سینیٹ میں تحفظ پاکستان بل2014ء اتفاق رائے سے منظور ، بل وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی زاہد حامد نے ایوان میں پیش کیا ،شق وار منظوری دی گئی،سینیٹ نے تحفظ پاکستان بل منظور کیا مگر وزیرداخلہ موجود نہیں تھے، سینیٹر رضا ربانی، بل پر وزیرداخلہ کا نام تھا،اس بل پر جتنا غور ہوا سوائے سیکرٹری داخلہ کے کوئی وزیرداخلہ نے شرکت نہیں کی،آج بھی وزیرداخلہ نہیں آئے۔، نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

پیر 30 جون 2014 20:41

سینیٹ میں تحفظ پاکستان بل2014ء اتفاق رائے سے منظور ، بل وفاقی وزیر سائنس ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30جون۔2014ء) سینیٹ نے تحفظ پاکستان بل2014ء اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔پیر کو سینیٹ کے اجلاس میں وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی زاہد حامد نے تحفظ پاکستان بل ایوان میں منظوری کیلئے پیش کیا جس کی منظوری کے بعد بل کی شق وار منظوری دی گئی جس کے بعد بل متفقہ طور پر منظور کرلیا،وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ یہ بل انتہائی اہم ہے اور اپوزیشن کی جانب سے حمایت پر شکر گزار ہوں،پاک افواج دہشتگردی کے خلاف جنگ کر رہی ہیں،اس لئے بھی یہ بل اہم ہے،اس بل کی منظوری سے دہشتگردی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔

ادھرپاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ سینیٹ نے تحفظ پاکستان بل منظور کیا مگر وزیرداخلہ موجود نہیں تھے،اس بل پر وزیرداخلہ کا نام تھا،اس بل پر جتنا غور ہوا سوائے سیکرٹری داخلہ کے کوئی وزیرداخلہ نے شرکت نہیں کی،آج بھی وزیرداخلہ نہیں آئے۔

(جاری ہے)

پیر کے روز سینیٹ کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پرانہوں نے کہا کہ اس ملک کے حالات ایسے تھے ملک جنگ کی حالت میں ہے یہ آج بھی سخت قانون ہے،اس بل میں ترمیم کی ،ملک ایسے حالات سے دوچار نہ ہوتا تو وزیرداخلہ کے آنے تک اس کو منظور نہ ہونے دیتے،انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی داخلی صورتحال کو سمجھے،آج اس ملک کو بحران سے کوئی ادارہ نکال سکتا ہے تو وہ پارلیمنٹ ہے،حکومت فیصلوں پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے،حکومت جتنا پارلیمنٹ سے بھاگے گی اتنا دلدل میں پھنستے جائیں گے،انہوں نے کہا کہ حکومت مشترکہ اجلاس بلا کر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے۔