نریندر مودی کے حوالے سے کوئی خدشات نہیں ،بھارت کیساتھ برابری کی بنیاد پرتعلقات چاہتے ہیں ، وزیر اعظم نواز شریف ،پاکستان اور بھارت کے درمیان بد اعتمادی اور خوف کو ختم کر نا ہوگا ، وہاں سے بات چیت کرینگے جہاں سے چھوڑی تھی ،نریندر مودی سے ملاقات میں مثبت پیش رفت کیلئے پرامید ہوں ، دورہ بھارت کے حوالے سے کسی بھی قسم کا داخلی دباوٴ نہیں تھا ،انتہاپسند عناصر سے خوفزدہ نہیں ہوں ،پاکستانی وزیر اعظم کی میڈیا سے گفتگو ۔ تفصیلی خبر

پیر 26 مئی 2014 20:46

نریندر مودی کے حوالے سے کوئی خدشات نہیں ،بھارت کیساتھ برابری کی بنیاد ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مئی۔2014ء) پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حوالے سے کوئی خدشات نہیں ،بھارت کیساتھ برابری کی بنیاد پرتعلقات چاہتے ہیں ،پاکستان اور بھارت کے درمیان بد اعتمادی اور خوف کو ختم کر نا ہوگا ، بھارت کے ساتھ وہاں سے بات چیت کرینگے جہاں سے چھوڑی تھی ،نریندر مودی سے مجوزہ ملاقات میں مثبت پیش رفت کیلئے پرامید ہوں ، دورہ بھارت کے حوالے سے کسی بھی قسم کا داخلی دباوٴ نہیں تھا ،انتہاپسند عناصر سے خوفزدہ نہیں ہوں۔

بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہاکہ پاکستان اورانڈیا کے درمیان بداعتمادی اورخوف کوختم کرنا ہو گا۔پاکستان تمام ہمسایہ ممالک کیساتھ پرامن تعلقات چاہتاہے، سب کومل کرخطے میں امن کیلئے کام کرناہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے انڈیا کیساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کرنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بات چیت کاسلسلہ وہیں سے شروع کرنا چاہتے ہیں جہاں 1999 میں اپنی سابق دور حکومت میں چھوڑاتھا۔

نوازشریف نے کہاکہ بھارت آنا ایک اچھا اور بہترین موقع ہے،دورے سے ایک دوسرے کے قریب آنے کا موقع ملے گا،پاک بھارت حکومتوں کوعوام کابھاری مینڈیٹ حاصل ہے ا ور دونوں حکومتوں کا بھاری مینڈیٹ تعلقات میں نئے دورکیلئے معاون ہوسکتا ہے ہمیں خطے میں دہائیوں سے جاری عدم تحفظ اورعدم استحکام کی فضاکوختم کرناہوگا نواز شریف نے کہاکہ میں نریندر مودی سے ملاقات کا منتظر ہوں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک کو خطے میں استحکام پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وہ مودی سے واجپائی جیسی پیش رفت کی امید رکھتے ہیں وہ مودی کے ساتھ ملاقات کے مثبت نتائج سے پرامید ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ خطے کو برسوں کے عدام استحکام اور عدم تحفظ کے ماحول سے نکالیں۔ انہوں نے کہاکہ نریندر مودی کے بارے میں کوئی خدشات نہیں دونوں ممالک مشترکہ ثقافتی اور تاریخی ورثہ رکھتے ہیں، وقت آگیا کہ پاک بھارت تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ کریں، نوازشریف نے دورہ بھارت پر داخلی دباؤ کی تردید کی۔ انہوں نے کہاکہ دورے کے اعلان میں تاخیر مشاورت کی وجہ سے ہوئی۔ وہ انتہاپسند عناصر سے خوفزدہ نہیں ہیں۔