Live Updates

عمران خان نے پارٹی فیصلے کی خلاف ورزی کی ٗشیخ رشید اور سیف اﷲ کے پیغامات پروزیر اعظم ہاؤس کی جانب بڑھنے کا اعلان کیا ٗجاوید ہاشمی کا انکشاف

... حکومتی کمیٹی کیساتھ مذاکرات کے بعد کور کمیٹی اجلاس میں شاہراہ دستور سے مزید آگے نہ جانے کا فیصلہ ہوا ٗ عمران نے توثیق کی ٗاچانک آگے جانے کے اعلان پر میں نے روکاتو عمران خان نے کہا آپ کو اعتراض ہے تو چلے جائیں ٗجمہوریت ختم ہوئی تو ذمہ دار عمران خان ہونگے ٗمارشل لاء اور ہمارے درمیان زیادہ فاصلہ نہیں رہ گیا ٗ اسلام آباد میں کوئی بڑا واقعہ ہوگیا تو جمہوریت کو نہیں بچا پائینگے ٗ پارٹی کا منتخب صدر صرف میں ہوں ٗ عمران خان وعدوں سے ہٹ گئے ہیں یاد دلاتا رہونگا ٗمارشل لاء لگنے سے ملک 20سے 25سال پیچھے چلا جائیگا اور ہم صفائیاں دیتے دیتے مر جائینگے ٗ کلاشنکوفوں ٗ ڈنڈوں اور غلیلوں سے لیس ہو کر برطانیہ اور امریکہ سمیت دنیا میں کہیں احتجاج نہیں کیا جاتا ٗ عمران خان کارکنوں کو مشکلات میں نہ ڈالیں ٗواپس آ جائیں ٗ تحریک انصاف کے صدر کی ہنگامی پریس کانفرنس

اتوار 31 اگست 2014 15:06

عمران خان نے پارٹی فیصلے کی خلاف ورزی کی ٗشیخ رشید اور سیف اﷲ کے پیغامات ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31اگست۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان نے پارٹی فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شیخ رشید اور سیف اﷲ کی طرف سے پیغامات ملنے پر اچانک وزیر اعظم ہاؤس کی جانب بڑھنے کااعلان کیا ٗمیرے روکنے پر عمران خان نے کہا آپ کو اعتراض ہے تو چلے جائیں ٗ ٗ جمہوریت ختم ہوئی تو ذمہ دار عمران خان ہونگے ٗمارشل لاء اور ہمارے درمیان زیادہ فاصلہ نہیں رہ گیا ٗ اسلام آباد میں کوئی بڑا واقعہ ہوگیا تو جمہوریت کو نہیں بچا پائینگے ٗ پارٹی کا منتخب صدر صرف میں ہوں ٗ عمران خان وعدوں سے ہٹ گئے ہیں میں انہیں وعدے یاد دلاتا رہونگا ٗمارشل لاء لگنے سے ملک 20سے 25سال پیچھے چلا جائیگا اور ہم صفائیاں دیتے دیتے مر جائینگے ٗ کلاشنکوفوں ٗ ڈنڈوں اور غلیلوں سے لیس ہو کر برطانیہ اور امریکہ سمیت دنیا میں کہیں احتجاج نہیں کیا جاتا ٗ عمران خان سے اپیل ہے کہ وہ کارکنوں کو مشکلات میں نہ ڈالیں اور واپس آ جائیں۔

(جاری ہے)

اتوار کو یہاں نیشنل پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کے دور ان جاوید ہاشمی نے کہاکہ جو کچھ ہورہا ہے دو دنوں سے منصوبہ بندی کی جارہی تھی اور میں دن رات پریشان رہا عمران خان سے میں نے کچھ باتیں کیں کہ یہ کارکن اور بچیاں ہمارے ہیں تو عمران خان نے یقین دلایا کہ ہم آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے احتجاج کرینگے ہم یہ احتجاج جمہوریت کی مضبوطی کیلئے کررہے ہیں جاوید ہاشمی نے بتایا کہ ہفتہ کی شام چھ بجے ہمارے حکومتی ٹیم کے ساتھ مذاکرات ہوئے ہم نے اپنا ڈرافٹ حکومتی کمیٹی کو دیدیا تھا اور اتوار کو دوبارہ ملاقات ہونا تھی ۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے بعد ہماری کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں تمام ارکان نے متفقہ فیصلہ کیا کہ وہ شاہراہ دستور سے مزید آگے نہیں جائینگے عمران خان نے اس فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے ہم سے وعدہ کیا کہ آگے نہیں جائینگے اور اپنا احتجاج جاری رکھیں گے انہوں نے کہاکہ یہ پوری پارٹی کا فیصلہ تھا جس میں جہانگیر ترین ٗ شاہ محمود قریشی ٗ اسد عمر ٗ عارف علوی ٗوزیر اعلیٰ پرویز خٹک سمیت سب متفق تھے تاہم جب عمران خان صاحب کنٹینرپر آئے اور خطاب کر نے لگے تو اس وقت شیخ رشید احمد اور سیف اﷲ نے عمران خان کو پیغامات پہنچائے جس پر عمران خان نے کہاکہ اب ہمیں آگے جانا پڑے گا جاوید ہاشمی نے کہاکہ میں نے عمران خان سے کہاکہ یہ بچے ہمارے ہیں پارلیمنٹ کی دیواریں پھلانگنے کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا اور آپ پارٹی کے فیصلے کی خلاف ورزی نہ کریں جس پر عمران خان نے کہاکہ یہ میرا فیصلہ ہے آپ سمیت اگر کسی نے جانا ہے تو جائیں ہم طاہر القادری کے ساتھ آگے جائینگے.

