منموہن سنگھ کمزوروزیراعظم تھے،امریکہ نے بھارت کے داخلی معاملات میں مداخلت کی،نٹورسنگھ کا انکشاف

پیر 4 اگست 2014 12:12

منموہن سنگھ کمزوروزیراعظم تھے،امریکہ نے بھارت کے داخلی معاملات میں ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4اگست۔2014ء) بھارت کے سابق وزیرخارجہ اورکانگریس کے سینئررہنماء نٹورسنگھ نے کہاہے کہ بھارت کے سابق وزیر اعظم من موہن کو خدشہ تھا کہ امریکہ بھارت سمیت بعض ممالک کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے، یہاں تک کہ وہ ملک کی قیادت کا خاتمہ تک کروا سکتا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویومیں بھارت کے سابق وزیر خارجہ اور کانگریس رہنما نٹور سنگھ نے کہا کہ بھارت کی سیاست کو متاثر کرنے میں امریکہ کا کردار رہتا ہے،انھوں نے کہاکہ امریکی لابی نے وزیر خارجہ کے طور پر میری تقرری میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی تھی،نٹور سنگھ نے من موہن نے مجھ سے خود کہا کہ بھئی آپ کو وزیر خارجہ بنانے میں مجھے بہت مشکل ہو رہی ہے کیونکہ امریکی آپ کے خلاف ہیں،ان سے پوچھا گیا کہ کیا بھارت جیسے جمہوری ملک کے وزیر اعظم اپنی کابینہ میں وزیر کی تقرری کے بارے میں ایسی بات کہہ سکتا ہے؟تو نٹور سنگھ کا جواب تھاکہ انھوں نے(من موہن سنگھ نے)صرف یہی نہیں کہا کہ امریکی ہمارے ملک کو غیر مستحکم کر دیں گے، آپ کے خلاف ہیں، بلکہ یہ بھی کہا کہ وہ ہماری قیادت کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

نٹور سنگھ کا کہناتھا کہ اس وقت بڑے ملکوں میں سی آئی اے کی دراندازی بہت زیادہ ہے۔ یہاں بھارت میں ان کے 125 سے 130 سفارت کار ہیں، ان میں سے 20 فیصد سی آئی اے کے ایجنٹ ہیں۔ امریکی تو اس سے انکار کریں گے ہی۔