عمران خان اور طاہر القادری کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے حکومت کو پارلیمنٹ یاد دلادی: اعتزاز احسن
منگل 2 ستمبر 2014 14:45
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 ستمبر۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ کنٹینر میں رہنے سے کوئی بھٹو نہیں بن سکتا ۔ عمران خان اور طاہر القادری کے ساتھ لوگ مجبوراً کھڑے ہیں، عمران خان اور طاہر القادری کی یلغار کامیاب ہوگئی تو آئین کی دھجیاں اڑ جائینگی ، امید کرتے ہیں کہ اس بحران سے نکل کر حکومت کا نیا طریقہ کار ہوگا ہم حکومت سے غیر مشروط حمایت کرینگے، وزیراعظم کے ساتھ اپوزیشن ، پارلیمنٹ اور ایوان کھڑا ہے، حکومت کو کچھ نہیں ہوگا مگر اس امتحان کے خاتمے کے بعد ہم بھرپور اپوزیشن ہونگے حکومت اپنی کارکردگی پر بھی غور و فکر کرے، منگل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ صدقے جاؤں عمران خان اور قادری کو جنہوں نے وزیراعظم اور حکومت کو پارلیمنٹ یاد کرادی ، اپوزیشن جمہوریت اور آئین کے ساتھ کھڑی ہے اور اس سے وزیراعظم اور ان کی کابینہ پر احسان نہیں ہے پارٹی ورکرز کی جانب سے سخت ردعمل آرہے ہیں کہ پیپلز پارٹی کیوں میاں نواز شریف کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے سابق حکومت نے کتنا ہم پر جبر کیا ہے ہماری دکانیں بند ٹھیکے ختم کردیئے گئے ہیں نوکریوں سے چھانٹیاں کرائی ہیں تو کیوں ان کی حمایت کررہے ہیں ۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے میڈیا کی پٹائی اور ڈی ایس این جی کو ڈنڈے مارنے کی فوٹیج آئی ہے اس سے سب کا سر شرمندگی سے جھک جانا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں شدید دھاندلی ہوئی ہے عمران خان کے کرپشن کے الزامات میں بھی صداقت ہے سوئی سدرن گیس کے چیئرمین نے وزیراعظم کو خط لکھا ہے اس میں کرپشن دیکھ لی جائے کہ نندی پور منصوبے میں کتنی کرپشن ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ اپوزیشن ، پارلیمنٹ اور ایوان کھڑا ہے آپ کی حکومت کو کچھ نہیں ہوگا جب ہم اس بحران سے نکل جائینگے حکومت کو بیٹھ کر سوچنا ہوگا کہ دو مرتبہ پہلے حکومت گئی ہے کیا وہی لوگ آج بھی آپ کے اردگرد نہیں ہیں وزراء کے رویئے تلخ ہوگئے ہیں کیا یہ شیریں نہیں ہوسکتے ؟ حکومت کو سوچنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی وزراء پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دیتے جب وزیراعظم ایک سال بعد سینٹ میں گئے تو سینیٹر اسحاق ڈار کا شکریہ ادا کیا حکومت کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ وہ استعفیٰ نہیں دینگے امید کرتا ہوں کہ یہ سابق روایت سے مختلف ہوگا ۔17اپریل 1993ء میں آپ نے قوم کو کہا تھا کہ میں استعفیٰ نہیں دونگا اٹھارہ اپریل کو استعفیٰ دیدیا میر ظفر اللہ جمالی نے کہا تھا کہ وہ استعفیٰ نہیں دینگے اور دو دن بعد استعفیٰ دیدیا اگر آپ استعفیٰ نہیں دینگے تو کوئی آپ کو مجبور نہیں کرسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب میں شفافیت اور حقیقت ہوتی ہے ان کو میڈیا نے اٹھایا ہے جب کور کمانڈر میٹنگ سے متعلق سوال کیا گیا کہ میرا جواب تھا کہ کور کمانڈر ہم سے زیادہ باخبر ہوتے ہیں ان کو نظر نہیں آرہا کہ بیس اکیس روز سے قوم کو بلا رہے ہیں اور ان کی کتنی تعداد بڑھی ہے ان کی کال پر کسی نے کان نہیں دھرے عمران خان اور طاہر القادری نے انقلاب اور آزادی کی رٹ لگائی ہے اور ان کے دائیں بائیں وہ لوگ کھڑے ہیں جن کیخلاف انقلاب آنا چاہیے انقلاب میں رکاوٹ نہیں ہوتی انقلاب جب آتے ہیں تو سڑکیں ویران ہوتے ہیں پورے ملک میں اضطراب پیدا ہوتا ہے ۔وکلاء تحریک میں پورے ملک میں دھرنا ہوگیا انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے نرم رویہ اختیار کیا ان کو روکنے اور تشدد کی مخالفت کی اگر یہ روایت بن جائے تو کل کیا مشکل ہے کہ زیادہ پرعزم لشکر آکر بیٹھ جائے اور کہے کہ حکومت اور پارلیمنٹ شیعہ کو کافر کہے فوج کو وزیرستان سے نکالیں یا ہمارے مسلک کی شریعت نافذ کرے یہ یلغار پارلیمنٹ کیخلاف ہے فرض کریں کہ ان کے مطالبے پر وزیراعظم استعفیٰ دے دیتے ہیں ڈاکٹر مالک ، قائم علی شاہ سے استعفیٰ کون لے گا پرویز خٹک سے استعفیٰ کون لے گا اپنے لوگوں سے کہہ کر اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد لے آئیں تاکہ اسمبلی تحلیل نہ کی جاسکے چھوٹے صوبوں کا کیا تصور ہے احتجاج کرنے والے فوج کو بھی ملوث کررہے ہیں پھر کہنا کہ یہ لشکر پرامن طور پر وزیراعظم ہاؤس کے سامنے بیٹھنے جارہا تھا کونسی دنیا میں ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ ہے جس کے باہر دو تین ہزار لٹھ بردار کیلو ں والے ڈنڈے ے کٹر سے مسلح جھتے کو اجازت ہوگی کہ وہ دروازے تک آجائے اور قائد کہیں کہ ہم ڈیو ڈ کیمرون کے گھر جا کر ان کی گردن مروڑ دونگا عورتو ں اور بچوں کو ڈھال بنایا گیا ارو خود پیچھے تھے ۔
پیپلز پارٹی میں محترمہ خود لیڈ کیا کرتی تھیں اور یہی لاٹھی کھانے کو تیار تھی عمران خان بھٹو بننے کی کوشش کررہے ہیں کنٹینر میں رہنے سے کوئی بھٹو نہیں بن جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کے ساتھ لوگ مجبوراً کھڑا ہیں امید کرتے ہیں کہ اس بحران سے نکل کر حکومت کا نیا طریقہ کار ہوگا حکومت اس امتحان کی گھڑی ہے ہم حکومت سے غیر مشروط حمایت کرینگے مگر اس امتحان کے خاتمے کے بعد ہم بھرپور اپوزیشن ہونگے حکومت اپنی کارکردگی پر بھی غور و فکر کرےمتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.