بلال لاشاری ’وار‘ کے منافع سے محروم

پیر 23 جون 2014 23:55

بلال لاشاری ’وار‘  کے منافع سے محروم

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جون۔2014ء)پاکستان کی حالیہ تاریخ کی کامیاب ترین فلم 'وار' کی آمدنی پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کے درمیان تنازعے کی وجہ بن گئی۔پروڈیوسر نے فلم کے ڈائریکٹر بلال لاشاری کو ان کا حصہ دینے سے انکار کر دیا ہے اور تمام آمدنی اپنے نجی اکاﺅنٹ میں جمع کر وادی ہے، جس کے جواب میں بلال لاشاری نے پروڈیوسر حسن وقاص رانا کے خلاف ایف آئی آر کٹوا دی ہے۔

سال 2013 میں ریلیز ہونے والی اس فلم نے طویل عرصے بعد پاکستانی فلمی صنعت میں آمدنی کے ریکارڈز بنائے تھے، اس فلم کی کہانی دہشتگردی کے خلاف جنگ اور اس کے پاکستان پر اثرات کے گرد گھومتی ہے۔بلال لاشاری نے کوہسار پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کہا ہے کہ وہ فلم میں سرمایہ کار کے ساتھ شراکت دار تھے مگر حسن وقاص رانا نے بیس کروڑ روپے اپنے اکاﺅنٹ میں جمع کرا دیے اور آمدنی میں کوئی بھی حصہ ڈائریکٹر کو دینے سے انکار کر دیا۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بلال لاشاری کا کہنا تھا کہ یہ فلم چھ کروڑ کے بجٹ کے ساتھ بنائی گئی تھی اور اس نے پچیس کروڑ کا بزنس کیا، معاہدے کے مطابق حسن وقاص رانا کو منافع کا پچیس فیصد حصہ ڈائریکٹر کو دینا تھا۔انھوں نے بتایا کہ حسن وقاص رانا نے مجھے کہا تھا کہ سینماﺅں اور کمپنیوں کی جانب سے ادائیگیوں میں تاخیر ہوگئی ہے، تاہم مجھے بعد میں معلوم ہوا کہ اس نے ڈیلرز کو ایک خط لکھ کر تمام آمدنی ایک علیحدہ اکاﺅنٹ میں جمع کرانے کا کہا تھا۔

میں نے وہ خط حاصل کر لیا ہے اور اس کے نجی اور کمپنی اکاﺅنٹس میں رقوم کی منتقلی کی تفصیلات بھی حاصل کرلی ہیں۔انھوں نے الزام لگایا کہ سرمایہ کار کا ذہن اس وقت تبدیل ہوا جب فلم کو بہترین منافع ہونے لگا۔بلال لاشاری کا کہنا تھا کہ وقاص رانا نے میری فون کالز ریسیو کرنا بند کردی تھیں جس کے بعد میں نے تمام ثبوتوں کے ساتھ ایف آئی آر درج کرائی ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ وہ 1979 کی کلاسیک فلم 'مولا جٹ' کے ریمیک کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں مگر اس طرح کے رویے نے ان کی حوصلہ شکنی کی ہے۔دوسری جانب حسن وقاص رانا نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فلم کی عکسبندی معاہدے کے مطابق 45 دن میں مکمل کی جانی تھی، تاہم بلال لاشاری نے اسے مکمل کرنے میں تین سال لگا دیے، جس کی وجہ سے اخراجات میں اضافہ ہوگیا۔

رانا کے مطابق، میں نے بلال لاشاری کو ڈیڑھ کروڑ روپے ادا کئے مگر جب فلم مکمل ہوگئی تو اس نے مجھے ای میل کرکے دھمکی دی کہ اگر منافع میں پچیس فیصد حصہ اسے نہ دیا گیا تو وہ فلم کو ڈیلیٹ کر دے گا۔انھوں نے مزید کہا کہ وہ اس وقت دھمکی سے خوفزدہ ہوگئے تھے۔وقاص رانا کا کہنا تھا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ میں نے فلم کا تمام منافع وصول نہیں کیا، جبکہ بلال لاشاری نے اس فلم کی تیاری پر متعدد ایوارڈز بھی لئے مگر یہ کبھی نہیں بتایا کہ فلم میں سرمایہ کس کا تھا۔تفتیشی افسر منشا حسین نے بتایا کہ وہ اب تک وقاص رانا سے رابطہ نہیں کرسکے تاہم آئندہ چند روز میں سیکیورٹی صورتحال بہتر ہونے پر وہ پھر رابطے کی کوشش کریں گے۔