عراق ،وزیراعظم ما لکی نے مسلح قبائلیوں کو عام معافی کی پیش کش کر دی، ہلاکتوں میں ملوث اور خون سے ہاتھ رنگنے والوں کے لیے کوئی معافی نہیں،نئی حکومت کی تشکیل کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے، نوری المالکی

جمعرات 3 جولائی 2014 22:18

عراق ،وزیراعظم ما لکی نے مسلح قبائلیوں کو عام معافی کی پیش کش کر دی، ..

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3جولائی۔2014ء) عراق کے وزیراعظم نوری المالکی نے اپنی فوج کے خلا ف لڑنے والے مسلح قبائلیوں کو عام معافی کی پیش کش کر دی تا ہم یہ کہا ہے کہ ہلاکتوں میں ملوث اور خون سے ہاتھ رنگنے والوں پر اس عام معافی کا اطلاق نہیں ہوگا۔نوری المالکی نے ٹیلی ویژ ن سے نشر کی گئی تقریر میں کہا ہے کہ ''میں ریاست کے خلاف کارروائیوں میں ملوث ان تمام قبائل اور لوگوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتا ہوں جو اب اپنے حواس میں واپس آگئے ہیں لیکن ان میں ہلاکتوں میں ملوث لوگ شامل نہیں ہوں گے''۔

(جاری ہے)

نوری المالکی کی عام معافی کی اس پیش کش کو مسلح قبائل کو اسلامی جنگجووٴں کی حمایت سے دستبردار کرانے کی ایک کوشش قراردیا گیا ہے۔دولت اسلامی عراق وشام (داعش ) سے وابستہ جنگجووٴں نے مسلح قبائل اور سنی مزاحمت کاروں کی حمایت سے بغداد سے مغرب اور شمال میں واقع بہت سے علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔عراقی وزیراعظم نے کہا کہ ''وہ نئی حکومت کی تشکیل کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے''۔ان کا کہنا تھا کہ ''کمزوری کی حالت پائی جارہی ہے لیکن اللہ کی مرضی سے ہم تعاون ،سمجھوتے اور کھلے پن کے ذریعے اس پر قابو پالیں گے،افراد کا چناوٴ کریں گے اور جمہوری میکانزم کی بنیاد پر سیاسی عمل جاری رہے گا۔

متعلقہ عنوان :