شمالی وزیرستان میں بمباری سے بے گناہ اور معصوم لوگ نشانہ بنے ، ، موثر جوابی کارروائیاں مظالم کا بدلہ اور رد عمل ہونگی ،تحریک طالبان ، تحریک طالبان پاکستا ن مذاکراتی عمل کیلئے پہلے کی طرح سنجیدہ اورمخلص ہے ، اس حوالے سے ہمارا موقف ایک کھلی کتاب ہے ، پاکستانی حکمران خوشنما نعروں کے ذریعے قوم کو بدترین دھوکے دینے میں مصروف ہیں، بلوچ ،سندھی ،پختون اور اسلام سے محبت رکھنے والاپنجابی اس خاص طبقے کی جنگ سے اپنے آپ کو واضح طور پر الگ کر لے ، شاہد اللہ شاہد کا بیان

اتوار 15 جون 2014 13:40

شمالی وزیرستان میں بمباری سے بے گناہ اور معصوم لوگ نشانہ بنے ، ، موثر ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جون۔2014ء) کالعدم تحریک طالبا ن نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے بے گناہ اور معصوم لوگ نشانہ بنے ، ظلم کا ایک ایک باب محفوظ ہے ، موثر جوابی کارروائیاں مظالم کا بدلہ اور رد عمل ہونگی ، تحریک طالبان پاکستا ن مذاکراتی عمل کیلئے پہلے کی طرح سنجیدہ اورمخلص ہے ، اس حوالے سے ہمارا موقف ایک کھلی کتاب ہے ، پاکستانی حکمران خوشنما نعروں کے ذریعے قوم کو بدترین دھوکے دینے میں مصروف ہیں، بلوچ ،سندھی ،پختون اور اسلام سے محبت رکھنے والاپنجابی اس خاص طبقے کی جنگ سے اپنے آپ کو واضح طور پر الگ کر لے۔

اتوار کو کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی حکمران زندگی کے تمام شعبوں میں کثیرقومی سرمایہ ہڑپ کرنے کے بعد امن و سلامتی جیسے حساس معاملات کاڈالروں کے عوض سودا کرچکے ہیں سکیورٹی فورسز نے ایک بار پھر شمالی وزیرستان کے بے گناہ لوگوں کو جیٹ بمباری کا نشانہ بنایا ہے اور مختلف علاقوں میں رات کی تاریکی میں سینکڑوں مظلوم قبائلی عوام کو شہید اور زخمی کیا ہے تاہم اس ہولناک مظالم کا ایک ایک باب ہم محفوظ رکھ رہے ہیں،موثر جوابی کاروائیاں ان مظالم کا بدلہ اور ردعمل ہونگی۔

(جاری ہے)

شاہد اللہ شاہد نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)اور پنجاب اسٹیبلثمنٹ کی طرف سے ملک کے طول و عرض میں عنقریب وسیع پیمانے پر چھیڑے جانے والی جنگ سے پہلے تحریک طالبان پاکستان کے موقف کو ملک کا باشعور طبقہ اور امن کی خواہاں سیاسی جماعتیں ضرور ملحوظ رکھے۔ انہوں نے کہاکہ تحریک طالبان پاکستان نے اسلام اور ملک کے وسیع مفاد میں حکومت کے ساتھ پوری سنجید گی اور اخلاص کے ساتھ مذاکرات شروع کیے ،دوران مذاکرات سازگارماحول کیلئے یکطرفہ جنگ بندی سمیت تمام ضروری اقدامات اٹھائے،مذاکراتی کمیٹیاں،میڈیا ،علماء کرام اور قومی عمائدین سمیت ملک کا دانشور طبقہ اس حقیقت کا معترف ہے کہ تحریک طالبان پاکستان نے مذاکراتی عمل کے دوران کسی غیر سنجیدہ رویے کا مظاہرہ نہیں کیا جبکہ حکومت نے مذاکرات کے مقدس عمل کو مشرف اور زرداری کی پالیسی کے عین مطابق سیاسی اور جنگی ہتھیار کے طور پر ہی استعمال کیا ، تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے پیش کیے گئے سنجیدہ اور جائز مطالبات کو ردی کی ٹوکری کے حوالے کر دیا،کسی ایک غیر عسکری قیدی کو رہا کرنا تو درکنارخفیہ سیلوں سے نکال کر عدالت میں پیش کرنا بھی گوارا نہیں کیا اوراس بارے میں طالبان کی طرف سے بار بار کی جانے والی تنبیہات کا کوئی نوٹس نہیں لیا،حکومتی کمیٹیوں کا بار بار ٹوٹنا اور اراکین کمیٹی کے ایک دوسرے پرالزامات خصوصاً دونوں کمیٹیوں کے سربراہان کے حوالے سے میجر عامر کے بیانات حکومت کے اصل ارادوں کو طشت از بام کرنے کیلئے کا فی ہیں۔

تحریک طالبان پاکستان کو مذاکراتی عمل میں الجھا کر ملک بھر میں مجاہدین اور انکے ہمدردوں کے خلاف روٹ آؤٹ کے نام سے خفیہ آپریشن لانچ کیا گیااور تحریک طالبان کے بعض ساتھیوں سمیت 500 سے زیادہ بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا،200کے قریب بے گناہ افراد کو خفیہ سیلوں سے نکال کر جعلی مقابلوں اور ویران مقامات پر شہید کر کے پھینک دیا گیا جبکہ مظلوم قبائلی عوام پر وحشیانہ بمباریوں میں سینکڑوں لوگوں کو شہید اور ہزاروں کو بے گھر اور بے آسرا کیا جا رہا ہے۔

شاہد اللہ شاہد نے کہاکہ حکومت کے مسلسل غیرسنجیدہ رویے اور مذاکرات کے بجائے مجاہدین کے مابین اختلاف اور تقسیم میں دلچسپی کے معاملے نے تحریک طالبان پاکستان کو جنگ بندی ختم کرنے پر مجبور کیا اور تحریک نے جنگ بندی ختم کر کے جوابی حملوں کا اعلان کر دیا جو ہمارا شرعی حق اور فریضہ ہے تاہم یہ بات سب پر واضح ہے کہ تحریک طالبان پاکستا ن مذاکراتی عمل کیلئے پہلے کی طرح سنجیدہ اورمخلص ہے اور اس حوالے سے ہمارا موقف ایک کھلی کتاب ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کے باشعور مسلمانوں پر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستانی حکمران خوشنما نعروں کے ذریعے قوم کو بدترین دھوکے دینے میں مصروف ہے،بے روزگاری،لوڈشیڈنگ اور صحت و تعلیم کے شعبوں میں کثیر قومی سرمایے کو ہڑپ کرنے کے بعد اب امن و سلامتی جیسے حساس معاملات کو بھی یہ ناعاقبت اندیش ڈالروں کے عوض بیچ چکے ہیں،محب وطن قبائل کو مسلسل بمباریوں کے ذریعے ملک سے کا ٹا جا رہا ہے ،50000ہزار سے زائد قبائلی افغانستان ہجرت پر مجبور ہوچکے ہیں ،یہ صورتحال مستقبل کے پاکستان کا ایک بھیانک نقشہ پیش کر رہی ہے بیان میں کہا گیا کہ خدارا ! آنکھیں کھولو اور اس حقیقت کا ادراک کر لو۔

اب وقت آچکاہے کہ پاکستان کا بلوچ ،سندھی ،پختون اور اسلام سے محبت رکھنے والاپنجابی اس خاص طبقے کی جنگ سے اپنے آپ کو واضح طور پر الگ کر لے۔