آزادی و انقلاب مارچ روکنے کے لئے حکو متی تیا ر یا ں مکمل

پیر 11 اگست 2014 13:15

آزادی و انقلاب مارچ روکنے کے لئے حکو متی تیا ر یا ں مکمل

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اگست۔2014ء) 14 اگست کو تحریک انصاف کے آزادی مارچ اور عوامی تحریک کے انقلاب مارچ سے نمٹنے کیلئے جڑواں شہروں میں تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے اور وفاقی و پنجاب پولیس کی مشترکہ حکمت عملی پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابقترنول ، گولڑہ میں پشاور روڈ ، آئی جے پرنسپل روڈ ، فیض آباد ، ایکسپریس ہائی وے ، کشمیر ہائی وے ، سرینا چوک ، نادرا چوک اور دیگر شاہراہوں کے کنارے بڑی تعداد میں کنٹینرز جمع کرلئے گئے ہیں تاہم ابھی تک مرکزی شاہراہیں بلاک نہیں کی گئیں اور ٹریفک رواں دواں ہے تاہم بعض سروس روڈز اور ڈپلومیٹک انکلیو کی طرف جانیوالے راستے بندکردیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق آ ج 12 اگست کی رات آزادی مارچ کے شرکا کو روکنے کیلئے اسلام آباد کے 72 داخلی راستوں کو مکمل طور پر سیل کردیا جائیگا جبکہ مارچ کے شرکاء کو سکیورٹی چیکنگ کے بعد ایف نائن پارک کی طرف موڑ دیا جائیگا۔

(جاری ہے)

ریڈ زون کو محفوظ بنانے کیلئے گرین ایریا جہاں کنٹینر نہیں رکھا جاسکتا وہاں8 ، 8 فٹ تک کھدائی کی جائے گی جس سے پیدل جانیوالے راستے بھی بند ہوجائیں گے۔

اسلام آباد کے داخلی راستوں پر ہنگاموں اور بلوؤں سے نمٹنے کیلیے اسپیشل اسٹرائیک فورس تعینات کردی گئی ہے۔ جڑواں شہروں میں پہلے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے جبکہ پٹرول پمپس اور سی این جی اسٹیشن گزشتہ روز بھی بند رہے جس سے دونوں شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کم رہی۔ اسلام آباد کے ہسپتالوں پولی کلینک اور پمز میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے انتظامات مکمل کرکے عملہ کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔

بلڈ بینکوں میں خون کی دو ہزار بوتلوں اور ایمبولینسوں کی فراہمی یقینی کی ہدایت کی گئی ہے۔ پمز میں250 بستر خالی کروالیے گئے۔ اسلام آباد میں تمام ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کے منتظمین کو مہمانوں کی فہرستیں یومیہ بنیادوں پر متعلقہ تھانوں کو بھجوانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کا بغیر وارنٹ چیکنگ کا عمل شروع کررکھا ہے۔

راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پر سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کمانڈوز تعینات کردیے گئے اورکسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوج کی کوئیک رسپانس فورس آن کال رکھی گئی ہے۔ریلوے پولیس کے سینئر افسر نے ایکسپریس کو بتایاکہ اسٹیشن پر دو روز قبل فوج اوردیگر متعلقہ اداروں نے مشق کی اورسکیورٹی خامیوں کی نشاندہی کی۔ادھرسی سی پی او راولپنڈی ہمایوں بشیر تارڑ نے شہرکے مختلف علاقوں کے دورے کیے اور سکیورٹی انتظامات کا معائنہ کیا۔

انھوں نے کہاکہ ضلعی پولیس مکمل طور پر الرٹ رہے گی اورکسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ دوسری جانب اسپیشل برانچ نے آئی جی اسلام آباد کو رپورٹ بھجوائی ہے جس میں بتایاگیا ہے کہ جڑوں شہروں سے25 سے 30 ہزارافراد مارچ میں شریک ہوسکتے ہیں۔علاوہ ازیں اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے آزادی مارچ کیخلاف معاونت کیلئے آزاد کشمیر کے ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کی خدمات حاصل کرلیں، سرگودھا سے بھی پولیس اہلکار اسلام آباد پہنچنا شروع ہو گئے۔

وفاقی اور پنجاب حکومتوں نے تحریک انصاف کے سرگرم کارکنوں، اراکین اسمبلی اور رہنماؤں کی گرفتاریوں کیلئے تمام تھانوں کی پولیس کو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں جس کے ساتھ پولیس نے تحریک انصاف کے خلاف بھی کریک ڈاؤن اور چھاپوں کا سلسلہ شروع کر دیا، کارکن گرفتاریوں سے بچنے کیلئے زیر زمین چلے گئے۔ تحریک انصاف کے مطابق پشاور سے 60 ہزار افراد آزادی مارچ میں شرکت کیلئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :