دنیا بھر میں سالانہ 750 ارب ڈالرز کی خوراک ضائع کی جاتی ہے،اقوام متحدہ

جمعرات 3 جولائی 2014 19:48

دنیا بھر میں سالانہ 750 ارب ڈالرز کی خوراک ضائع کی جاتی ہے،اقوام متحدہ

لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔3جولائی 2014ء) اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگری کلچرل آرگنائزیشن نے کہاہے کہ پوری دنیا میں انسان مجموعی طور پر پیدا ہونے والی خوراک کا ایک تہائی یا تینتیس فیصد حصہ ضائع کردیتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگری کلچرل آرگنائزیشن نے رپورٹ میں بتایا کہ اگرچہ دنیا میں کم خوراکی اور فاقے رکھنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے مگر دوسری جانب انسان سال بھر میں دنیا بھر میں 750 ارب ڈالرز مالیت کی خوراک ضائع کردیتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کاشتکاری سے حاصل ہونے والی پیداوار کا 28 فیصد حصہ ضائع ہوتا ہے، جبکہ یہ ضائع شدہ خوراک زہریلی گرین ہاؤس گیسوں کی شکل میں ڈھل کر ماحولیاتی نقصانات میں اضافہ کردیتی ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں 39 فیصد گھرانے جو خوراک سب سے زیادہ ضائع کرتے ہیں وہ پھل اور سبزیاں ہیں۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کا کہناتھا کہ امریکہ بھر میں سالانہ 40 فیصد ایسی خوراک ضائع کی جاتی ہے جسے چکھا تک نہیں جاتا جبکہ یورپ میں لوگ سو ملین ٹن کھانا ہر سال پھینک دیتے ہیں اور یہ سب اس وقت ہوتا ہے جب دنیا میں ایک ارب سے زائد افراد بھوکے ہیں۔

پاکستان اور بھارت جیسے زیادہ گرم ممالک میں پھل اور سبزیوں زیادہ عرصے تک تازہ نہیں رہ پاتیں جبکہ ان ممالک کی بیشتر منڈیوں میں سردخانوں کی سہولت بھی موجود نہیں،جس کا نتیجہ بڑی مقدار میں سبزیاں اور پھل کے ضیاع کی صورت میں نکلتا ہے۔ایف اے او کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ دنیا میں اتنی خوراک پیدا ہوتی ہے جو ہر ایک کے لیے کافی ہوتی ہے مگر اس کی فراہمی یا دیگر مسائل اس کے ضیاع کا سبب بن جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :