چیف الیکشن کمشنر تقرر معاملہ، سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے نام کی بازگشت‘ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان خاموش مفاہمت ، پاکستان بار کونسل کا تقرری پر تحفظات کا اظہار

اتوار 20 جولائی 2014 19:51

چیف الیکشن کمشنر تقرر معاملہ، سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے نام ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جولائی۔2014ء) چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کیلئے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے نام کی بازگشت‘ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان خاموش مفاہمت جبکہ پاکستان بار کونسل کے تقرری پر تحفظات۔ ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ ایک سال گزرنے کے باوجود خالی پڑا ہے۔ تاحال اس اہم عہدے پر تاحال کسی موزوں شخص کا انتخاب نہیں کیا جاسکا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے نام پر مفاہمت پائی جارہی ہے یہی وجہ ہے کہ ایک سال تک حکومت اور اپوزیشن خاموشی اختیار کئے رکھی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ قائم مقام چیف الیکشن کمشنر تصدق حسین جیلانی عہدے پر رہ چکے ہیں اور حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مفاہمت ہوچکی ہے محض اعلان کرنا باقی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر کے نام کیلئے بھگوان داس کا نام بھی لیا گیا لیکن انہوں نے پبلک سروس کمیشن کے سربراہ کے طور پر کام کیا اور وہ دو سال سے پہلے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر کام نہیں کرسکتے اس کیلئے پبلک سروس کمیشن کے رولز میں تبدیلی کرنا پڑتی۔ حکومت نے اس پر قانون سازی نہیں کی اور یہ بل سینٹ میں رک گیا۔ سپریم کورٹ اس عہدے کو پر کرنے کیلئے اپنا فیصلہ بھی دے چکی ہے لیکن پھر بھی اس پر پیشرفت نہیں ہوسکی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی بطور چیف الیکشن کمشنر کے تقرر پر پاکستان بار کونسلنے تحفظات کا اظہار کیا ،سابق چیف جسٹس کو بطور چیف الیکشن کمشنر نہیں بننا چاہئے کیونکہ الیکشن کمشنر کے فیصلے سپریم کورٹ معطل یا ختم کرسکتا ہے اس سے سابق چیف جسٹس کا عہدہ متاثر نہیں ہوگا۔