راکٹ حملے بند نہ ہوئے تو سکیورٹی مذاکرات کا بائیکاٹ ، پاک فوج پر حملے کئے جائینگے ، افغانستان کی دھمکی ، پاکستان حملوں کے ذریعے صدارتی انتخابات سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہا ہے ، وزیر دفاع و حکومتی ترجمان

پیر 2 جون 2014 20:38

راکٹ حملے بند نہ ہوئے تو سکیورٹی مذاکرات کا بائیکاٹ ، پاک فوج پر حملے ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2جون۔2014ء) افغانستان نے سرحد پار حملوں کا الزام عائد کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سکیورٹی مذاکرات کے بائیکاٹ اور پاکستانی فوج پر حملوں کی دھمکی دیدی ۔ ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق افغان وزیر دفاع بسم اللہ خان نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستانی فوج نے راکٹ حملوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو پاک فوج کیخلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

افغان فوج کے ایک عہدیدار جنرل محمدی نے کہا کہ افغان فوج پاکستانی فوجیوں کیخلاف جوابی کارروائی کیلئے حکومتی احکامات کا انتظار کررہی ہے ۔ دریں اثناء صدر حامد کرزئی کی زیر صدارت قومی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا اجلاس میں صدر حامد کرزئی نے الزام لگایا کہ پاکستان افغان صدارتی انتخابات سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہا ہے اور پاکستانی حدود سے افغان علاقوں میں راکٹ فائر کئے گئے ہیں اجلا س کے بعد افغان وزارت دفاع کے ترجمان ظاہر عظمیی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ہیلی کاپٹر نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے افغان صوبہ کنہڑ میں پروازیں کی ہیں جبکہ راکٹ حملے بھی کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان صدارتی انتخابات سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