Live Updates

طاہر القادری اور عمران خان سے مذاکرات کے حق میں ہیں ،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

جمعرات 21 اگست 2014 22:10

کوئٹہ +تربت(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اگست۔2014ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پارلیمنٹ و جمہور یت کے دفاع کیلئے تمام سیاسی و جمہوری جماعتوں کے اتحاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں مصنوعی سیاسی بحران کے حل کیلئے طاہر القادری اور عمران خان سے مذاکرات کے حق میں ہیں کسی بھی سیاسی و جمہوری جماعت یاذی شعور فرد کیلئے منتخب وزیراعظم کے استعفیٰ کے جیسے مطالبہ کوقبول کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا بلوچستان میں دہشت گردی ، فرقہ واریت سمیت سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن اس کے باوجودگذشتہ ایک سال کے عرصہ میں صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے مضبوط و مستحکم بلوچستان کے خواب کو شرمندئہ تعبیر کرنے کیلئے کوشاں ہیں اس کیلئے ہر ممکن اقدامات کرتے ہوئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے تربت پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی پر نہ صرف متفق ہیں بلکہ ایک ہی پیچ پر ہیں، عمران خان اور طاہر القادری سیاسی بلوغت اور سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اسلام آباد میں سیاسی بحران مصنوعی ہے، ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام جمہوری قوتیں پارلیمنٹ اور جمہوریت کی پشت پر کھڑی اور ایک ہی پیچ پر ہیں، عمران خان اور طاہر القادری کے ساتھ مذاکرات کے حق میں ہیں لیکن کوئی بھی سیاسی و جمہوری پارٹی یا شخص منتخب وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبے کو قبول نہیں کر سکتا ،الیکشن کمیشن کو مزید بااختیار اور الیکشن اصلاحات کی تمام سیاسی پارٹیاں حمایت کرتی ہیں ملک مشکلات کا شکار ہے، لہذا سیاسی معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے، ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ بحران کے حل کیلئے جماعت اسلامی اور سراج الحق کا کردار انتہائی مثبت اور قابل تعریف ہے حالانکہ جماعت اسلامی خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعت ہے لیکن اسلام آباد میں موجود بحران مصنوعی ہے اور اس کے حل کیلئے سیاسی و جمہوری جماعتیں جس طرح ایک پیچ پر متحد ہوئی ہیں وہ خوش آئند بھی ہے اور غیر جمہوری قوتوں کو واضح پیغام بھی ہے ، بلوچستان سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے، ہمارا خطہ تنازعات کی زد میں ہے، ہمیں دہشت گردی ، فرقہ واریت سمیت سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن اس کے باوجودگذشتہ ایک سال کے عرصہ میں صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے، گذشتہ دس پندرہ سالوں سے زیر التواء دادو خضدار، ڈی جی خان لورالائی ٹرانسمیشن لائن ،پنجگور ناگ شاہراہ کی تعمیرکے منصوبے پر کام تیزی رفتاری سے جاری ہے، تاریخ میں پہلی مرتبہ وفاقی حکومت نے وفاقی پی ایس ڈی پی میں صوبے کے لیے مختص تمام فنڈز جاری کئے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تعلیم کی بہتری کے لیے تعلیمی بجٹ 26فیصد کیا گیا ہے صحت کے بجٹ میں 200فیصد اضافہ ، بلوچستان میں تین نئے میڈیکل کالجز ،تین بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ، چھ یونیورسٹیاں قائم کئے جا رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے ، اداروں کی دوبارہ بحالی و صلاحیت کار میں اضافے کے لیے صوبائی حکومت سنجیدہ کوششیں اور اقدامات اٹھا رہی ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ فشریز اور کھجور کی مارکیٹنگ کے لیے منصوبہ بندی کر ر ہے ہیں، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت کے منصوبے عوام کو نظر بھی آئیں گے اور لوگ اس سے استفادہ بھی حاصل کریں گے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات