مقبوضہ کشمیر ، حریت کانفرنس کاوزیر اعظم نوازشریف کے نریندر مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے فیصلہ کا خیر مقدم، امید ہے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں حائل رکاووٹوں کو دور کیا جائیگا ، حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کا بیان ، پاکستان نے مشاورت کے بعد فیصلہ لیا ہے ، بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہورہا ہے ، سید علی گیلانی ،نواز شریف کی حلف برداری تقریب میں شرکت سے مسئلہ کشمیر حل ہونے کی راہیں بھی متعین کی جاسکتی ہے ، میر واعظ عمر فاروق ،دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے حوالے سے کوئی بھی رائے زنی کرنا قبل از وقت ہوگا ،یاسین ملک ،نریندر سنہری موقع سے فائدہ اٹھائیں ،کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کے سوا عوام کی کوئی خدمت بڑی نہیں ہوسکتی ،نعیم احمد خان

اتوار 25 مئی 2014 14:36

مقبوضہ کشمیر ، حریت کانفرنس کاوزیر اعظم نوازشریف کے نریندر مودی کی ..

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مئی۔2014ء) مقبوضہ کشمیرحریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں نے وزیر اعظم نوازشریف کے بھارت کے نامزد وزیر اعظم نریندر مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں حائل رکاؤٹوں کو دور کیا جائیگا ۔ وزیر اعظم ہند کے طور پر 26مئی کو حلف برداری لینے والے نریندر مودی کی تقریب میں پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کی شمولیت کو پاکستانی حکومت کا فیصلہ قرار دیتے ہوئے حریت کانفرنس کے بزرگ رہنماسید علی گیلانی نے کہا کہ پاکستان نے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ لیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے جس کا اعتراف پاکستان تو کرتا ہے تاہم بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے یہ ابھی تک لٹکا ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

ادھر حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے مودی کی حلف برداری تقریب میں میاں نواز شریف کی شمولیت کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئی شروعات ہوگی ۔

میر واعظ نے تاہم واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کو اولین ترجیح دینی چاہئے تاکہ یہ دیرینہ مسئلہ حل ہوسکے ۔ میر واعظ نے کہا کہ نواز شریف کی حلف برداری تقریب میں شرکت سے مسئلہ کشمیر حل ہونے کی راہیں بھی متعین کی جاسکتی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مسئلہ کشمیر سے سے اہم اشو ہے اور کشمیری قیادت کو بھی اس میں شامل کیا جانا لازمی ہے ۔

لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ بھارت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ حلف برداری کی ایک تقریب ہے اور اس میں کسی بڑی سیاسی پیشرفت کی امید نہیں کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کوئی بھی رائے زنی کرنا قبل از وقت ہوگا۔ حریت کانفرنس جموں کشمیر کے لیڈر شبیر احمد شاہ نے نریندر مودی پر کوئی بھی بات کرنے کو قبل از وقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ نواز شریف کی بھارت آمد کا خیر مقدم کیا جاسکتا ہے تاہم انہیں کسی بھی طرح کی بات چیت کیلئے کشمیر کی حقیقی لیڈر شپ کو بھی اعتماد میں لینا ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کو ایک تہائی اکثریت حاصل ہے اور اب یہ دیکھنا ہوگا کہ مسئلہ کشمیر کا حل عملی طور پر وہ کس طرح بر آمد کرنے کی پہل کر سکتے ہیں ۔نیشنل فرنٹ چیئرمین نعیم احمد خان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان خوشگوار اور دوستانہ تعلقات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کشمیریوں کی قربانیوں کی قیمت پر نہیں ہونا چاہئے۔نعیم خان نے کہا کہ یہ نریندرامودی کیلئے ایک سنہری موقعہ ہے کہ وہ بھارتی عوام کی خدمت کریں اور کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کے سوا کوئی خدمت بڑی نہیں ہوسکتی کیونکہ اس مسلہ کی وجہ سے نہ صرف ہندوستان کے وسائل تباہ ہورہے ہیں بلکہ ہندوپاک کے درمیان پائیدار امن کیلئے کشمیر مسئلہ کے حل تک تعمیر وترقی کے بارے میں نہیں سوچا جاسکتا ہے۔

نعیم خان نے امید ظاہر کی کہ پاکستانی وزیراعظم نواز شریف بھارت کی علامتی مہمان نوازی کی رومیں بہنے کی بجائے اپنے موقف میں کوئی لچک لائے بغیر کشمیر مسئلہ پر اپنی تمام تر توجہ مرکوز کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری صورتحال پر قریبی نگاہ رکھے ہوئے ہیں اور وہ پاکستان کی جانب کسی دھوکہ دہی کو برداشت نہیں کرینگے۔ دختران ملت کی سربراہ ا?سیہ اندرابی نے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف سے اپیل کی کہ وہ مودی کی حلف بردار ی میں شرکت کے فیصلہ پر نظر ثانی کریں ۔

آسیہ کے مطابق نواز شریف کو پاکستان اور کشمیر کے لوگوں کے احساسات و جذبات کا خیال رکھتے ہوئے اس تقریب میں شرکت سے احتراض کرنا چاہئے کیونکہ جس آئین کا مودی اس دن حلف لے گا اس آئین کی رو سے کشمیر بھارت کا حصہ تصور کیا جاتا ہے جو کہ پاکستان اور کشمیری عوام کے امنگوں کے عین برعکس ہے۔انہوں نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے نہ صرف پاکستانی مملکت کو دو لخت کردیا بلکہ لاکھوں کشمیری مسلمانوں کا خون بھی بہایا ہے ایسے میں نواز شریف کس طرح اس تقریب میں شریک ہوسکتے ہیں۔