چالیس لاکھ سال قبل معدوم ہونیوالی بحری مخلوق مائیکروسکوپ سے زندہ دیکھی گئی ،محققین

جمعرات 29 مئی 2014 20:51

چالیس لاکھ سال قبل معدوم ہونیوالی بحری مخلوق مائیکروسکوپ سے زندہ دیکھی ..

ویلنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مئی۔2014ء)مائیکروسکوپ سے نظر آنیوالی ایک بحری مخلوق ، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ چالیس لاکھ سال قبل معدوم ہو گئی تھی ، زندہ پائی گئی ہے اور وہ نیوزی لینڈ کے پانیوں میں موجود ہے ، یہ بات محققین نے جمعرات کو بتائی ہے ۔گیرہ نما یہ مرجائی جانور جسے پروٹولوپھلیا کہا جاتا ہے ، سمندری کیڑوں کے اندر کالونیاں بناتا ہے اور سب سے پہلے یورپ اور مشرق وسطیٰ میں قریباً170ملین سال قبل فوسل ریکارڈ میں پایا گیا ، یہ بات گورنمنٹ میرین ایجنسی این آئی ڈبلیو اے نے بتائی ہے ، اس کا آخری سراغ ان چٹانوں میں پایا گیا جو چار ملین سال پرانی ہیں ۔

سائنسدانوں نے نیوزی لینڈ میں ، جو کہ اس کے باقاعدہ آبائی وطن سے قریباً نصف دنیا دور ہے ،اس کے اعضاء کے نمونے پائے جو کہ ایک ملین سال قبل تشکیل پائے تھے ۔

(جاری ہے)

اس کے باعث محققین مزید تازہ نمونوں کی پڑتال پر جھٹ گئے اور انہیں اس امر کا یقین ہو گیا کہ نیوزی لینڈ کے جنوبی جزیرے پر پکٹن کے قریب 2008ء میں این آئی ڈبلیو اے کی طرف سے حاصل کئے جانیوالے سمندری کیڑوں میں گیرہ نما مرجائی جانور پایا گیا ہے۔

این آئی ڈبلیو اے کے ماہرین بائیولوجسٹ ڈینس گورڈن نے کہا کہ این آئی ڈبلیو اے ،برطانیہ کے نیچرل ہسٹری میوزیم اور اوسلو یونیورسٹی کے محققین کی طرف سے کیاجانیوالا کام اس دریافت کا ذمہ دار ہے ۔انہوں نے کہا کہ زندہ پروٹولوپھلیا کی دریافت اس امر کی ایک غیر معمولی مثال ہے فوسل کے علم کی بدولت زندہ بائیوڈاؤرسٹی کی دریافت میں مدد ملی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس مخلوق کی تحقیق کا اگلا مرحلہ ، جو کہ کورلز اور سمندری شائق البحرسے متعلق ہے ، جین کے نئے نمونے تلاش کرنا ہے۔

اس خبر کی مزید تفصیل آپ اس لنک پر کلک کر کے پڑھ سکتے ہیں.