ضرب عضب،دہشتگردوں پرکاری ضرب لگانے کیلئے24گھنٹےاہم قرار

جمعہ 27 جون 2014 17:14

ضرب عضب،دہشتگردوں پرکاری ضرب لگانے کیلئے24گھنٹےاہم قرار

میران شاہ : شمالی وزیرستان ایجنسی میں دشمنوں کے خلاف پاک افواج کا آپریشن ضرب عضب تیرہوایں دن بھی کامیابی سے جاری ہے، پاک افواج کے جوان دہشت گردوں پر جھپٹنے کو تیار ہیں، جب کہ دوسری جانب چوبیس گھنٹے میں بڑی زمینی کارروائی شروع ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

وطن دشمنوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردوں کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا ہے، پاک افواج اور پاک فضائیہ کے جوانوں نے دہشت گردوں کے بھاگنے کے تمام راستے محدود کر رکھے ہیں۔

مختلف علاقوں میں فوجی دستوں کی کامیابی سے پیش قدمی جاری ہے۔ دہشت گردی کی لعنت مٹانے کا عزم لیے پاک فوج نے آئندہ 24 گھنٹے انتہائی اہم قرار دے دیئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں اور کالعدم طالبان کے خلاف زمینی کارروائی کا بھرپور آغاز اب سے 24 گھنٹوں میں متوقع ہے، جب کہ اس سے قبل ملک سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے کیلئے محدود پیمانے پر مختلف علاقوں میں ضرب عضب کی کاری ضربیں جاری ہیں۔

(جاری ہے)



اس سے قبل ترجمان پاک افواج کا کہنا تھا کہ بویا دیگاں اور شوال غیر ملکی دہشت گردوں کے مضبوط گڑھ ہیں، دہشت گردوں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، افغان سرحد سیل کرکے دہشت گردوں کی نقل و حرکت محدود کی جا رہی ہے۔ مقامی اور غیر ملکی ہر طرح کے دہشت گردوں کو ختم کیا جائے گا۔ حقانی نیٹ ورک سمیت تمام گروپوں کے ساتھ ایک ہی حکمت عملی سے نمٹیں گے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ حافظ گل بہادر نے اب تک ہتھیار نہیں ڈالے،اس کے علاوہ علاقے میں طالبان کے گروپوں میں بھی لڑائی ہورہی ہے، اب تک کی معلومات کے مطابق شمالی وزیرستان میں ازبک اور چیچن جنگجو بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔

عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن ضرب عضب چار مراحل میں مکمل ہوگا، اس سے علاقے میں حکومتی رٹ قائم ہوگی۔

آپریشن میں پاک افواج، پاک فضائیہ، اسپیشل سروسز گروپ، آرمی انجینیرز، لیویز اور خاصہ دار فورس شامل ہیں۔،

لڑاکا طیاروں کی میران شاہ کے قریب قطب خیل اور دیگر مقامات پر بمباری کی گئی، جب کہ دہشت گردوں کی کمین گاہوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے بھی شیلنگ کی گئی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر توپ خانے سے بھی گولا باری کی گئی۔



اب تک کی تیرہویں دن کی کارروائی میں درجنوں شدت پسند واصل جہنم کیے گئے، جب کہ دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے مٹی کا ڈھیر بننے۔ آپریشن سے قبل پاک افواج نے افغانستان سے ملحقہ سرحد کو بند کردیا تھا، جب کہ افغانستان کو بھی ان کی حدود میں قائم دہشت گردی کے اڈے ختم کرنے کا کہا گیا ہے لیکن کابل حکومت کی جانب سے اب تک کسی قسم کوئی اقدامات سامنے نہیں آئے۔

دوسری جانب کوہاٹ اور بنوں میں شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں کیلئے خیمہ بستی آباد کر دی گئی ہے، جہاں انہیں ہر طرح کی سہولیات اور اشیاء مہیا کی جارہی ہیں، جمعہ کی صبح وزیراعظم میاں محمد نوا ز شریف نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ہمراہ کیمپوں کا دورہ کیا، اس موقع پر وزیراعظم نے متاثرین کیلئے رمضان پیکیج کا بھی اعلان کیا، اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاک افواج اور حکومت متاثرین کی دوبارہ بحال اور کیمپوں میں قیام کے دوران مل کر کام کریگی۔ س

متعلقہ عنوان :