جاوید ہاشمی نے کہاکہ طاہر القادری قابل احترام ہیں تاہم ہم عوامی تحریک کی ڈکٹیشن پر نہیں چل سکتے ہماری سیاسی پارٹی ہے اور ہم پارٹی فیصلوں کے پابند ہیں جاوید ہاشمی کے مطابق عمران خان نے کہاکہ مجبوری ہے اب آگے جانا پڑیگا میں نے کہا کہ کیا مجبوری ہے جس پر عمران خان نے کہاکہ آپ کو اختلاف ہے تو آپ چلے جائیں جاوید ہاشمی نے کہاکہ میں پارٹی کا منتخب صدر صرف میں ہوں کچھ پارٹی رہنماؤں کے روکنے پر میں نیچے کنٹینرمیں چلا گیا اور عمران خان کی تقریر سننے کے بعد واپس چلا گیا انہوں نے کہاکہ پوری دنیا میں مظاہرے ہوتے ہیں عمران خان ہمیں برطانیہ اور وائٹ ہاؤس کی مثالیں دیتے ہیں میں عمران خان صاحب کو بتانا چاہتا ہوں کہ لندن اور امریکہ میں کلاشنکوفوں ٗ ڈنڈوں اور غلیلوں سے لیس مظاہروں کی اجازت نہیں دی جاتی میں نے عمران خان سے کہاکہ کل آپ بھی وزیر اعظم بن سکتے ہیں یہ طریقہ کار ٹھیک نہیں ہے تحریک انصاف کے صدر نے کہاکہ ا ب بھی لیڈر شپ سے اپیل ہے کہ وہ کارکنوں کو مشکلات میں نہ ڈالیں اور واپس آ جائیں انہوں نے کہاکہ میں نے عمران خان سے کہاکہ ابھی مذاکرات چل رہے ہیں اگر مذاکرات ختم ہوں تو پھر آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کریں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ شاہ محمود قریشی سمیت کوئی بھی آگے بڑھنے کے حق میں نہیں تھا شاہ محمود قریشی نے بھی کہاکہ ہم اسمبلی کی دیواریں نہیں پھیلانگیں گے اگر آج کوئی مکر جائے تو اس کا میں کچھ نہیں کہہ سکتا ۔

جاوید ہاشمی نے کہاکہ میرے نواز شریف سے سو اختلافات ہوں تاہم وزیر اعظم ہاؤس پر چڑھائی جیسی سیاست کے حق میں نہیں نواز شریف نے بھی جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14افراد شہید ہوئے 80سے زائد افراد کو گولیاں لگیں وزیراعلیٰ شہباز شریف کو استعفیٰ دینا چاہیے آج صحافیوں پر تشدد کیا جارہا ہے کیا یہی جمہوریت ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مجھے اپنی قسمت پر ناز ہے حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ تشدد بند کرے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں نے کوئی بغاوت نہیں کی پارٹی کا منتخب صدر ہوں عمران خان صاحب نے پارٹی فیصلوں کی خلاف ورزی کی ہے میں عمران خان کو وعدے یاد دلاتا رہونگا ایک اور سوال کے جواب میں جاوید ہاشمی نے کہاکہ مارشل اور ہمارے درمیان کوئی فاصلہ نہیں رہ گیا مارشل لگا تو ملک بیس سے پچیس سال پیچھے چلا جائیگا اور ہم صفائیاں دیتے دیتے مر جائیں گے انہوں نے کہاکہ حالات بہت خراب ہیں کوئی دہشتگرد نہ گھس آئے اور بھی بہت قوتیں ہیں ہم عمران خان کو شرمندگی سے بچانا چاہتے ہیں موجودہ صورتحال کے عمران خان ٗ نواز شریف ٗ طاہر القادری سمیت ہم سب ذمہ دار ہیں ۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں نے عمران خان سے کئی بار کہا کہ وہ طاہر القادری کے پیچھے نہ چلیں اور اپنی پارٹی کے فیصلوں کی پابندی کریں اور ہم اپنے فیصلے کر نے میں آزاد ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)کو اب بھی اپنی پارٹی سمجھتا ہوں 37سال مسلم لیگ میں رہا تاہم وہ کوئی تبدیلی نہیں لا سکی جس کے بعد تحریک انصاف میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا اور وہ میرا فیصلہ درست تھا ۔

انہوں نے کہاکہ میں آج بھی نواز شریف کا احترام کرتا ہوں ہم چاہتے ہیں نواز شریف جمہوری طریقے سے چلیں وزیر اعظم نوازشریف اسمبلی میں نہیں آتے سینٹ میں ایک سال نہیں آئے سینٹ اسمبلی سے بڑا قانون ساز ادارہ ہے.

ایک اور سوال کے جواب میں جاوید ہاشمی نے کہاکہ شیریں مزاری ٗ نعیم الحق سمیت پارٹی کے چار ارکان نے مجھے ر وکا تاہم میں عمران خان کی تقریر ختم ہونے کے بعد چلا گیا ۔

انہوں نے پاکستان تحریک انصاف ٗعوامی تحریک کے مظاہرین کی پولیس سے جھڑپوں اور پر تشدد واقعات پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ میڈیا کے نمائندوں کو تشدد کانشانہ بنایا گیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت تشدد بند کرے اور معصوم بچوں ٗ خواتین کو خوراک وغیرہ پہنچائے زخمی ہونے والے مظاہرین ہمارے پاکستانی شہری ہیں اور یہ اپنی ہی سرزمین پر احتجاج کررہے ہیں اور اب تک پر تشدد واقعات میں تین افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات