فریقین کے درمیان کسی نکتے پر اتفاق نہ ہونے کی صورت میں متبادل تجویز تیار کرلی ہے،سراج الحق

چاہتے ہیں جمہوریت ختم نہ ہو اور نہ ہی آئین کو کوئی نقصان پہنچے،ملک اس وقت بے شمار بحرانوں کی زد میں ہے،حالات کا تقاضا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں بلاتفریق اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اجتماعی کردار ادا کریں، آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 6 ستمبر 2014 00:59

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6ستمبر 2014ء) امیر جماعت اسلامی اور سیاسی جرگے کے سربراہ سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ جمہوریت ختم نہ ہو اور نہ ہی آئین کو کوئی نقصان پہنچے،فریقین کے درمیان کسی نکتے پر اتفاق نہ ہوسکا تو سیاسی جرگہ اپنی متبادل تجویز دے گا،ملک اس وقت بے شمار بحرانوں کی زد میں ہے،حالات کا تقاضا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں بلاتفریق اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اجتماعی کردار ادا کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کی رات کراچی میں سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے بلاول ہاؤس میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری ،رحمان ملک اور سیاسی جرگے کے دیگر ارکان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے میڈیا کو بتایا کہ ملاقات میں اسلام آباد میں جاری دھرنوں،ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال،پاک چین دوستی،آپریشن ضرب عضب ،افغانستان کی صورتحال اور ملک میں موجود دہشتگردی،بے روزگاری ،غربت اور دیگر معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر سراج الحق نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کے متاثرین اس وقت بے یارومددگار پڑے ہوئے ہیں.

ملک کی موجودہ سیاسی وسیکورٹی صورتحال کا تقاضا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے اختلافات بالائے طاق رکھیں اور بلاتفریق اجتماعی کردار ادا کریں تاکہ ملک کو درپیش موجودہ بحران کا خاتمہ کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ملاقات میں سیاسی بحران کے حل کے حوالے سے مختلف امور پر بات چیت کی ہے،ملک اس وقت کئی بحرانوں میں جکھڑا ہوا ہے،ایوان میں سیاسی تناؤ موجود ہے،دن بدن عوام مایوسی کا شکار ہورہے ہیں،سیاسی جماعتیں کوشش کر رہی ہیں کہ بحران کا حل نکل آئے،اس مقصد کیلئے سیاسی جرگہ تشکیل دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ فریقین میں تناؤ پایا جاتا ہے،اسلام آباد کو قبرستان بنانے کے اعلانات ہورہے ہیں،اب تک ہم 20سے زائد لوگوں سے ملاقاتیں کرچکے ہیں،حکومت سے بھی بات چیت ہوئی ہے،حکومت نے ہر ممکن مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے،ہم چاہتے ہیں کہ تینوں فریقین کو مطمئن کرتے ہوئے ایک نکتہ پر لائیں تاہم اگر فریقین کے درمیان کسی نکتے پر اتفاق نہ ہوا تو سیسی جرگے نے اس حوالے سے متبادل تجویز بھی تیار کی ہے جو مسئلے کے تمام فریقین کو پیش کی جائے گی جبکہ میڈیا اور عوام کے سامنے بھی لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جمہوریت ختم نہ ہو اور آئین کو کوئی نقصان نہ پہنچے،استعفے کے معاملے پر ڈیڈلاک موجود ہے،ایک ایسا لائحہ عمل تجویز کر رہے ہیں کہ تینوں فریقین کو خوش کردیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت جمہوری ہو یا غیر جمہوری کچھ لوگ فائدے کی تلاش میں رہتے ہیں کیونکہ یہ مسئلہ امیروں کیلئے نہیں بلکہ غریبوں کیلئے،عوام اس وقت اضطراب کا شکار ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو اس بحرانی صورتحال سے نکالا جائے،فریقین سے بھی ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ لچک کا مظاہرہ کریں۔