وفاقی حکومت وزیراعظم کی جانب سے کئے گئے تمام وعدے پورے کرے گی، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ،بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے تحت مختص فنڈز فراہم کئے جائیں گے ، صوبائی وزیر خزانہ سے گفتگو ، حکومت کا پہلا سال ماضی کی حکومتوں کی غلطیوں کو درست کرنے میں گزرا ، اب ملکی معیشت میں بہتری لائی جائے ، اجلاس سے خطاب

پیر 26 مئی 2014 21:04

وفاقی حکومت وزیراعظم کی جانب سے کئے گئے تمام وعدے پورے کرے گی، وفاقی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مئی۔2014ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاہے کہ وفاقی حکومت وزیراعظم کی جانب سے کئے گئے تمام وعدے پورے کرے گی، بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے تحت مختص فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔پیر کو وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار سے بلوچستان کے صوبائی وزیر خزانہ میر خالد لنگھو نے ملاقات کی اور بلوچستان سے متعلق امور سے آگاہ کیا۔

انہوں نے وفاقی وزیر کو صوبے میں ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے کسی وزیراعظم نے صوبے کی ترقی پر توجہ دی ہے اور وزیراعظم نواز شریف کے اس عزم سے بلوچستان کے لوگوں نے قومیت پسندی کی بجائے فیڈریشن کے بارے میں سوچنا شروع کیا انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے اپنے حالیہ دورہ کوئٹہ کے دوران سبی یونیورسٹی کے قیام کے اعلان سے صوبے میں مثبت تاثر پیدا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام آواران کے زلزلہ متاثرین کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے امداد کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ بلوچستان کی پسماندگی کے پیش نظر صوبے کو سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے مدد کی ضرورت ہو گی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ نے انہیں یقین دلایا کہ وفاقی حکومت وزیراعظم کی جانب سے کئے گئے تمام وعدے پورے کرے گی، بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے تحت مختص فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔

بعد ازاں پاکستان بیورو برائے شماریات (پی بی ایس) کی گورننگ کونسل کا چھٹا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار کی زیر صدارت ہوا۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کے چیئرمین آصف باجوہ نے ادارے کی کارکردگی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور گورننگ کونسل کے پانچویں اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد، شماریات کی ترقی کے لئے قومی حکمت عملی بجٹ تجاویز اور نئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پی بی ایس ڈیٹا جمع کرنے کے مینوئل طریقہ کی بجائے الیکٹرانک آلات سے ڈیٹا حاصل کرنے کی جانب پیش رفت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی بی ایس نے سارک سٹیٹسٹیکل ڈیٹا بیس اور ویب پورٹل تیار کر لیا ہے جس کا 12 جون 2014ء کو کھٹمنڈو میں اجراء کیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا کہ حکومت بروقت شماری کے انعقاد کی مکمل طور پر حمایت کرتی ہے تاہم اس سے متعلق اہم فیصلہ صوبوں کی مشاورت اور ملک کی سیکورٹی کی صورتحال اور اس کے قابل عمل ہونے کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا پہلا سال ماضی کی حکومتوں کی غلطیوں کو درست کرنے میں گزرا ہے تاہم اب وقت آ گیا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری لائی جائے اور حکومت پر لوگوں کا اعتماد بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی بی ایس کو شماریات کی وسیع تصویر پیش کرنے کے لئے چھوٹی مارکیٹوں اور ہفتہ وار بازاروں کا ڈیٹا بھی شامل کرنا چاہیے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں مختلف ادارے ایک ہی شعبہ سے متعلق الگ الگ ذرائع سے جمع کردہ مختلف اعداد و شمار استعمال کرتے ہیں اس عمل کو اب ختم ہونا چاہیے۔

تمام اداروں کو اپنے اعداد و شمار کو مربوط بنانا چاہیے اور انہیں عام کرنے سے قبل ان میں موجود فرق کو دور کرنا چاہیے۔ انہوں نے ڈیٹا کی تصدیق کے لئے پاکستان بیورو برائے شماریات کو فوکل پوائنٹ کے طور پر کردار ادا کرنے پر زور دیا۔ وزیر خزانہ نے پی بی ایس ایکٹ کا جائزہ لینے اور اس میں ترامیم تجویز کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پی بی ایس کی گورننگ کونسل میں ملک کے معروف تعلیمی اداروں سے ماہرین شماریات کو بھی شامل کیا جائے۔ اجلاس میں گورننگ کونسل کے ممبران وزارت خزانہ کے حکام اور معروف تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی