دو کشمیری خواتین نے اقوامِ متحدہ میں بھارت کی بدنامِ زمانہ تہاڑ جیل کو بے نقاب کردیا،زمردحبیب اور مسعودہ پروین نے انٹرنیٹ پر سری نگر سے اپنی پُردرد روداد سنائی

بدھ 18 جون 2014 23:51

دو کشمیری خواتین نے اقوامِ متحدہ میں بھارت کی بدنامِ زمانہ تہاڑ جیل ..

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جون۔2014ء) اقوامِ متحدہ میں پہلی مرتبہ جنیوا میں جاری اجلاس کے دوران، دو خواتین کارکنان نے بھارت کی بدنامِ زمانہ تہاڑ جیل کو بے نقاب کیا، جہاں پر بھارتی غاصب افواج کشمیریوں کو تشدد کانشانہ بناتی ہیں۔محترمہ زمردحبیب جو کہ قیدی نمبر 100کے نام سے مشہور ہیں، تہاڑ میں پانچ سال تک قید رہیں، انہوں نے سفارت کاروں اور انسانی حقوق کے کارکنان کو بذریعہ انٹرنیٹ سری نگر سے اپنی روداد سنائی، ایک اور کارکن مسعودہ پروین جو کہ بھارتی افواج کے خلاف بھارتی عدالتوں میں قانونی جنگ لڑ رہی ہیں ،نے بتایا کہ کس طرح بھارتی قانونی نظام ایک ایسا ہتھیار ہے جسے کشمیری، بھارتی فوجی مظالم کو بے نقاب کرنے کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔

دونوں کارکنان کشمیر اور فلسطین کے موضوعات پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہی تھیں جسکا اہتمام بین الاقوامی یونین برائے خواتین، ایریل انٹرنیشنل فاوٴنڈیشن اور آریانہ لیلانی چلڈرن فاوٴنڈیشن نے کیا تھا۔

(جاری ہے)

منگل کو تقریب کے آغاز سے پہلے اقوامِ متحدہ کی عمارت میں پمفلٹ تقسیم کیئے گئے جس میں دونوں کشمیری خواتین کی روداد مختصراً بیان کی گئی تھی، جن میں سے ایک کا عنوان تھا، ”قیدی نمبر 100:ایک عورت ایک فوج کے خلاف“ جبکہ دوسرے کا عنوان ”مسعودہ کی انصاف کیلئے نہ ختم ہونے والی جدوجہد“ تھا۔

محترمہ شمیم شال جوکہ تقریب میں نظامت کے فرائض سر انجام دے رہی تھیں ، نے کشمیری خواتین کی اقوامِ متحدہ کے اجلاس سے خطاب کرنے میں معاونت کی، انہوں نے اقوامِ متحدہ کے مستقل مندوبین اور انسانی حقوق کے کارکنان، جنہوں نے تقریب میں شرکت کی، سے بھارتی فوجی تسلط کا سوال اٹھانے کی پر زور اپیل کی، اسکے علاوہ جو حاضرین بھارتی تسلط کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے تھے، نے ایک گروپ فوٹو بھی بنوائی۔

اپنے خطاب میں کشمیری وفد کی رکن محترمہ شگفتہ اشرف نے کہا کہ یہ ایک تضاد ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت ہی دنیا کے سب سے بڑے فوجی تسلط کی بھی ذمہ دار ہے، انہوں نے تفصیل سے بتایا کہ کس طرح کشمیر کی نئی نسل بھارتی فوجی تسلط کو سہ رہی ہے۔ڈینیلا ڈونگز جو کہ جنیوا کے بین الاقوامی مرکز برائے انصاف کی نمائندگی کر رہی تھیں، نے کشمیر کو فلسطین سے تشبیہ دی اورشرکاء کو اسرائیلی فوجیوں کی بچوں کے ساتھ سلوک کی ویڈیوز دکھائیں۔