Live Updates

وزیراعظم نواز شریف گلو بٹ اسٹائل چھوڑ دیں اور اپنا استعفیٰ تیار رکھیں، عمران خان

جمعہ 15 اگست 2014 17:50

وزیراعظم نواز شریف گلو بٹ اسٹائل چھوڑ دیں اور اپنا استعفیٰ تیار رکھیں، ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15اگست 2014ء) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہم پرامن ہیں لیکن نواز شریف گلوبٹ اسٹائل چھوڑ دیں، اسلام آباد پہنچ کر سب سے نمٹ لیں گے وزیراعظم اپنا استعفیٰ تیار رکھیں۔ تحریک انصاف کا آزاری مارچ لاہور سے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے جبکہ گوجرانوالہ میں مسلم لیگ (ن) کے مشتعل کارکنان کی جانب سے قافلے پر پتھراؤ کے واقعے کے بعد عمران خان کا کہنا تھا کہ گلو بٹ ٹائپ لوگوں نے پولیس کی گاڑی پر چڑھ کر پتھراؤ کیا جبکہ ہمارے پاس پتھراؤ کرنے والوں کی تصاویر موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شریف برادران فرعون بنے ہوئے ہیں، اگر مجھے کچھ ہوجاتا تو کارکنان کو کیسے روکتا تاہم کارکن اب بھی پرامن ہیں۔

(جاری ہے)

اس سے قبل مختلف مقامات پر پڑاؤ ڈال کر عمران خان نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو آمروں اور بادشاہوں سے نجات دلاکر دم لیں گے،تحریک انصاف قائداعظم کا پاکستان بنانے اسلام آباد جارہی ہے، آزادی مارچ کو غیر آئینی کہنے والے یاد رکھیں کہ دھاندلی سے الیکشن جیتنا بھی غیر آئینی ہے، وزیراعظم سے استعفی لینے اسلام آباد جارہے ہیں اور میچ جیت کر ہی واپس آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس سے نہیں گلو بٹوں سے خطرہ ہے، پولیس کارکن چھوڑ دے ہمارا احتجاج پرامن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2013کا میچ فکس تھا اورعوام سے مینڈیٹ چھینا گیا، کشکول توڑنے کی باتیں کرنے والوں نے قرضے لینے کا ریکارڈ توڑ دیا، کشکول تب ٹوٹے گا جب حکمران طبقہ ٹیکس دے گا۔

تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے جبکہ انتظامیہ نے مارچ کے شرکا کو آگے بڑھنے کے لیے راستے کھول دیئے ہیں اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں کو بھی ایک جانب کردیا گیا ہے جبکہ آزادی مارچ کی سربراہی تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کررہے ہیں اور مارچ میں شریک تحریک انصاف کے دیگر رہنما ایک ٹرک پر موجود ہیں، عمران خان کے لئے خصوصی کنٹینر بنایا گیا ہے جو ان کی تمام ضروریات کے مطابق سہولیات سے آراستہ ہے۔

تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ لاہور سے براستہ جی ٹی روڈ اسلام آباد پہنچے گا جب کہ راستے سے مارچ میں مختلف شہروں سے آنے والے قافلے بھی شامل ہوں گے اور اس دوران عمران خان کارکنوں کو متحرک کرنے کے لیے بعض مقامات پر خطاب بھی کریں گے۔

دوسری جانب وفاقی اور پنجاب حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کی طرف جانے والے تمام راستوں کو سیل کردیا ہے، اسلام آباد کو فیض آباد، بارہ کہو اور کشمیر ہائی وے سے بند کردیا گیا ہے تاہم جی ٹی روڈ اور کچہری روڈ پر آمدو رفت کے لئے محدود راستہ رکھا گیا ہے۔

حکومت کی جانب سے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے اسلام آباد میں 25 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جن میں وفاقی دارالحکومت، راولپنڈی اور کشمیر پولیس کے علاوہ رینجر اور ایف سی کے جوان بھی شامل ہیں۔

تحریک انصاف کے آزادی مارچ کے سلسلے میں وزارت داخلہ کی جانب سے احکامات کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس، وزیراعظم آفس، سپریم کورٹ، سیکریٹریٹ، ایوان صدر، جوڈیشل کالونی، سرینا چوک، ایمبیسی روڈ اور میریٹ ہوٹل پر مشتمل ریڈ زون میں گزشتہ روز موبائل فون سروس معطل کردی گئی تھی تاہم اب ان علاقوں مین موبائل فون سروس بحال کردی گئی ہے۔

بعد ازاں قافلے کے ہمراہ مریدکے پہنچنے پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آزادی لینے کے لئے قربانیاں دینی پڑتی ہیں، کوئی آزادی پلیٹ میں نہیں دیتا بلکہ آزادی چھیننے پڑتی ہے، ہمارے آباؤ اجداد نے جو آزادی دی تھی وہ ہم سے چھین لی گئی لیکن ہم ان رائیونڈ کے بادشاہوں سے آزادی چھین کر نیا پاکستان بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی طاقت عوام کے اس جنون کو نہیں روک سکتی، عوام دھاندلی کے خلا ف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور ہم کسی سپر پاور، فرعون یا گلو بٹوں سے نہیں ڈرتے بلکہ ہم تو ان گلو بٹوں کو سیدھا کرنے آئیں ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات