حکومت کی وجہ سے اداروں میں تصادم ہو رہا ہے، خورشید شاہ

منگل 10 جون 2014 16:25

حکومت کی وجہ سے اداروں میں تصادم ہو رہا ہے، خورشید شاہ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10جون 2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حذب اختلاف، خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کے وقت پر فیصلہ نہ کرنے سے اداروں میں ٹکراؤ ہورہا ہے، خورشید شاہ نے حکومت کی نجکاری پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر پانچ منافع بخش ادارے بیچے گئے تو سیسہ پلائی دیوار بن جائیں گے، انہوں نے بجٹ کوسیاسی دستاویز قرار دے دیا۔



قومی اسمبلی میں بجٹ بحث کے دوران خطاب کرتے ہوئے، قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا پیپلز پارٹی کی حکومت نے اپنی پالیسیوں سے اداروں اور مشرف کو الگ کیا تھا، موجودہ حکومت نے دوبارہ ان کو ایک کر دیا ہے، حکومت کے وقت پر فیصلہ نہ کرنے سے اداروں میں ٹکراؤ ہورہا ہے، جو انتہائی خطرناک ہے۔

خورشید شاہ نے حکومت کی نجکاری پالیسی کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ غریبوں کے ادارے امیروں کے ہاتھوں بیچے جارہے ہیں، انھیں ادارے بیچے جارہے ہیں جنھیں قارون کی طرح اپنے خزانے بھی کم لگتے ہیں، اپنے بجٹ کا بڑا حصہ سیکیورٹی فورسز پر خرچ کرتے ہیں، اللہ کرے کہ وہ پاکستان کی حفاظت کیلئے تیار رہیں، بجٹ معاشی نہیں سیاسی دستاویز ہے۔

(جاری ہے)



انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون کا قرضے لینے کا خوف ختم ہوچکا ہے، آج تک کسی نے اتنا بڑا کشکول نہیں بنایا جتنا انھوں نے اٹھا رکھا ہے ۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں تنخواہوں میں ایک سو پچیس فیصد تک اضافہ کیا لیکن عوام نے کیا کیا؟ آج جلسے جلوسوں کو جمہوریت کے خلاف سازش کہا جارہا ہے، جب بجلی بحران پر دفاتر اور ٹرینیں جلائی گئیں تو کیا وہ جمہوریت تھی، وہ ٹینٹ اور پنکھے کہاں گئے؟ کیا بجلی آگئی ہے، آج کہا جارہا ہے کہ شیر آگیا ہے گیدڑوں اندر بیٹھو۔

سابق چیف جسٹس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے قائد حذب اختلاف نے کہا کہ افتخار چوہدری سے بہت ڈرتے تھے، وہ ہمارے دو وزرائے اعظم کھا گئے، بجلی بحران ختم کرنے کے بجائے چور چور کھیلنے پر لگا دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :