افغان صدرحامد کرزئی نے دونوں ممالک میں قیام امن کے لیے پاکستان کو سات مطالبات پیش کردیئے

ہفتہ 28 جون 2014 21:40

افغان صدرحامد کرزئی نے دونوں ممالک میں قیام امن کے لیے پاکستان کو سات ..

اسلام آباد/کابل(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8 2جون 2014ء) افغان صدرحامد کرزئی نے پاکستان سے تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرنے،آپریشن ضرب عضب میں عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچانے اورسرحد پارسے شیلنگ بند کرنے سمیت قیام امن کے لیے سات مطالبا ت پیش کردیئے ،چند روز قبل افغان صدرحامد کزئی کے مشیر قومی سلامتی رنگین دادفرکی سربراہی میں یہ خط وزیراعظم نوازشریف کو پہنچایاجس کی تفصیلات افغان صدارتی محل نے جاری کردیں،گزشتہ روز افغان صدارتی محل سے جاری بیان میں کہاگیاکہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں پہلے اقدام کے طورپر افغان صدرحامد کرزئی کے مشیر قومی سلامتی رنگین دادفرکی سربراہی میں افغان وفد نے پاکستان کا دورہ کیا،اوراس دورے کے دوران رنگین دادفرنے حامد کرزئی کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف کے نام لکھا گیاخط بھی پہنچایا،بیان کے مطابق وزیراعظم کے نام لکھے گئے خط میں افغانستان کی جانب سے پاکستان کو سات مطالبات پیش کیے گئے اوران پر فوری عمل درآمد کامطالبہ کیاگیا،بیان کے مطابق پہلامطالبہ ہے کہ پاکستان تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرے،دوسرامطالبہ ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچایاجائے،تیسرامطالبہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اس وقت کامیاب ہوسکتی ہے جب افغانستان میں امن ہو اس کے لیے سب سے پہلے پاکستان وہ تمام افغان طالبان فوری رہاکرے جو امن چاہتے ہیں اورپاکستان خلوص کے ساتھ کوششیں کرے کہ افغانستان میں امن ہوجائے،اسی طرح چوتھامطالبہ ہے کہ تمام دہشت گردوں کے مراکزخواہ کہیں بھی ہوں سب ختم کیے جائیں،پانچواں مطالبہ ہے کہ افغانستان پر پاکستان کی جانب سے فائرنگ بند کی جائے،چھٹامطالبہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ہماری مشترکہ لڑائی میں خطے کے بڑے اورموثرممالک مثلاًچین اوربھارت سے بھی رابطہ کیاجائے کیونکہ ان ممالک کو بھی دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں نقصان ہواہے،آخری مطالبہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو آگے بڑھانے کے لیے روڈمیپ تیارکیاجاناچاہیے،جبکہ پاکستان نے اپنے ردعمل افغانستان سے مطالبہ کیاکہ وہ سرحد پر سیکورٹی بڑھائے تاکہ عسکریت پسند افغانستان کی جانب فرارنہ ہونے پائیں ،پاکستان کو شکایت ہے کہ شمالی وزیرستان سے عسکریت پسند افغانستان فرارہوجاتے ہیں،یادرہے کہ وزیراعظم نوازشریف اورافغان صدرحامد کرزئی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہواتھاجس کے بعد امن وامان کے قیام کے لیے وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے افغانستان کا دورہ کیاتھا جس کے بعد کرزئی نے بھی افغان وفد پاکستان بھیجنے اورامن عمل کے قیام کے لیے کوششیں کامیاب بنانے کے لیے ان سے عہد کیاتھا اوراسی سلسلے میں چند روزقبل افغان صدرحامد کرزئی کے مشیر قومی سلامتی رنگین دادفرکی سربراہی میں افغان وفد نے پاکستان کا دورہ کیا ۔

متعلقہ عنوان :