Live Updates

عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کے ساتھ وزیراعظم کو 2 دن کی مہلت دے دی

اتوار 17 اگست 2014 23:37

عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کے ساتھ وزیراعظم کو 2 دن کی مہلت دے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اگست۔2014ء) چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کو مستعفیٰ ہونے کیلئے دو دن کی مہلت دے دی ہے جبکہ انہوں نے عوام اور تاجرں کو بجلی،پانی، گیس سمیت ٹیکس ادا نہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج اپنی قوم کو ایک امتحان میں ڈال رہا ہوں کیونکہ جو جذبہ،جنون اورنظریہ دیکھ رہا ہوں اگر قوم اس پر پورا اتری تو نیا پاکستان بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

انہوں نے کہا کہ اگر نوازشریف وزیراعظم رہے تو پاکستان کا مستقبل کبھی روشن نہیں ہوسکتا، یہ لوگ قرضے لے کر اپنی جیبیں بھررہے ہیں اور قوم یہ قرضہ مہنگائی کے ذریعے ادا کرے گی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت ایسا آئے گا کہ ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہوگی، لوگ غربت کی وجہ سے ایک دوسرے کو قتل کریں گے جس سے ملک میں انتشار ہوگا اور اس طرح معاشرے کا کوئی مستقبل نہیں رہے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے ملک کا ہر قانون توڑا ہے،عوام کے پیسے سے ججوں ، صحافیوں کو خریدا اور جرنیلوں کو بھی خریدنے کی کوشش کی کیونکہ وہ ضمیروں کے سوداگر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں بہت بڑی میچ فکسنگ ہوئی جس میں سابق چیف الیکشن کمشنر،سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری،ریٹرننگ افسران ،سابق نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی اور میر شکیل الرحمان کو خریدا اور ان کے ساتھ مل کر میچ فکس کیا لیکن کوئی انہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا نہیں کرسکا۔

انہوں نے کہا کہ قوم ایسے وزیراعظم کے ساتھ کیا کرے جس نے قرضے معاف کرائے کیونکہ ہم قانون کے ذریعے ان کا کچھ نہیں کرسکتے یہ لوگ آئین کے پچھے چھپتے ہیں، آج قوم کو فیصل کرنا ہوگا کہ ان کرپٹ لوگوں کےساتھ کیسا سلوک کرنا ہے۔چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ میں فیصلہ کررہا تھا کہ سونامی وزیراعظم اور پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ جائے کیونکہ وزیراعظم سمیت پارلیمنٹ اور اس میں بیٹھے ہوئے لوگ جعلی مینڈیٹ پر آئے ہیں،یہ الیکشن ملک کے سب سے دھاندلی والے انتخابات تھے جس کے ہمارے پاس ثبوت بھی موجود ہیں، میچ فکسنگ کے علاوہ انہیں کبھی ووٹ نہیں مل سکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ میرا دل کہتا ہے کہ ان لوگوں کو گریبانوں سے پکڑ کر وزیراعظم ہاؤس اور اسمبلی میں بیٹھے جعلی ممبران کو نکالا جائے اور ان کا احتساب کیا جائے لیکن ساری رات سوچ کر فیصلہ کیا کہ عوام کے سمندر اور پولیس میں ٹکراؤ ہوا تو بے گناہ پولیس والے مارے جائیں گے جبکہ پولیس کا کوئی قصور نہیں قصور جعلی وزیراعظم اور ان کے جعلی ممبران اسمبلی کا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ رات بھر سوچ ملک میں سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا اب قوم اور ملک کے تاجر بجلی ،پانی اور گیس کے بل سمیت کوئی بھی ٹیکس ادا نہ کریں اور جب تک نوازشریف استعفیٰ نہیں دیتے ہم ٹیکس نہیں دیں گے کیونگہ اگر ہم نے ٹیکس ادا کیا تو یہ کرپٹ حکمران اسے کھا جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سول نافرمانی کی تحریک عوام کے حقوق کے لیے چلا رہا ہوں کیونکہ اگر نوازشریف کے موجود رہنے سے میری ذات پر کوئی اثر نہیں پڑا میرے پاس اللہ کا دیا سب کچھ ہے لیکن مجھے پاکستان کا فکر ہے،قوم کے سامنے اندھیرا ہے اور حکمرانوں کو پیسہ بنانے کی پڑی ہوئی ہے اور ان حکمرانوں کے ہوتے ہوئے ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شریف برادران کے ہوتے ہوئے ماڈل ٹاؤن میں مرنے والوں کو انصاف نہیں مل سکتا، اگر قوم ظلم کے سامنے کھڑی نہ ہوئی تو برباد ہوجائے گی۔چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں انتشار ہو جس کے باعث فوج آئے، ہم ملک میں جمہوریت چاہتے ہیں اس لیے نوازشریف کو دو دن کی مہلت دیتے ہیں کہ وہ استعفیٰ دے دیں، ورنہ کارکنان میرے بس میں نہیں رہیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ اب ملک کو آزاد ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا،نوازشریف سے کہتا ہوں کہ خدا کے واسطے استعفیٰ دے کر اپنی اور میری زندگی آسان بنادیں ورنہ دو دن بعد آپ جانیں اور میری قوم جانے۔ انہوں نے کہا کہ قوم فیصلہ کرے وہ اب اس نظام کے نظام کو نہیں چلنے دے گی، اگر میں بھی وزیراعظم بن جاؤں تو قوم کے پیسے کا غلط استعمال کروں تو قوم میرے خلاف بھی سول نافرمانی کی تحریک چلائے۔

