حکومت کی ایک سالہ کارکردگی مایوس کن رہی،ٹکراؤ کی بجائے مفاہمتی پالیسی اپنائے، گیلانی، عوام کو ریلیف سستی کاروں سے نہیں سستی بجلی و مہنگائی کی کمی سے ہوگا،سوات آپریشن کی سزاکے طور پر علی حیدرگیلانی کو اغواء کیا گیا، واشگاف الفاظ میں کہتاہوں ملک کیلئے قربانی دینے سے گریز کرینگے نہ کسی غیر جمہوری ہتھکنڈے کی حمایت کرینگے،سیاسی اتحاد جمہوریت کا حصہ ہیں لیکن یہ اتحاد جمہوریت کی مضبوطی کیلئے ہونے چاہئیں ،سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کا کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو، 27 جون کو اسلام آباد میں آل پاکستان علماء مشائخ کانفرنس کے انعقاد کا اعلان،اسلام بارود سے نہیں درود سے پھیلا، امت مسلمہ کے مسائل کا حل اتحاد میں ہے، ”کسی کے مسلک کو چھیڑونہ اپنے کو چھوڑو“ کے فلسفے پر عمل کرناہوگا، پیر حمید الدین سیالوی اور پیر عطاء اللہ خان تونسوی کا کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 7 جون 2014 20:08

حکومت کی ایک سالہ کارکردگی مایوس کن رہی،ٹکراؤ کی بجائے مفاہمتی پالیسی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7جون۔2014ء) سابق وزیر اعظم مخدوم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی مایوس کن رہی،اداروں سے ٹکراؤ کی بجائے حکومت مفاہمتی پالیسی اپنائے، بجٹ عوام نہیں خواص کیلئے ہے، عوام کو ریلیف سستی کاروں سے نہیں سستی بجلی و مہنگائی کی کمی سے ہوگا، طالبا ن نے رابطہ کرکے کہاہے کہ سوات آپریشن کی سزاکے طور پر علی حیدرگیلانی کو اغواء کیا گیا، واشگاف الفاظ میں کہتاہوں ملک کیلئے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے گریز کرینگے نہ ہی کسی غیر جمہوری ہتھکنڈے کی حمایت کرینگے ،دہشت گردی، بدامنی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے مشائخ اپناکردار ادا کریں ،سیاسی اتحاد جمہوریت کا حصہ ہیں لیکن یہ اتحاد جمہوریت کی مضبوطی کیلئے ہونے چاہئیں ۔

(جاری ہے)

حکومت کی ایک سالہ کارکردگی مایوس کن ہے ،حکومت اداروں سے محاذ آرائی کی بجائے مفاہمت کا راستہ اختیار کرے تاکہ جمہوریت مضبوط ہو۔ انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی ہوئی مگر جمہوریت کی خاطر خاموش ہیں۔وہ ہفتہ کو یہاں جناح کنونشن سنٹر میں غلامان مصطفیٰﷺ کانفرنس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معروف روحانی پیشوا پیر حمید الدین سیالوی اور پیر عطاء اللہ خان تونسوی نے 27 جون کو اسلام آباد میں آل پاکستان علماء مشائخ کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسلام بارود سے نہیں بلکہ درود سے پھیلا، امت مسلمہ کے مسائل کا حل اتحاد میں ہے، ”کسی کے مسلک کو چھیڑونہ اپنے کو چھوڑو“ کے فلسفے پر عمل پیرا ہونا ہوگا، پاکستان بنایا تھا اسے ہم ہی بچائینگے۔

سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ مشائخ عظام اورعلماء کرام کے کردار کے باعث پاکستان معرض وجود میں آیا، آج دہشت گردی ، انتہاء پسندی اور بد امنی کے شکار ملک کو بھی مشائخ کے اسی کردار کی ضرورت ہے جو قیام پاکستان کے وقت ادا کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ یہ انتہائی تشویش کی بات ہے کہ پاکستان بنانے والے اس وقت پیچھے ہیں اس ملک میں پیران کرام کے ساتھ اب اہل بیت  پر بھی حملے کئے جارہے ہیں جوکہ ناقابل قبول ہیں۔

