قادری ایک جذباتی شخص ،ان سے کوئی ہمدردی نہیں، قمر زمان کائرہ ، یہ بات عقل سے مبراء ہے کہ عام عوام کو ڈاکٹر قادری کی کال کی سزا کیوں دی جارہی ہے، سادہ صورتحال پر پنجاب حکومت کے زیادہ ردعمل سے صوبہ جام ہو کر رہ گیا ، رہنما پی پی

اتوار 10 اگست 2014 22:35

قادری ایک جذباتی شخص ،ان سے کوئی ہمدردی نہیں، قمر زمان کائرہ ، یہ بات ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اگست۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات قمر زمان کائرہ نے پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کی حکومت کی سخت مذمتکرتے ہوئے کہاہے کہ ایک سادہ صورتحال پر ان کے زیادہ ردعمل سے پورا صوبہ جام ہو کر رہ گیا ہے جس سے عوام سخت ترین مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں اور نہ وہ سفر کر سکتے ہیں اور نہ ہی روزانہ مزدوری کرکے اپنا پیٹ پالنے والے اپنی روزی کما سکتے ہیں۔

انہوں نے میڈیا آفس اسلا م آباد سے جاری کئے جانے والے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو اس بات پر حیرت ہے کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے دی جانے والی کال پر شدید ردعمل ظاہر کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر قادری ایک جذباتی شخص ہو سکتے ہیں اور ان سے کوئی ہمدردی نہیں لیکن یہ بات عقل سے مبراء ہے کہ عام عوام کو ڈاکٹر قادری کی کال کی سزا کیوں دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے اہم شہروں کی تمام سڑکیں کنٹینرز رکھ کر بند کر دی گئی ہیں اور لوگ ہسپتال، دکان اور پٹرول پمپ تک بھی نہیں پہنچ سکتے اور نہ ہی اپنے لئے غذا کا بندوبست کر سکتے ہیں، نجی ٹرانسپورٹ نہیں چل رہی اور یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ پنجاب کی صوبائی حکومت نے اتنے شدید ردعمل کا اظہار کیوں کیا اور اس کے باوجود وہ کچھ بھی حاصل نہ کر سکے۔

ایسا لگتا ہے کہ پنجاب حکومت خوف اور مایوسی کا شکار ہے۔ پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات نے یاد دلایا کہ کچھ عرصہ قبل ہی سابق صدر آصف علی زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے اسلام آباد میں مارچ اور دھرنے سے احسن طریقے سے نمٹا تھا جس کے بعد طاہرالقادری نے خود ہی اپنا مارچ اور دھرنا منسوخ کر دیا تھا اور اس کے لئے کسی قسم کی طاقت کا استعمال نہیں کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی حکومت لاہور کی صورتحال سے نمٹنے میں قطعی ناکام ہوگئی اور ایسا لگ رہا ہے کہ اس نے مکھی کو توپ سے مارنے کی کوشش کی ہے اور اس عمل میں عوام کا سماجی اور معاشی نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت فوری طور پر سڑکوں سے رکاوٹیں اٹھائے اور طاہرالقادری سے بغیر تشدد کے نمٹے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی آئین اور سیاسی ڈھانچے کو ہٹ دھرمی سے سڑکوں پر نکل کر گرانے کی کوشش کرے اس کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے تاہم ایسا کرتے ہوئے اس بات کا خیال رکھا جائے کہ عام عوام کو مزید مشکلات درپیش نہ ہوں جو کہ پہلے ہی لوڈشیڈنگ، بیروزگاری اور لاقانونیت کے عذاب میں مبتلا ہیں

متعلقہ عنوان :