غیرت کے نام پر قتل کے ملزمان کو سزائیں نہ ہونے کی بڑی وجہ قصاص و دیت کے قانون کا غلط استعمال ہے،فرحت اللہ بابر، قانون میں ایک ترمیم سینٹ میں جلد پیش کردیں گے،غیرملکی میڈیا سے گفتگو

پیر 30 جون 2014 23:47

غیرت کے نام پر قتل کے ملزمان کو سزائیں نہ ہونے کی بڑی وجہ قصاص و دیت ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30جون۔2014ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کے ملزمان کو سزائیں نہ ہونے کی بڑی وجہ قصاص و دیت کے قانون کا غلط استعمال ہے،باپ بیٹے کو معاف کر دیتا ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ اس حوالہ سے قانون میں ایک ترمیم سینٹ میں جلد پیش کردیں گے۔غیرملکی میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ سینٹ میں ایک بل پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں اس قانون میں ترمیم کے لیے کہا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر بھائی نے اپنی بہن کو قتل کیا ہوگا تو والد قصاص و دیت کے قانون کے تحت اپنے بیٹے کو معاف کردیتا ہے۔ ہم قصاص و دیت کے قانون کی مخالفت نہیں کر رہے ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ اس قانون کا غلط استعمال ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

حقوق انسانی اور خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیمیں یہ کہتی آئی ہیں کہ ملک میں عورتوں پر تشدد کے واقعات کو روکنے کے لیے قانون پر موثر عملدرآمد ناگزیر ہے۔

حقوق نسواں کی غیر جانبدار تنظیموں کے مطابق پاکستان میں ہر سال ایک ہزار سے زائد خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا جاتا ہے جب کہ ان واقعات میں ملوث ملزمان میں سے بہت ہی کم ایسے ہوتے ہیں جنہیں سزائیں دی جاتی ہوں۔حزب اختلاف کے ایک قانون ساز فرحت اللہ بابر کے نزدیک غیرت کے نام پر قتل کے ملزمان کو سزائیں نہ ہونے کی بڑی وجہ قصاص و دیت کے قانون کا غلط استعمال ہے۔

متعلقہ عنوان :