انہوں نے کہاکہ طالبان رہنما ابو یزید نے ٹیلیفونک رابطہ کرکے مجھے کہاکہ آپ کا بیٹا علی حیدر گیلانی ہماری تحویل میں ہے اور آپ کو سوات آپریشن کے حکم کا خمیازہ بھگتنا پڑیگا لیکن میں واشگاف الفاظ میں کہتاہوں کہ ملک کی خاطر جو بھی قربانی دینا پڑی گریز نہیں کرینگے۔ تقریب سے اپنے صدارتی خطاب میں سجادہ نشین آستانہ عالیہ سیال شریف محمد حمید الدین سیالوی نے کہاکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے افسوس آج ہم فرقوں میں بٹ چکے ہیں اور یہ ملک کی بڑی بدقسمتی ہے۔

آج جن مصائب سے امت مسلمہ کو مسائل درپیش ہیں وہ صرف اور صرف دین سے دوری کی وجہ سے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ خود کش حملوں، دھماکوں سے اسلام نہیں پھیلا بلکہ اسلام کی روشنی حضور اکرم کے حسن سلوک سے پھیلی ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اس ملک کو بچانے کیلئے آگے بڑھنا ہوگا ۔ بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں تونسہ شریف کے سجادہ نشین پیر عطاء اللہ خان تونسوی عرف پیر پٹھان نے اپنے خطاب میں کہاکہ یہودی و نصاریٰ مسلمانوں کے کبھی دوست اور مخلص نہیں ہوسکتے ۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں کسی کے مسلک کو چھیڑو نہ اپنے کو چھوڑو کے فلسفے پر عمل کرنا ہوگا ، انہوں نے کہاکہ میں مطالبہ کرتاہوں کہ امت ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوجائے اور اس کیلئے سب کے پاس جانے کیلئے تیار ہوں ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیر سید محمد سلمان شاہ نے کہاکہ آج کل ایسے لوگوں نے اہل سنت والجماعت کا نام استعمال کرنا شروع کردیاہ جو اہل سنت سے واقف تک نہیں ہمیں آگے بڑھنا ہوگا اور صحیح عقائد کی ترویج کرنا ہوگی اسلام بارود سے نہیں دورد سے پھیلا ، نام استعمال کرنیوالے پہلے اپنا کردار درست کریں تقریب سے خطیب داتا دربار مفتی رمضان سیالوی ، پروفیسر ساجد الرحمن، وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیرامین الحسنات، مولانا اکبرحمیدی، مولانا بشیر سیالوی، حافظ نور احمد سیالوی، تنویر شاہی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

بعدازاں میڈیا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہاکہ سیاسی اتحاد جمہوریت کا حصہ ہیں ہمارے دور میں بھی اپوزیشن نے اتحاد بنائے لیکن سیاسی اتحاد جمہوریت کی مضبوطی کیلئے ہونے چاہئیں ۔ انہوں نے ایک اور سوال پر کہاکہ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی مایوس کن ہے ہم نے اپنے دور میں لاکھوں لوگوں کوروزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ ن کی جانب سے برطرف کئے گئے ملازمین کو بحال کرایا مگر افسوس آج پر سرکاری ملازمین کے لئے صورتحال اچھی نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ جمہوریت کی خاطر اعلیٰ عدالتوں کے سخت فیصلوں کو نہ صرف قبول کیا بلکہ اس پر عمل درآمد بھی کیا ۔ مسلم لیگ ن کی حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ اداروں سے محاذ آرائی کی بجائے مفاہمت کا راستہ اختیار کرے تاکہ جمہوریت مضبوط ہو۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی ہوئی مگر جمہوریت کی خاطر خاموش ہیں دھاندلی کی اس سے بدترین مثال کیا ہوگی کہ امیدواروں کو اغواء کرلیاگیا مغوی بیٹے علی حیدر گیلانی کے حوالے سے سوال کے جواب میں یوسف گیلانی کا کہنا تھا کہ طالبان نے مغویوں کے بدلے اپنے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ مجھے پیغام دیاگیا کہ آپ کو سوات آپریشن کی سزا دی جارہی ہے ۔

ایک اور سوال پر یوسف گیلانی نے کہاکہ غیرجمہوری اقدام کی کسی صورت حمایت نہیں کرینگے جمہوریت کی خاطر جیلیں و صعوبتیں برداشت کیں ، ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے شہادت کا جام پیا اور عدالتوں کے سخت فیصلوں کا احترام کیا ۔انہوں نے ایک اور سوال پر کہاکہ بجٹ عوامی نہیں، خواص کا تھا ، عام آدمی کو کاریں سستی کرکے نہیں بجلی، پٹرول کی قیمتیں کم کرکے اور مہنگائی کو کم کرکے ریلیف فراہم کیا جائے مگر اس جانب حکومت کی کوئی توجہ نہیں ۔