پاکستان کوئی بنانا اسٹیٹ نہیں کہ 10ہزار لوگ جمع ہو کر وزیراعظم سے استعفیٰ مانگیں، پرویز رشید

ہفتہ 16 اگست 2014 14:05

پاکستان کوئی بنانا اسٹیٹ نہیں کہ 10ہزار لوگ جمع ہو کر وزیراعظم سے استعفیٰ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اگست۔2014ء ) وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان اور طاہرالقادری کے مطالبات غیر آئینی ہیں جبکہ پاکستان کوئی بنانا اسٹیٹ نہیں کہ 10 ہزار لوگ جمع ہوکر ایک منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ مانگ لیں۔ ایک نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ ہم اس وقت شدید افسوس میں ہیں کہ ہمیں جس طرح پاکستان کا یوم آزادی منانا چاہئے تھا ہم اس حق کو ادا نہیں کرسکے ہیں کیونکہ یوم آزادی کے موقع پر مارچ کرنے سے لوگوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوج اس وقت دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑرہی ہے اور ایسے موقع پر دہشت گردوں نے رد عمل کے طور پر ہمارے شہر جلانے کی دھمکیاں دیں جبکہ ان لوگوں نے اسی وقت مارچ کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

پرویز رشید نے کہا کہ طاہرالقادری اور عمران خان نے جہاں ایک سال تک انتخابات کو تسلیم کیا وہیں 6 ماہ تک اور کرلیتے کیونکہ آپریشن ضرب عضب میں رد عمل کے طور پر دہشت گرد اس وقت ان کے مارچ کی آڑ لے کر تباہی مچا سکتے تھے جس کے باعث حکومت نے حفاظتی انتظامات کیے اگر ہم ایسا نہ کرتے اور کوئی ناخوشگوار واقعہ رونماء ہوجاتا تو حکومت کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا جاتا۔

ان کاکہنا تھا کہ حکومت نے اسلام آباد اور لاہور میں کنٹینر کسی شوق کے تحت نہیں لگائے، ملک میں دہشت گرد دندناتے پھررہے ہیں، ہم سکیورٹی ایجنسیوں کی رپورٹس کو نظر انداز نہیں کرسکتے تاہم اس لیے حفاظتی انتظامات کیے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس دو راستے تھے یا تو وہ ان کے ساتھ ٹکراوٴ کرتی یا ان کا سکیورٹی رسک لیتے ہوئے انہیں مارچ کی اجازت دیتی لیکن حکومت نے ٹکراوٴ کی پالیسی کو رد کرتے ہوئے ان کی سکیورٹی کا رسک لیتے ہوئے انہیں مارچ کی اجازت دی۔

پرویز رشید نے کہا کہ ہمیں دو غیر ذمہ دار سیاسی جماعتوں کی وجہ سے مجبور کیا گیا کہ ہم اسلام آباد اور لاہور کو سیل کریں کیونکہ ہمیں انسانی جانیں زیادہ عزیز ہیں۔پرویز رشید کا کہنا تھا کہ حکومت پہلے دن سے مذاکرات کی پالیسی پر گامزن ہے جس کے تحت وزیراعظم خود چل کر عمران خان کے گھر گئے جبکہ انتخابی مہم کے دوران عمران خان کے گرکر زخمی ہونے پر وزیراعظم ان کی عیادت کیلئے بھی اسپتال پہنچے اور تین روز کیلئے اپنے جلسے بھی ملتوی کیے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ آج عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں انہوں نے برے وقت میں بھی ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار نہیں کیا جو آج ان کے بڑے ہمدرد بنے ہوئے ہیں۔