حماس کے جلاوطن سربراہ خالد مشعل کا دورہ مصر کی پیشکش قبول کرنے سے انکار

اتوار 20 جولائی 2014 23:43

حماس کے جلاوطن سربراہ خالد مشعل کا دورہ مصر کی پیشکش قبول کرنے سے انکار

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جولائی۔2014ء) پولٹ بیورو اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے جلاوطن سربراہ خالد مشعل نے چند وسطاء کے ذریعے دورہ مصر کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس پیشکش کا مقصد سیز فائر کے لئے مصری منصوبے پر گفتگو کو کے سلسلے کو آگے بڑھانا تھا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق انہوں نے دورہ مصر کی دعوت یہ کہتے ہوئے قبول کرنے سے انکار کیا ہے کہ مصری کوششوں کے حوالے تنظیم کا نقطہ نظر سب پر واضح ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینی مطالبات کی تکمیل کے لئے کسی بھی جانب سے ہونے والی کوشش سے تعاون کے لئے تیار ہیں۔اس سے قبل حماس کا یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کے کسی ایسے معاہدے کو قبول نہیں کریں گے جب تک اس سے پہلے فلسطینیوں کے مطالبات تسلیم نہ کئے جائیں۔

(جاری ہے)

سیز فائر کے بارے میں مصری کوششوں کو مسترد کرنے کا جواز حماس یہ کہ کر پیش کر رہی ہے کہ اعلانیہ فائر بندی منصوبے میں لڑائی روکنے کی بات کی گئی ہے اس میں اسرائیل، فلسطینیوں کی کسی شرط کا احترام کرنے کا پابند نہیں،جس کہ وجہ سے غزہ کا معاملہ پھر نکتہ صفر پر آ جائے گا۔

فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کی تفصیل جاری کی ہے، جس کے بارے میں خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسے قطر اور ترکی کی سرپرستی حاصل ہے۔اس پیشکش میں فوری اور مکمل فائر بندی، غزہ کی پٹی کے محاصرے کا خاتمہ، حالیہ مہم کے دوران غرب اردن سے گرفتار ہونے والے تمام قیدیوں کی رہائی جیسے مطالبات نمایاں ہیں۔فلسطینی مزاحمت کار چاہتے ہیں کہ اس معاہدے کی نگرانی امریکا خود کرے۔

متعلقہ عنوان :