جسٹس تصدق حسین جیلانی کو الیکشن کمشنر تعینات کر نے کے اقدام سے عدلیہ کی ساکھ پر سوالات اٹھیں گے , عاصمہ جہانگیر

منگل 8 جولائی 2014 14:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 8جولائی 2014ء) معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو الیکشن کمشنر تعینات کر نے کے اقدام سے عدلیہ کی ساکھ پر سوالات اٹھیں گے , حکمران عدلیہ کو متنازع بنانے کے بجائے ادارے کو مضبوط بنائیں ۔ایک انٹرویو میں عاصمہ جہانگیر نے کہاکہ مجھے امید ہے ان دنوں گردش کرنے والی افواہیں کہ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو اگلا چیف الیکشن کمشنر بنایا جاسکتا ہے، جھوٹی ثابت ہوں گی۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر نے کہا کہ ایک جج اس ادارے کی ساکھ کو کبھی خطرے میں نہیں ڈالے گا، جہاں سے اس کو احترام حاصل ہوا ہے۔انہوں نے اسی طرح کا ایک واقعہ یاد دلایا کہ جب ایک اور سابق چیف جسٹس (جسٹس ارشاد حسن خان) کو ان کی ریٹائرمنٹ کے فوراً بعد چیف الیکشن مقرر کیا گیا تھا اور اس سے عدلیہ کے ادارے کو نقصان پہنچا تھا۔

(جاری ہے)

عاصمہ جہانگیر نے کہاکہ سابق چیف جسٹس ارشاد اور ریٹائیرڈ جسٹس جیلانی کے درمیان ایک فرق ہونا چاہیے۔

انہوں نے سیاستدانوں کے کردار پر افسوس کا اظہار کیا جو آمریت سے مقابلہ اور جمہوریت کے لیے ہمارے وکلاء اور سول سوسائٹی کی مدد حاصل کرنے کی کوشش کررہے تھے تاہم اقتدار میں آنے کے بعدجمہوریت کے تصورکو انہوں نے بہت نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہاکہ ریٹائیرڈ چیف جسٹس کی چیف الیکشن کمشنر کے جیسے ایک خاص عہدے پر تقرری سے غلط پیغام جائے گا۔انہوں نے حکمرانوں کو مشورہ دیا کہ وہ عدلیہ کو متنازعہ بنانے کے بجائے اس کو مضبوط بنائیں۔

متعلقہ عنوان :