ماورائے آئین اقدام کیس: پارلیمنٹ ہاؤس، سیکرٹریٹ خالی کرانے کیلئے شیخ رشید کو کردار ادا کرنے کی اجازت

بدھ 3 ستمبر 2014 13:47

ماورائے آئین اقدام کیس: پارلیمنٹ ہاؤس، سیکرٹریٹ خالی کرانے کیلئے شیخ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔3ستمبر 2014ء) سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ ہاؤس اور سیکرٹریٹ کی عمارت مظاہرین سے خالی کرانے کے لئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو کردار ادا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بنچ نے ماورائے آئین اقدام کیس کے حوالے سے درخواستوں کی سماعت کی۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کی جانب سے اعتزاز احسن پیش ہوئے اور کہا کہ مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں خیمہ بستی بنا لی ہے۔ دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کنٹینرز کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوا، کریک ڈاؤن نہ ہونے کا یقین دلائیں ہم ابھی باہر آ جائیں گے، یقین دلاتا ہوں کہ انار کی اور تشدد نہیں ہو گا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیف جسٹس ناصر الملک کا کہنا تھا کہ پہلے یہ لوگ شاہراہ دستور پر تھے تو ان پر نا تو کریک ڈاؤن کیا گیا اور نہ ہی شیلنگ ہوئی، ماورائے آئین اقدام کے حتمی فیصلے میں بنیادی حقوق کی تشریح بھی کر دیں گے۔ جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں کوئی کیا کہتا ہے ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں، تمام سرکاری دفاتر پر بند ہیں، سرکاری املاک اور سڑکوں پر حملوں اور قبضے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، کیا بنیادی حقوق کی کوئی حد نہیں۔

جسٹس ظہیر انور جمالی کا کہنا تھا کہ ہمیں ہوا میں فیصلہ نہیں کرنا، ذمہ داری کا تعین بھی کریں گے، اٹارنی جنرل بتائیں کہ ان تک کتنا نقصان ہوا ہے، ذمہ داروں کا تعین کریں گے تاکہ مستقبل میں ایسا نہ ہو۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ ہمیں لکھ کر دیا گیا تھا کہ کسی سرکاری عمارت میں داخل نہیں ہو ں گے۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شیخ رشید کو پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارت اور سیکرٹریٹ خالی کرانے کی اجازت دیتے ہوئے ماورائے آئین اقدام کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی ہے۔

متعلقہ عنوان :