حکو مت ڈ ٹ گئی ، طاہر القادری کے خلا ف کر یک ڈاؤن شروع ، اسلا م آ با د ،راولپنڈ ی میں دفعہ 144نا فذ، جلسے جلو س ر یلی، ڈ بل سواری پر پا بند ی، عہدیداروں اور کاکنوں کی گر فتاری کیلئے چھاپے ، پو لیس کوخصو صی ٹا سک دے دیا گیا ، گرفتاریاں شروع،حکو مت بو کھلا ہٹ کا شکا ر ہو چکی، شیخ رشید

اتوار 22 جون 2014 19:49

حکو مت ڈ ٹ گئی ، طاہر القادری کے خلا ف کر یک ڈاؤن شروع ، اسلا م آ با د ..

راولپنڈ ی، اسلا م آ با د(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جون۔2014ء) ضلعی حکو مت نے ڈا کٹر طا ہر القادری کی آ مد کے مو قع پر کسی بھی ممکنہ صو رتحال سے نمٹنے کے لئے دفعہ 144نا فذ کر دی ہے جو اتوار 12بجے سے سے نا فذ العمل ہو کر منگل کے روز 12بجے تک جا ری رہے گی ڈی سی او راولپنڈ ی ساجد ظفر ڈا ل کی جا نب سے جاری کئے گئے حکم نا مہ کے مطا بق ڈبل سواری پر پا بندی عائد کر دی گئی ہے دفعہ 144کے تحت کسی جگہ چار یا چا ر سے زائد افراد کے اجتما ع ،جلسے جلو س اور ریلی پر پا بندی ہو گی خلا ف ورزی کر نے والوں قا نو ن کے مطا بق کاروائی کی جا ئے گی اد ھر ائر پورٹ کو جا نے اور آ نے والے راستوں کو سیل کر نے کے لئے کنٹینر پہنچا دےئے گئے ہیں جنھیں رات گئے سڑ کوں پر لگا دیا جا ئے گاپشاور جی ٹی روڈ پیر ودھائی مو ڑ اور روات کے قر یب ٹی چوک پر بھی کنٹینر ں کی بڑ ی تعد اد پہنچا دی گئی ہے شیخ ر شید نے حکو مت کی جا نب سے اس کا روائی کو بو کھلا ہٹ قرار د یتے ہو ئے کہا ہے کہ حکو متی اقدامات سے ثا بت ہو گیا کہ لا ہور واقعہ میں حکو مت کا ہا تھ تھا حکو مت کی تما م کو ششو ں کے با وجو د ائر پورٹ پہنچیں گے ہمیں خو فزدہ کر نے کے لئے گر فتاریا ں کی جا رہی ہیں مگر ہم ڈ ر نے والے نہیں حکو مت خو د جمہو ر یت کو ڈی ریل کر نا چا ہتی ہے ہمارا اس میں کو ئی کردار نہیں ادھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آج رات بارہ بجے سے دفعہ 144نافذ کر دی جائے گی جس کے تحت شہر میں مذہبی و سیاسی اجتماعات، جلسے جلوسوں اور ریلیوں پر مکمل پابندی عائد ہو گی ۔

(جاری ہے)

شمالی وزیرستان آپریشن کے پیش نظر حکومت شہر میں ڈبل سواری پر بھی کچھ روز کے لئے پابندی کرنے پر غور کر رہی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ شہر اقتدار میں آج رات بارہ بجے سے دفعہ 144نافذ کر د ی جائے گی جبکہ راولپنڈی میں پہلے ہی دفعہ 144نافذ کر دی جائے گی۔ اس حوالے سے ہفتہ کے روز وزارت داخلہ میں ہونے اہم اجلاس میں بھی چیف کمشنر اسلام آباد جواد پال نے تجویز پیش کی تھی کہ اسلام آباد انتظامیہ کو اجازت دی جائے کہ شہر میں سیاسی و مذہبی اجتماعات،جلسے جلوسوں اور ریلیوں پر پابندی عائد کی جائے اور اس کے لئے چند روز کے لئے شہر میں 144کی دفعہ نافذ کر دی جائے۔

انہوں نے اجلا سکو مزید بتایا تھا کہ دربار چن بادشاہ پر ہونے والے دھماکہ بھی مذہبی اجتماع کے باعث ہوا تھا اور شمالی وزیرستان آپریشن کے بعد دہشتگردی کے خطرات بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں جس پر وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے ان کی یہ درخواست منظور کرتے ہوئے اسلام آباد انتظامیہ کو اختیارات دیدیئے تھے کہ ہنگامی صورتحال سے بچنے کے لئے ایسے اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں تاہم تاہم طاہر القادری کی آمد کے پیش نظر انہوں نے شہر کی سکیورٹی کو بھی ڈبل کرنے کی بھی ہدایات جاری کی تھیں۔

واضح رہے شمالی وزیرستان آپریشن کے بعد اب تک وفاقی دارالحکومت سے 4افغان مشتبہ افراد ،دو دہشت گردوں سمیت ایک درجن سے زائد مشتبہ افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں جبکہ تھانہ ترنول پولیس کے علاقہ سے میران شاہ سے آنے والے اہم دہشت گرد کو پولیس نے اسی رات گرفتار کیا تھا جس رات تھانہ شہزاد ٹاوٴن پولیس کے علاقہ میں بم دھماکہ ہوا تھا۔قانون نافذ کرنے والے ادارو ں کی رپورٹس کے مطابق شمالی وزیرستان آپریشن کے بعد دارالحکومت سمیت تمام بڑے شہروں میں دہشتگردی کے خطرات موجود ہیں اور دہشتگردسیاسی و مذہبی اجتماعات سے فائدہ اٹھا کسی بھی وقت حملے کر سکتے ہیں۔