دہشتگردوں کےچنگل سےآزادہونیوالےپروفیسراجمل نے چارج سنبھال لیا

منگل 9 ستمبر 2014 11:51

دہشتگردوں کےچنگل سےآزادہونیوالےپروفیسراجمل نے چارج سنبھال لیا

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9ستمبر 2014ء) دہشت گردوں کے جنگل سے آزاد ہونے والے اسلامیہ یونی ورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر اجمل نے چار سال بعد چارج سنبھال لیا، یونی ورسٹی آمد پر پروفیسر اجمل کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور اسٹوڈنٹ کی جانب سے پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ چار سال بعد پشاور کی اسلامیہ کالج یونی ورسٹی آمد کے موقع پر پروفسیر اجمل کے جذبات دیکھنے لائق تھے، آنکھوں میں خوشی کے آنسو اور چہیرے پر دھمکتے خوشی کے رنگ بتا رہے تھی کہ پروفیسر اجمل کو اس درسگاہ سے کس حد تک پیار اور لگاؤ ہے، چار سال کی قید گزارنے کے بعد پروفیسر اجمل ڈیوٹی پر آگئے اور یونی ورسٹی کا چارج سنبھال لیا، یونی ورسٹی پہنچنے پر طلبہ اور ملازمین نے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔

(جاری ہے)



واضح رہے کہ چار سال قبل اجمل خان کو پشاور میں گھر سے دفتر جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سیکیورٹی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیاں 8ستمبر 2010 سے اجمل خان کو تلاش کر رہی تھیں، اور بالا آخر انتیس اگست 2014 کو سیکیورٹی فورسز اور خفیہ ایجنسیز کے مشترکہ آپریشن میں اجمل خان کو بازیاب کرالیا گیا، کچھ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پروفیسر اجمل خان کی بازیابی تین سے چار کالعدم طالبان جنگجوؤں کی رہائی کے رد عمل میں سامنے آئی، تاہم انتظامیہ نے اس سے متعلق کسی بھی خبر کی تردید یا تصدیق سے انکار کیا ہے۔