دو گاڑیوں کی خریداری کا مقصد غیر ملکی شخصیات کو پاکستان آمد پرسیکورٹی فراہم کرنا ہے ، سرکاری ترجمان ، ملک کی سب سے بڑی سول انٹیلی جنس ایجنسی کو گاڑیاں درکار تھیں ، سیکورٹی خطرات کے پیش نظر گذشتہ حکومت کی خریدی گئی سیکورٹی گاڑیوں کو تبدیل کرنے کی اشدضرورت تھی ،سیکورٹی فراہم کرنے کی مد میں خرچ کی گئی رقم حکومت کی بچت اور ا خراجات میں کمی کرنے کے جذبے کے منافی نہیں ، ترجمان کا وضاحتی بیان

اتوار 25 مئی 2014 21:20

دو گاڑیوں کی خریداری کا مقصد غیر ملکی شخصیات کو پاکستان آمد پرسیکورٹی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مئی۔2014ء) وفاقی حکومت کے ترجمان نے دو سیکورٹی گاڑیوں کی خریداری کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی سول انٹیلی جنس ایجنسی کو یہ گاڑیاں درکار تھیں جس کا مقصد اعلی سطحی غیر ملکی شخصیات کو پاکستان آنے کے موقع پر فول پروف سیکورٹی فراہم کرنا ہے اس صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے ان گاڑیوں کو درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ۔

اتوار کو جاری ایک بیان میں وفاقی حکومت کے ترجمان نے کہاکہ گذشتہ چند سال سے ملکی امن و امان کی صورتحال اور مسلسل سیکورٹی خطرات کے پیش نظر گذشتہ حکومت کی خریدی گئی سیکورٹی گاڑیوں کو تبدیل کرنے کی اشدضرورت تھی ۔ترجمان نے کہاکہ ان گاڑیوں کی خریداری پر ٹیکس چھوٹ دینے کی وجہ ملکی خزانے پر بوجھ کم کرنا تھا جوکہ ہر گز قوانین کی خلاف ورزی نہیں ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر برائے خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا متعارف کردہ معاشی نظم و ضبط قابل تعریف ہے کیونکہ ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ وزیراعظم اور وفاقی وزراء کے صوابدیدی فنڈز ختم کردیئے گئے ۔ وفاقی وزارتوں ماسوائے قومی سیکورٹی اداروں کے خفیہ فنڈز بھی ختم کردیئے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ موجووہ مالی سال کے دوران وزیراعظم آفس میں نان سیلری اخراجات میں 40فیصد کمی جبکہ وفاقی وزارتوں میں 30فیصد کمی کی گئی ہے ۔

اس اقدام کی وجہ سے بجٹ خسارہ جولائی 2013ء سے اپریل 2014ء میں 4فیصد رہا جوکہ پچھلے مالی سال میں اسی دوران یہ خسارہ 5.5فیصد تھا ۔ ترجمان کے مطابق سیکورٹی فراہم کرنے کی مد میں خرچ کی گئی رقم حکومت کی بچت اور ا خراجات میں کمی کرنے کے جذبے کے منافی نہیں ہے ۔ بچت ، اعلیٰ طرز حکمرانی اور کرپشن کو جڑ سے اکھاڑنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے جوکہ مسلم لیگ ( ن) کی قیادت کے وضع کردہ اصولوں کے عین مطابق ہے ۔

متعلقہ عنوان :