برطانیہ نے الطاف حسین کو قونصلر رسائی کی اجازت دیدی

جمعرات 5 جون 2014 17:51

برطانیہ نے الطاف حسین کو قونصلر رسائی کی اجازت دیدی

لندن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5جون 2014ء) پاکستانی ہائی کمشن کو الطاف حسین سے ملاقات کی اجازت مل گئی، قائم مقام ہائی کمشنر عمران مرزا ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے ہسپتال میں ملاقات کرینگے۔ برطانوی دفتر خارجہ نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو قونصلر رسائی کی اجازت دیدی ہے۔ لندن میں قائم مقام ہائی کمشنر عمران مرزا ولنگٹن ہسپتال میں متحدہ کے قائد الطاف حسین سے ملاقات کرینگے۔

وزیر اعظم محمد نواز شریف کی ہدایت پاکستانی ہائی کمشن نے برطانیہ سے الطاف حسین سے رسائی کی درخواست کی تھی۔ پاکستانی ہائی کمشن نے برطانوی حکام کو خط تحریر کیا تھا جس میں الطاف حسین تک رسائی کی درخواست کی گئی تھی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایت پر پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے لکھا جانے والا خط فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس کو تحریر کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس سے قبل برطانوی حکام کے ذرائع کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کیخلاف پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔ الطاف حسین کا معاملہ قانونی ہے، اسے سیاسی نہ بنایا جائے۔ الطاف حسین کو تمام قانونی حقوق حاصل ہیں۔ الطاف حسین برطانوی شہری ہیں اور گزشتہ 22 سال سے برطانیہ میں مقیم ہیں، ان سے قانون کے مطابق برتائو کیا جائے گا۔ الطاف حسین پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرائون پراسیکیوشن کرے گا۔

الطاف حسین اس وقت برطانوی پولیس کی حراست میں لندن کے ولنگٹن ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں جہاں انھیں منگل کی شام لایا گیا تھا۔ گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے اپنی گرفتاری کے بعد پہلی بار کارکنوں سے رابطہ کرکے انھیں پُرامن رہنے اور قانون کو ہاتھ میں نہ لینے کو کہا ہے۔ ایم کیو ایم کی جانب سے بدھ کی شب جاری ہونے والے بیان کے مطابق الطاف حسین نے لندن میں واقع عالمی سیکرٹریٹ میں موجود عہدیداروں اور کارکنوں سے بات کی اور کہا کہ یہ آزمائشی مراحل ان کے لئے نئے نہیں اور نہ ہی ان کا حوصلہ پست ہوا ہے۔

الطاف حسین نے کہا کہ وہ اس قسم کے حالات کا ماضی میں بھی مقابلہ کرتے رہے ہیں, ماضی میں انھوں نے قوم کو مایوس کیا اور نہ آئندہ کریں گے۔ الطاف حسین نے حال ہی میں یہ بھی کہا تھا کہ اگر انھیں گرفتار کیا گیا تو کارکن یاد رکھیں کہ ان کا قائد بےگناہ تھا اور بےگناہ ہے۔ لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس نے الطاف حسین کو منگل کی صبح ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا تھا۔

وہ 1990ء کی دہائی کے اوائل سے لندن کے اسی علاقے میں مقیم ہیں جہاں یہ کارروائی کی گئی۔ اس کارروائی کے دوران پولیس نے کئی گھنٹے تک الطاف حسین کی رہائش گاہ کی تلاشی لی اور وہاں سے سامان منتقل کیا۔ تلاشی کا عمل مکمل ہونے کے بعد بھی اس مکان پر پولیس تعینات ہے۔ ادھر لندن کے مقامی مجسٹریٹ نے الطاف حسین کی حراست کی مدت میں 36 گھنٹے کی توسیع کر دی ہے۔ پولیس کی جانب سے الطاف حسین کی حراست کی مدت میں توسیع کی درخواست کی گئی تھی۔ ملزم بیمار ہونے کی وجہ سے ہسپتال میں ہیں، اس لئے بیان ریکارڈ نہیں کیا جا سکا۔ الطاف حسین کا بیان علالت کے باعث پیر کو قلمبند کیا جائے گا۔ پولیس نے الطاف حسین کے وکلاء کی مترجم فراہم کرنے کی درخواست منظور کر لی ہے۔