نقل مکانی کرنے والوں میں وبائی امراض پھیلنے کا خطرہ ہے ‘آکسفیم

جمعرات 17 جولائی 2014 12:59

نقل مکانی کرنے والوں میں وبائی امراض پھیلنے کا خطرہ ہے ‘آکسفیم

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 17جولائی 2014ء)بین الاقوامی امدادی تنظیم آکسفیم کے پاکستان میں سربراہ جبار احمد خان نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کر نیوالوں میں وبائی امراض پھیلنے کاخطرہ ہے ۔امریکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں جبار احمدخان نے امدادی سرگرمی کو ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے اس خدشے کا اظہار کیا کہ صحت سے متعلق شعبوں میں اقدامات نا کیے گئے تو ان شہروں میں مختلف بیماریاں بالخصوص پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں وبا کی صورت اختیار کر سکتی ہیں۔

”لوگ اسکولوں میں رہ رہے ہیں، جیسے جو خالی جگہ ملی وہیں رہ گیا ہے جو افورڈ کر سکتے تھے وہ کرایے کے گھروں میں چلے گئے۔ تو اگر ایک لیٹرین یا پانی مہیا کرنے کا نظام 10 لوگ استعمال کرتے تھے مگر اب اسی کو 30 سے 40 لوگ تو وہ جلد آلودہ ہو گا اور بیماریاں پھیلنے کا خطرہ ہے۔

(جاری ہے)

“عسکریت پسندوں کی پابندی کے باعث شمالی وزیرستان میں گزشتہ 2 سالوں سے بچوں کو پولیو سمیت مختلف بیماریوں سے بچاوٴ کے قطرے نہیں پلائے جا سکے اور آکسفیم کے عہدیدار کے مطابق جن اضلاع میں یہ اب رہائش پذیر ہیں وہاں بھی ایسی مہم زیادہ بہتر انداز میں نہیں چلائی گئیں۔

نواز انتظامیہ نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کی امداد کیلئے عالمی سطح پر کوئی اپیل نا کرنے کا فیصلہ کر چکی ہے اور حکومت میں شامل عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اگر کوئی ملک خود سے مدد کرنا چاہے تو ان کی امداد سے انکار نہیں کیا جائے گا۔اقوام متحدہ کے مطابق القاعدہ سے منسلک عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی سے بے دخل ہوئی آبادی میں 74 فیصد عورتیں اور بچے ہیں۔جبار احمد خان نے کہاکہ بین الاقوامی امدادی ادارے اس قسم کی صورتحال میں کام کرنے کی زیادہ مہارت اور تجربہ رکھتے ہیں اور ان کی زیادہ سے زیادہ اور جلد شرکت حکومت کی امدادی سرگرمیوں کو تیز اور مزید موثر بنا سکتی ہیں۔