ان کہنا تھا کہ دو دن تک کارکنان کے درمیان موجود رہوں گا اور اس حکومت کے وزیروں ،مشیروں کےقصے سنا کر انہیں ننگا کروں، قوم کو وہ عظیم قوم بناؤں گا جو قائداعظم چاہتے تھے۔عمران خان کہنا تھا کہ نوازشریف اقتدار چھوڑ ریں ورنہ ان کو عوام کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا تو عوام ان کے ساتھ بہت برا سلوک کریں گے کیونکہ مجھے قوم کے جذبات کا علم ہے، شہرکے شہر باہر آگئے ہیں ،عوام جعلی وزیراعظم کو نہیں مانتے،نوازشریف کا وقت ختم ہوچکا ہے، قوم سے کہتا ہوں کہ اس تاریخی موقع کو ہاتھ سے نہ جانیں دیں اور اسلام آباد میں اکٹھا ہوکر اپنے حقوق کی جنگ کو اس طرح لڑیں کہ لوگ تحریر اسکوائر کو بھول جائیں۔

انہوں نے کہا کہ کارکنان دو دن تک ریڈ زون میں داخل نہ ہوں کیونکہ میر اچوہدری نثار سے وعدہ ہے، اگر وزیراعظم نے استعفیٰ نہ دیا تو چوہدری نثار سے خود کہوں گا کہ اپنے کارکنان کو نہیں روک سکتا۔چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نوازشریف کو دو دن اس لیے دے رہے ہیں کہ وہ اپنا بوریا بستر سمیٹ لیں جبکہ مجھ سے ڈیل کے لیے وقت ضائع نہ کریں عوام اب آپ کو برداشت نہیں کرسکتی۔

عمران خان نے کہا کہ سرکاری نوکروں کے شریف برادران کی بادشاہت اور پنجاب پولیس کے گلو بٹوں سے آزاد ہونے کا وقت آچکا ہے، بیورو کریسی بتائے وہ کب تک شریف برادران کی غلام کرسکتی ہے۔ چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سندھ ، بلوچستان اور کراچی والے دل سے میرے ساتھ ہیں، ملک سے بادشاہت کا خاتمہ کرکے سندھ، بلوچستان اور کراچی کا رخ کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج قوم نے میرا دل خوش کردیا ہے مجھے 18 سالہ جدوجہد رنگ لاتی نظر آرہی ہے جس پر قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ تبدیلی آ نہیں رہی بلکہ آچکی ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :