چودہ اگست احتجاج وفاقی حکومت کو گرانے بلکہ دھاندلی کی روک تھام اور الیکشن کمیشن میں اصلاحات کیلئے ہے ،پرویز خٹک ، احتساب کمیشن کے قیام کے بعد صوبے میں بے رحمانہ احتساب شروع ہوگا،وزیراعلیٰ بھی احتساب کمیشن کو جوابدہ ہو گا ، ماضی میں دھاندلی کا الزام لگتا رہا جس کا ملک و قوم کو نقصان پہنچتا رہا ہے آئندہ شفاف الیکشن چاہتے ہیں، وزیر اعلی خیبرپختونخوا

جمعرات 24 جولائی 2014 21:40

چودہ اگست احتجاج وفاقی حکومت کو گرانے بلکہ دھاندلی کی روک تھام اور ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جولائی۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلی پرویز خٹک نے کہا ہے کہ چودہ اگست کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں ہمارے پارٹی چئیرمین عمران خان کی زیرقیادت تحریک انصاف کا احتجاج وفاقی حکومت کو گرانے یا جمہوریت کو نقصان پہنچانے کیلئے نہیں بلکہ دھاندلی کی روک تھام اور الیکشن کمیشن میں اصلاحات کیلئے ہے جو حقیقی جمہوریت کا تقاضا ہے ماضی میں ہر الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگتا رہا جس کا ملک و قوم کو نقصان پہنچتا رہا ہے ہم آئندہ شفاف الیکشن چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت پرائمری اور اعلیٰ تعلیم کی بہتری کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم کو ترقی دے رہی ہے تاکہ ہمارے نوجوان باصلاحیت بنیں اور انہیں من پسند نوکریاں ملیں انہوں نے کہا کہ اضاخیل میں ٹیکنیکل یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے جو ملک کی پہلی اور عالمی سطح کی ٹیکنیکل یونیورسٹی ہوگی اور اپنے اعلیٰ معیار کی بدولت یہاں سے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کو یونیورسٹی کی دہلیز پر انکے میلان کے مطابق کاروبار اور ملازمتوں کے مواقع ملیں گے اسی طرح یہاں ملک کی دوسری بہترین ائیر یونیورسٹی کا قیام فنی اور اعلیٰ تعلیم کے نئے دروازے کھولے گا ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار اور پریس کلب نوشہرہ کے مشترکہ وفد سے باتیں کرتے ہوئے کیا جنکی قیادت ڈسٹرک بار نوشہرہ کے صدر اعجاز محمد ایڈوکیٹ ، جنر ل سیکرٹری حاجی محمد ریاض ایڈوکیٹ اور نوشرہ پریس کلب کے صدر مشتاق پراچہ نے کی وفودنے نوشہرہ کے وکلاء اور صحافی برادری کے مسائل و مطالبات سے انہیں اگاہ کیاجن میں لائر اور میڈیا کالونیوں کا قیام، لائیرز چیمبر کی جلد تعمیر اور ٹرانسفارمر کی فراہمی، جوڈیشل اکیڈیمی میں وکلاء کی تربیت، وکلاء کے انڈونمنٹ فنڈ کا قیام، محکموں اور اداروں کے لیگل ایڈوائزرز میں نوشہرہ کے وکلاء کی شمولیت، پریس کلب سے ملحقہ پارکنگ اراضی کا انضمام شامل تھے جن کا وزیراعلیٰ نے ترجیحی بنیادوں پر حل کا یقین دلایا اورموقع پر ہی متعلقہ حکام کو احکامات جاری کئے اس موقع پرصوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین اور پارلیمانی سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات میاں خلیق الرحمان خٹک بھی موجود تھے پرویز خٹک نے جمہوریت کے فروغ میں وکلاء اور صحافی برادری کے فعال کردار پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم انہیں اپنی پارٹی اور حکومت کا ہمسفر سمجھتے ہیں کیونکہ انہوں نے نظام کی تبدیلی اور میرٹ، قانون و انصاف کی بالادستی کے مشن میں ہمارا بھرپور ساتھ دیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ گوناکوں معاشی اور اقتصادی مسائل سے دوچار ہے مہنگائی اور بیروزگاری میں بے تحاشا اضافہ ہورہا ہے مگر ان تمام مسائل کو حل کرکے دم لیں گے ہمارا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے جس پر ہم نے کافی حد تک قابو پا لیا ہے انہوں نے کہا کہ احتساب کمیشن بلاامتیاز سب کا احتساب کرے گا حتیٰ کہ وزیراعلیٰ بھی احتساب کمیشن کو جوابدہ ہو گا اور میرا بھی احتسا ب کرسکے گا وزیر اعلی نے انکشاف کیا کہ حکومت کو ثبوتوں کے ساتھ کرپشن کی کئی درخواستیں ملی ہیں مگر انہیں مصلحتاقومی احتساب بیور و کے حوالے نہیں کیا کیونکہ جس احتساب بیور و کا ڈی جی وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے بنے گا وہ کیسے احتسا ب کرے گا یہی وجہ ہے کہ آج تک صاف و شفاف احتساب نہ ہوسکا اور کرپشن میں روز بروز اضافہ ہوتا رہا ہے پرویز خٹک نے کہا کہ احتساب کمیشن کا قیام خاص طریقہ کارسے ہورہا ہے اور اس میں وزیر اعلی اور کسی بھی بیورو کریٹ کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا اسلئے یہ سب کا کڑا احتساب کرسکے گا اور بہت جلد احتساب کمیشن کے قیام کے بعد صوبے میں بے رحمانہ احتساب شروع ہوگا تاکہ عوام کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جاسکے ہماری حکومت کو اسلئے ناکام کہا جارہا ہے کہ ہم نے لوٹ مار میں سابقہ حکمرانوں کا مقابلہ کرنے اور ان سے بھی زیادہ مال بنانے کی بجائے بدعنوانیوں کے تمام دروازے بند کئے پرویز خٹک نے کہا کہ سب سے بڑی تبدیلی نظام کا ٹھیک ہونا ہے صوبے میں حالات خراب تھے کرپشن کی انتہا ہوگئی تھی اسلئے عوام بالخصوص نوجوانوں نے تحریک انصاف کو واضح مینڈیٹ دیا تاکہ اس فرسودہ نظام کا خاتمہ ہو اور کرپشن ،کمیشن اور ناانصافی کو لگام دیا جا سکے ہم نے حکومت سنبھالتے ہی بنیادی اصلاحات پر کام شروع کیا اور مہینوں کی شبانہ روز محنت سے اداروں کی بحالی اور کرپشن و کمیشن کے خاتمے کیلئے بنیادی کام کیا اور آج واضح تبدیلی نظر آرہی ہے خیبرپختونخوا کی پولیس پاکستان کی بہترین پولیس بن گئی ہے اگر پولیس اور پٹوار میں کرپشن ختم ہوسکتی ہے تو دیگر تمام محکموں میں بھی ختم ہوگی اور میں ختم کرکے دکھاؤں گا پرویز خٹک نے کہا کہ ہماری پولیس کی کارکردگی سارے پاکستان میں سب سے بہتر ہے کمیشن مافیا پر بھی کنٹرول ہو گیاکافی قانون سازی بھی کرلی ہے جب تک نظام ٹھیک نہ ہوگا غریب کو فائدہ نہیں پہنچے گاہمارا منشو ر اور پروگرام غریب اور مظلوم کیلئے ہے ہم چاہتے کہ غریب کو ہر جگہ انصاف ملے پرویز خٹک نے کہا کہ اپنے اصلاحات کو ہم نے قانونی تحفظ بھی دیا ہے اور صوبے میں ریکارڈ قانون سازی کی ہے مستقبل میں بھی ریکارڈ قانون سازی کرنے والے ہیں اطلاعات تک رسائی ، رائٹ ٹو سروسز، احتساب کمیشن اور نئے بلدیاتی نظام سمیت صحت اور تعلیم میں قانون سازی کی ہے اور مزید بھی جاری ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے بلدیاتی الیکشن کی تیاری بھی کر لی ہے اور واضح قانون سازی کی ہے جبکہ دوسرے صوبے بلدیاتی ایکٹ کے نام پر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہے ہیں ہم نے بلدیاتی ایکٹ میں تمام اختیارات نچلی سطح تک منتقل کردئیے ہیں صوبائی حکومت کا تیس تا پینتیس ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ بھی ویلج کونسل، ضلع کونسل اور تحصیل کونسل کے ذریعے خرچ ہوگا اور عوام اپنی مرضی سے یہ فنڈز خرچ کریں گے پرویز خٹک نے کہا کہ ہماری حکومت صوبے کے تمام اضلاع کی یکساں ترقی پر یقین رکھتی ہے ہم وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائیں گے ہم انصاف اور میرٹ پر مبنی معاشرہ قائم کریں گے وکلاء تمام اصلاحات پر ہمارا پورا ساتھ دیں تاکہ صوبے سے لوٹ کھسوٹ، کرپشن اور کمیشن کے ناسور کا خاتمہ ہو اور غریب عوام کا معیار زندگی بلند کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں ، غریبوں ، خواتین نے ووٹ دیا ہے ہم سب کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے پرویز خٹک نے کہا کہ میں خود کو عوام کا خادم سمجھتا ہوں تحریک انصاف کی اتحادی حکومت عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کررہی ہے ہماری اولین کوشش اداروں کی بحالی اور ان پر عوام کا اعتماد بحال کرناہے ہم نے ترقیاتی منصوبوں کا معیار ہر قیت پر قائم رکھنا ہے اب تعمیر سکلو پروگرام کے تحت دوکمروں اور دو اساتذہ کے پرائمری سکولوں کی بجائے چھ کمروں کے سکول اور چھ اساتذہ ہوں گے آئندہ نامکمل سکول نہیں بنیں گے بلکہ ہم موجودہ نامکمل سکولوں میں تیرہ ہزار کمروں، نو ہزار باونڈری وال اور آٹھ ہزار باتھ رومز کیلئے اندرون و بیرون ملک پاکستانیوں سے چندہ اکٹھا کررہے ہیں ہمیں تین گھنٹوں میں تین کروڑ کا چندہ مل چکا ہے اور چند سالوں میں ہمارے تمام سکول علمی مراکز اور علم و حکمت کے گہوراے بن جائیں گے۔