ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران پنجاب پولیس پر لعنت بھیجنے کے القابات استعمال کرنے پر پولیس ملازمین اور افسران میں سخت اشتعال پھیل گیا، ڈاکٹر طاہر القادری کا ماہرین نفسیات سے معائنہ کرانے کا مطالبہ کردیا

جمعرات 26 جون 2014 23:52

ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران پنجاب پولیس پر ..

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جون۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران پنجاب پولیس پر لعنت بھیجنے کے القابات استعمال کرنے پر پولیس ملازمین اور افسران میں سخت اشتعال پھیل گیا ہے اور انہوں نے ڈاکٹر طاہر القادری کا ماہرین نفسیات سے معائنہ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر کے پولیس کے افسران جن میں تھانیدار ،انسپکٹر، ڈی ایس پی، اے ایس پی، ایس پی، سی پی اواور ڈی آئی جی کے عہدہ کے افسران نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اسلام کا مذہب اور قرآن پاک کسی مسلمان کو کسی دوسرے پر (لعنت) بھیجنے سے منع کرتا ہے جبکہ ڈاکٹر طاہر القادری جو کہ ایک مفکر ،سکالر اور سینکڑوں اسلامی کتب کے مصنف ہیں انہیں ایسی زبان ہر گز زیب نہیں دیتی بعض پولیس افسران نے آن لائن کو بتایا کہ ڈاکٹر طاہر القادری اپنے ہوش حواس پر قابو نہیں رکھ پا رہے لہذا ان کا ماہر نفسیات ڈاکٹروں کی ٹیم سے معائنہ کروانا چاہئے۔

(جاری ہے)

پولیس کے ان افسران میں خاص کر راولپنڈی میں تعینات ملازمین نے بتایا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی اسلام آباد آمد کے موقع پر صوبائی حکومت اور انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق سکھیرا نے راولپنڈی پولیس کے آر پی او اور سی پی او کو سختی سے ہدایت کی تھی کہ علامہ طاہر القادری کی آمد کے موقع پر ان کی جماعت کے کارکنوں سے خوش اسلوبی سے پیش آیا جائے اگر کوئی کارکن پولیس ملازمین سے زیادتی بھی کر جائے تو اسے برداشت کیا جائے اور کسی کارکن پر تشدد نہ کیا جائے چنانچہ راولپنڈی پولیس کے ملازمین نے ان احکامات پر سختی سے عمل کیا مگر دوسری طرف عوامی تحریک کے سیکڑوں کارکنوں نے پولیس ملازمین کو جس بے دردی سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔

ایک اعلی پولیس افسر نے آن لائن کو بتایا کہ گزشتہ چند سال میں سینکڑوں پولیس ملازمین ملک بھر میں دہشت گردوں کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بنتے ہوئے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ان شہید ہونے والے پولیس ملازمین کے اہل خانہ اور ان کے بچوں پر جو گذرتی ہے اس کا دُکھ وہی جانتے ہیں جبکہ دوسری طرف ڈاکٹر طاہر القادری اپنی پریس کانفرنس میں پنجاب پولیس پر لعنت بھیج کر پولیس ملازمین کے زخموں پر نمک چھڑکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