شریف برادران اتنا ہی ظلم کریں جتنا وہ خود برداشت کر سکیں، ڈاکٹر طاہر القادری

منگل 5 اگست 2014 17:25

شریف برادران اتنا ہی ظلم کریں جتنا وہ خود برداشت کر سکیں، ڈاکٹر طاہر ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5اگست 2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ شریف برادران اتنا ہی ظلم کریں جس کو وہ خود برداشت کرسکیں اور جس قانون کے تحت ہمارے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے وہ تمام مقدمات یوم انقلاب کے بعد ان کے لئے تیار ہوں گے۔ لاہور میں چوہدری برادران سمیت دیگر سیاسی و مذہبی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرس کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حکمران اداروں، پارلیمنٹ اور جمہوریت کی بات کرتے ہیں، وہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ اس ملک میں کون سا ادارہ باقی رہ گیا ہے۔

کس ادارے پر سیاسی اثر نہیں، ایسا کون سا ادارہ ہے جو ملک کے آئین قانون اور عوام کے حقوق کا محافط ہو، جہاں لوگوں کی بات کو سنا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یوم شہدا کو لوگ شہدا لاہور کے ایصال ثواب کے لئے آرہے ہیں اور یہ دن اس قدر پر امن ہوگا کہ ایک پتہ بھی نہیں ٹوٹے گا لیکن حکمران اب خود ہی فتنہ پیدا کررہے ہیں۔ مختلف اضلاع میں مقامی انتظامیہ نے ٹرانسپورٹرز سے 8 اگست سے قبل ان کی گاڑیاں جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے اور بعض مقامات پر تو ٹرانسپورٹرز پر پیشگی لئے گئے پیسے واپس کرائے جارہے ہیں۔

طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ ماہ سے 14 شہیدوں کا پرچہ درج کرانے کے لئےعدالتوں کے دھکے کھارہے ہیں اوروہ ہم پر بغاوت اور دہشت گردی کے مقدمات درج کرانا چاہتے ہیں، شریف برادران سن لیں کہ وہ اتنا ہی ظلم کریں جس کا جواب برداشت کرسکیں۔ جس قانون کے تحت مقدمات درج کئے جائیں گے وہ تمام دفعات یوم انقلاب کے بعد ان کے لئے تیار ہوں گی۔

انہیں معلوم ہے کہ ان میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ اپنے کئے مظالم کے محاسبے کا سامنے کرسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شریف برادران پہلے بھی پرویز مشرف کے قدموں میں گرچکے ہیں اور معافیاں مانگ کر ملک چھوڑ گئے تھےلیکن اب پرویز مشرف نہیں عوام ہوں گے جو انہیں ملک سے باہر جانے کا موقع نہیں دیں گے اور انہیں ایک ایک لاش کا بدلہ دینا ہوگا۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار ہمارے بھائی ہیں ہم نہیں چاہتے کہ وہ مستقبل میں پچھتائیں کیونکہ حکمران تو انہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی نہیں بچارہے۔

آئی جی پنجاب سمیت تمام پولیس اہلکار سن لیں کہ وہ وہ شریف برادران کےنہیں ریاست پاکستان کے ملازم ہیں۔ یہ حکمران 4 دن کے مہمان ہیں، 31 اگست سے پہلے یہ اس ملک کے حکمران نہیں رہیں گے، 10 اگست کو یوم شہدا منایا جائے گااور پھر باہمی گفت و شنید کے بعد یوم انقلاب کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے بعض وزرا و مشیر سرعام کہتے ہیں کہ سانحہ لاہورمیں بے گناہوں کے قتل عام کا حکم شہباز شریف نے دیا تھا لیکن انہیں قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے، یہی وزیر اور مشیر ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے ہیں۔