غداری کیس، پرویز مشرف کا دستخط شدہ ایمرجنسی حکم نامہ عدالت میں پیش

جمعرات 3 جولائی 2014 12:21

غداری کیس، پرویز مشرف کا دستخط شدہ ایمرجنسی حکم نامہ عدالت میں پیش

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔3جولائی 2014ء) سنگین غداری کیس میں کابینہ ڈویژن کے افسر نے سابق صدر پرویز مشرف کے دستخط شدہ 3 نومبر 2007 کو ایمرجنسی کے حکم نامے اور پی سی او کی اصل دستاویزات عدالت میں پیش کردیں۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 3 رکنی بینج سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کے مقدمے کی سماعت کر رہا ہے۔

دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل اکرم شیخ کی جانب سے کابینہ ڈویژن کے افسر کلیم احمد شہزاد کو پیش کیا گیا جنہوں نے عدالت میں 3 نومبر 2007 کو لگائی جانے والی ایمرجنسی اور پی سی او سے متعلق اصل دستاویزات پیش کیں۔ کلیم احمد کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات میں سابق صدر پرویز مشرف کے دستخطوں کے ساتھ ایمرجنسی کا حکم نامہ بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل شوکت حیات نے گواہ پر جرح کرتے ہوئے کئی سوالات کئے جس پر کلیم احمد کا کہنا تھا کہ سابق صدر نے ایمرجنسی کے حکم نامے پر میرے سامنے دستخط نہیں کئے تاہم دستخط پرویز مشرف کے ہی ہیں۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 4 دسمبر 2013 کو ایف آئی اے نے ان کے دفتر کا دورہ کیا اور ایمرجنسی سے متعلق دستاویزات مانگیں تاہم 6 دسمبر کو 3 دستاویزات فراہم کی گئیں اور 19 دسمبر کو سابق صدر پرویز مشرف کے دستخط شدہ ایمرجنسی کی کاپی ایف آئی اے کے حوالے کی گئی۔

عدالت میں سماعت جاری ہے تاہم وقفے کے بعد پراسیکیوٹر اکرم شیخ مزید 3 گواہ عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔

متعلقہ عنوان :