج تک نہیں کرتے ۔

متعلقہ عنوان :